امریکا : ایک اور طیارہ حادثے کا شکار‘ ایک مسافر ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
امریکی ریاست ایریزونا کے ائرپورٹ پر حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی ریاست ایریزونا میں ایک اور طیارہ حادثے کا شکار ہوگیا۔ اسکاٹسڈیل ائر پورٹ پر چھوٹا طیارہ رن وے سے پھسل کر دوسرے طیارے سے ٹکرا گیا۔خبر رساں ادارے کے مطابق مسافر طیارے کو حادثہ لینڈنگ کے دوران پیش آیا، جس میں ایک شخص ہلاک اور 4 افراد زخمی ہوگئے۔ حادثہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر میں پیش آیا، جس کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔ حادثے کے بعد ائر پورٹ پر طیاروں کی آمد و رفت بھی کچھ دیر کے لیے روک دی گئی ۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں کے دوران پیش آئے طیارہ حادثوں کے بعد سے امریکا میں فضائی سفر کے حوالے سے سخت نگرانی شروع کردی گئی ہے۔رواں ماہ امریکی ریاست الاسکا میں گرنے والے طیارے میں موجود تمام افراد ہلاک ہوگئے تھے۔طیارے کا اڑان بھرتے ہی آدھے گھنٹے سے بھی کم وقت کے بعد رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔الاسکا کے محکمہ پبلک سیفٹی نے بتایا تھا کہ بیرنگ ائر کا لا پتا ہونے والا طیارہ یونالکلیٹ سے نوم شہر جا رہا تھا جس نے دوپہر 2 بج کر 37 منٹ پر الاسکا کے قصبے انالکلیٹ سے اڑان بھری تھی اور آدھے گھنٹے سے بھی کم وقت کے بعد اس کا رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔اس سے قبل 30 جنوری کو واشنگٹن میں مسافر طیارہ امریکی فوج کے ہیلی کاپٹر سے ٹکرا گیا تھا، جس میں 67 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کھیل کے بعد
پڑھیں:
امریکی امیگریشن جج نے محمود خلیل کو تیسرے ملک بھیجنے کا حکم دے دیا
ایک امیگریشن جج نے پرو فلسطینی کارکن محمود خلیل کو امریکا سے الجزائر یا شام بھیجنے کا حکم دیا ہے، جس پر خلیل کے وکلا نے حکم کے خلاف اپیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وجوہات و قانونی دعوےجج جیمی کامنز نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ خلیل نے گرین کارڈ کی درخواست میں جان بوجھ کر کچھ ضروری معلومات پوشیدہ رکھی تھیں، جس سے امیگریشن عمل میں دھوکہ ہوا۔
???? BREAKING: An immigration judge has just ordered Mahmoud Khalil, who led the Palestine riots at Columbia University, be deported to SYRIA or ALGERIA
Good riddance, loser!
This comes after it was found out Khalil LIED on his green card application. pic.twitter.com/gxBmGANipC
— Nick Sortor (@nicksortor) September 18, 2025
خلیل کے وکلاء کا موقف ہے کہ یہ اقدام ان کی بابت سیاسی سرگرمیوں کی وجہ سے کیا گیا ہے اور ان کے اظہارِ رائے اور سیاسی آزادی کی خلاف ورزی ہے۔
اپیل اور عارضی تحفظخلیل کی قانونی ٹیم نے سپریم کورٹ کے اندر قانونی چارہ جوئی شروع کردی ہے اور بتایا ہے کہ ایک وفاقی عدالت کا حکم ابھی بھی نافذ ہے جو انہیں فوری طور پر ملک سے نکالے جانے یا گرفتاری سے روکتا ہے، جب تک کہ ان کا سول حقوق کا کیس جاری ہے۔
ان سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ امیگریشن عدالت کے فیصلے کو چیلنج کریں، اور وہ باضابطہ اپیل کی تیاری میں ہیں۔
ممکنہ نتائج اور ردعملاگر اپیل مسترد ہوئی تو محمود خلیل امریکا میں اپنے قانونی مستقل رہائشی (گرین کارڈ ہولڈر) کا درجہ کھو سکتے ہیں اور الجزائر یا شام کے حوالے سے انہیں روانہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:امریکا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا یا نہیں؟ واشنگٹن نے بتا دیا
خیال رہے کہ اس کیس نے آزاد رائے، اظہارِ رائے کی آزادی اور امیگریشن قوانین کے استعمال پر اٹھائے جانے والے تنقیدی سوالات کو جنم دیا ہے، خاص طور پر یہ کہ حکومت سیاسی مؤقف رکھنے والوں پر امتیازی کارروائیاں کرتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الجزائر امریکا امیگریشن قوانین فلسطین گرین کارڈ ہولڈر محمود خلیل مراکش