ترکیہ کے صدر آج رات پاکستان آئیں گے، ایڈوانس ٹیم پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کی ایڈوانس ٹیم پاکستان پہنچ گئی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کی ایڈوانس ٹیم آج صبح اسلام آباد پہنچی۔ ترک صدر آج رات پاکستان پہنچیں گے۔ ترکیہ کے صدر وزیراعظم شہباز شریف کی دعوت پرپاکستان کا دورہ کر رہے ہیں۔ ترکیہ کے صدرکے ہمراہ اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہو گا۔
مزید پڑھیں: ترکیہ کے صدر طیب اردوان کل دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچیں گے
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق ترک صدراور وزیراعظم شہباز شریف پاک ترک اعلیٰ سطح اسٹریٹجک تعاون کونسل کے ساتویں اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے جبکہ اہم معاہدوں پر دستخط بھی متوقع ہیں۔ صدر اردوان وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری سے دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ترکیہ کے صدر
پڑھیں:
شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔