اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کے دوران جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ آج کل جلاؤ گھیراؤ کرنا، توڑ پھوڑ کرنا ایک فیشن بن چکا ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ کل (پیر) کیلئے معذرت چاہتا ہوں، ٹریفک میں پھنسنے کے سبب نہیں پہنچ سکا۔ جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ جس نے عدالت پہنچنا تھا وہ تو پہنچ گیا تھا۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ کوشش کریں آج (منگل) دلائل مکمل کر لیں۔ سلمان راجہ نے کہا  مرکزی فیصلے میں کہا گیا آرٹیکل 175 کی شق تین سے باہر عدالتیں قائم نہیں ہو سکتیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سروس معاملات میں ابتدائی سماعت محکمانہ کی جاتی ہے۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ 9 مئی واقعات کی فوٹیج ٹی وی چینلز پر بھی چلائی گئی۔ کور کمانڈرز ہاؤسز میں گھس کر توڑ پھوڑ کی گئی، آج کل جلاؤ گھیراؤ کرنا، توڑ پھوڑ کرنا ایک فیشن بن چکا ہے۔  9 مئی واقعات میں ایک گھر میں گھس کر ٹی وی سکرینوں پر ڈنڈے مارے گئے۔ بنگلہ دیش میں بھی یہی کچھ ہوا، شام میں بھی لوٹ مار کی گئی، یہ کلچر بن چکا ہے۔ جسٹس جمال نے کہا کہ کسی عام شہری کے گھر گھسنا بھی جرم ہے۔ سلمان راجہ نے مؤقف اپنایا کہ آرمی آفیسرز پر بھی آرٹیکل 175 کی شق تین کا اطلاق ہونا چاہیے۔ جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیے کہ ملک میں 1973ء کا آئین بنا،18ویں ترمیم میں مارشل لاء  ادوار کے تمام قوانین کا جائزہ لیا گیا، وہ کام جو پارلیمنٹ کے کرنے کا ہے، وہ سپریم کورٹ سے کیوں کروانا چاہتے ہیں، اگر کوئی ملٹری افسر آیا تو اس سوال کا جائزہ لیں گے، آپ کیس کے اختیار سماعت سے باہر نہ نکلیں، بھارت کی مثال دے رہے ہیں وہاں پارلیمنٹ کے ذریعے قانون میں تبدیلی کی گئی۔ جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ کیا دنیا میں کبھی کہیں کور کمانڈرز ہاؤسز پر حملے ہوئے۔ سلمان راجہ نے کہا کہ جی ہوئے ہیں، اس کی مثالیں بھی دوں گا۔ سلمان اکرم راجہ نے لاء  ریفارمز آرڈیننس کالعدم قرار دینے کے فیصلے کا حوالہ دیا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ عدالتی فیصلوں میں جو نشاندہی کی گئی کیا اس پر قانون سازی ہوئی۔ جسٹس جمال نے ریمارکس دیئے کہ پارلیمنٹ پتہ نہیں کن کاموں میں پڑی ہوئی ہے، جو باتیں آپ یہاں کر رہے ہیں وہ پارلیمنٹ کے کرنے کی ہیں۔ سلمان راجہ نے مؤقف اپنایا کہ سزا دینے کے عمل میں جوڈیشل اختیار کو استعمال کیا جانا چاہئے۔ جسٹس جمال نے ریمارکس دیے کہ آپ جتنے بھی فیصلوں کے حوالے دے رہے ہیں، وہ بلوچستان ہائی کورٹ سے ہوئے۔ سلمان راجہ نے کہا کہ میں نے آئین پاکستان کی پوری تاریخ دیکھی ہے، مارشل لاء ادوار میں بلوچستان ہائیکورٹ نے ہمیشہ عام شہریوں کے تحفظ کیلئے فیصلے دیئے، مرحوم جسٹس وقار سیٹھ نے بھی پشاور ہائی کورٹ سے اہم فیصلہ دیا، وقار سیٹھ کے فیصلے کا حوالہ عالمی عدالت انصاف میں بھی دیا گیا، ان کے فیصلے کو سپریم کورٹ نے معطل کیا، کوئی عدالت آرٹیکل 175 کی شق تین کے باہر قائم ہی نہیں کی جا سکتی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ ملزموں نے ملٹری کورٹس حوالگی کو چیلنج کیوں نہ کیا؟ کیا یہ ملزموں کی جانب سے لاپروائی نہیں برتی گئی؟۔ سلمان اکرم راجا نے مؤقف اپنایا کہ یہ لاپروائی نہیں تھی۔ جسٹس جمال نے ریمارکس دیے کہ بنیادی حقوق کی حفاظت کرنا عدالت کا کام ہے، تاہم بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پر کوئی آئے بھی تو۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میں نے ملزموں کی فوجی عدالتوں کو حوالگی پر دس درخواستیں تیار کیں۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ کسٹڈی کو غلط مان بھی لیں تو ٹو ون ڈی سے اس کا کیا تعلق، 5 رکنی بینچ کے مرکزی فیصلہ میں کچھ نہیں لکھا گیا۔ سلمان اکرم راجہ نے مؤقف اپنایا کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس منیب نے اپنے فیصلے میں تحریر کیا ہے۔ جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ کیا فوجی عدالتوں کو اپنی دائرہ اختیار سے متعلق جائزہ کا اختیار ہے؟۔ جسٹس امین الدین  نے ایڈیشنل اٹارنی سے استفسار کیا کہ کیا کسی ملزم نے دوران ٹرائل فوجی عدالت کو چیلنج کیا ہے؟۔  جسٹس جمال مندوخیل نے سوال کیا کہ کیا ملٹری کورٹ کا دائرہ اختیار سے متعلق کوئی فیصلہ موجود ہے؟۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کو تفصیلات حاصل کرکے آگاہ کروں گا۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: نے ریمارکس دیے کہ جسٹس جمال نے راجہ نے کہا سلمان اکرم فوجی عدالت مندوخیل نے نے کہا کہ توڑ پھوڑ کے فیصلے کی گئی کہ کیا کیا کہ بن چکا

پڑھیں:

فیشن ڈیزائنر نومی انصاری 1.25 ارب روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ میں گرفتار،تفتیش شروع

کراچی(اوصاف نیوز) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس چوروں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا، اور بین الاقوامی شہرت یافتہ فیشن ڈیزائنر نومی انصاری کو تازہ ترین کارروائی کا سامنا کرنا پڑا۔

مقامی میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کارپوریٹ ٹیکس آفس (سی ٹی او) کراچی نے انصاری کے خلاف سیلز ٹیکس فراڈ میں 1.25 بلین روپے کی ایف آئی آر درج کرائی۔ فیشن انڈسٹری کا ایک بڑا نام انصاری کو بیرون ملک سے واپسی پر گرفتار کیا جا سکتا ہے اور انہیں مزید قانونی کارروائی کے لیے کسٹمز اینڈ ٹیکسیشن کورٹ میں پیش کیا جائے گا۔

کارپوریٹ ٹیکس آفس کراچی نے ممکنہ ٹیکس چوری کی اطلاع ملنے پر کارروائی شروع کی۔ ابتدائی تحقیقات کے بعد، حکام نے سیلز ٹیکس فراڈ میں ڈیزائنر کے ملوث ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کافی ثبوتوں کا انکشاف کیا۔

جواب میں، ایف بی آر نے فوری کارروائی کرتے ہوئے، ایک مجسٹریٹ سے سرچ وارنٹ حاصل کرتے ہوئے نومی انصاری کی فیکٹری اور پورٹ سٹی کے متعدد دکانوں پر چھاپہ مار کر ریکارڈ قبضے میں لے لیا۔

یہ پہلا موقع نہیں جب نومی انصاری کو ایف بی آر کی جانب سے کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ اس سال کے شروع میں، فروری میں، سی ٹی او کراچی نے سیلز ٹیکس سے متعلق خلاف ورزیوں اور پوائنٹ آف سیل (POS) انضمام کے ضوابط کی عدم تعمیل پر ان کی فیکٹری اور کئی دکانوں کو سیل کر دیا تھا۔

جیسا کہ تحقیقات جاری ہیں، حکام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ ٹیکس فراڈ سے نمٹنے کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کردیا، پیشکشیں طلب

متعلقہ مضامین

  • پورا پاکستان اس وقت پی ٹی آئی کی طرف دیکھ رہا ہے: سلمان اکرم راجہ
  • اب20 سال سے پرانی گاڑیاں موٹروے پر نہیں چلیں گی،ہمیں جانوں کی حفاظت کے لیے سخت فیصلے کرنا ہوں گے:عبدالعلیم خان
  • امریکی وزیر خارجہ کے تازہ ریمارکس پر ایرانی اہلکار کا دوٹوک "انکار"
  • فیشن ڈیزائنر نومی انصاری 1.25 ارب روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ میں گرفتار،تفتیش شروع
  • پاکستانی ڈیفنس، ملٹری، نیوی اور فضائیہ کے ایڈوائزرز ناپسندیدہ شخصیات قرار ، بھارت چھوڑنے کا حکم
  • کراچی، تھانے میں طلبہ کی توڑ پھوڑ، فائرنگ سے 4 زخمی
  • سپریم کورٹ نے عمران خان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق اپیلیں نمٹا دیں
  • ہائیکورٹ جج اپنے فیصلے میں بہت آگے چلا گیا، ناانصافی پر آنکھیں بند نہیں کی جا سکتیں: سپریم کورٹ
  • فیصلہ کرنا ہوگا قوم آئین کیلئے اٹھے گی یا نہیں، سلمان اکرم راجا
  • ملک کا نظام لاقانونیت کا شکار ہے، عمران سے ملاقات نہ ہونے پر سلمان اکرم راجہ برہم