بانی پی ٹی آئی کا تیسرا کھلا خط آرمی چیف کو بھجوانے کا فیصلہ، پارٹی رہنماؤں کو نکات نوٹ کروادیئے
اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT
پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے آج تیسرا کھلا خط آرمی چیف کو بھجوانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، خط کے مندرجات پارٹی رہنماؤں کو نوٹ کروا دیے گئے ہیں ، عامر ڈوگر کو اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کی کمیٹی کا ممبر بنایا گیا ہے، شیر افضل مروت کے بارے میں فیصلے کی تردید یا تصدیق نہیں کریں گے، اس پر پارٹی اپنا مؤقف دیدے گی۔
سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل فیصل چوہدری نے اڈیالہ جیل کے باہر دیگر وکلا کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کا تیسرا خط 6 پوائنٹس پر مشتمل ہوگا، عمران خان نے خط کے لیے تمام پوائنٹس نوٹ کروا کے اس سے متعلق ہدایات دے دی ہیں، خط میں ڈیپ سٹرکچرل ریفارمز، الیکشن فراڈ کے ذریعے اقلیت کو اکثریت پر ترجیح دینے، حکومتی پالیسیوں کے نتیجے میں جمہوریت کونقصان سمیت دیگر پوائنٹس شامل ہوں گے۔
فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ نو مئی کے واقع پر ہم آج بھی جوڈیشل کمیشن کے قیام کے مطالبے پر قائم ہیں، آٹھ فروری کے بعد پنجاب میں چھاپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے، وزیر آباد میں پولیس نے ہمارے ایک کارکن کا جنازہ نہیں پڑھنے دیا۔
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت آج پارٹی کے دیگر لیڈرز جی ایچ کیو کیس میں پیش ہوئے ہیں، عامر ڈوگر کو اپوزیشن کے ساتھ مزاکراتی کمیٹی کا ممبر بنایا گیا ہے، سیاسی کمیٹی میں کچھ نئے ممبران کے اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے، پارٹی کی جانب سے آج باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔
عمران خان کے وکیل کا کہنا تھا کہ آئی ایل ایف کے صدر انتظار پنجوتھہ کو آج جیل میں نہیں جانے دیا گیا، وکلاء کو جیل ٹرائل میں نہیں جانے دیا جارہا، صحافیوں میں بھی پک اینڈ چوز کیا جاتا ہے، ہم جی ایچ کیو کیس میں بھی اوپن ٹرائل کی درخواست دائر کرینگے، 26 ویں ترمیم کے بعد نظام عدل زمین بوس ہوگیا ہے۔
فیصل چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے آج آرمی چیف کو تیسرا خط جاری کیا ہے، خط میں الیکشن فراڈ کے ذریعے اقلیت کو اکثریت پر ترجیح دینے کا معاملہ اٹھایا گیا ہے، بانی پی ٹی آئی نے خط میں کہا ہے منی لانڈرز کو اقتدار میں بٹھایا گیا ہے، بانی پی ٹی آئی کے تیسرے خط کے مندرجات آج سامنے آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بانی نے کہا ہے دہشت گردی رول آف لا نہ ہونے کی وجہ سے بڑھ رہی ہے، بانی نے کہا ہے 18 لاکھ لوگ ملک چھوڑ گئے ہیں، بانی نے کہا ہے 20 ارب ڈالر کا سرمایہ ملک سے باہر چلا گیا ہے، بانی نے کہا ہم نے جب حکومت چھوڑی معیشت کی گروتھ 6 اشاریہ 4 فیصد تھی، بانی نے کہا ہے کوٹ پیکنگ پی ٹی آئی کے خلاف کریک ڈاؤن کیلئے کی جارہی ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کہ بانی پی ٹی ا ئی بانی نے کہا ہے فیصل چوہدری گیا ہے
پڑھیں:
بانی کے مطابق آپریشن حل نہیں ،مذاکرات کے ذریعے امن بحال کیا جائے،علی امین گنڈاپور
اسلام آباد: خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کا مؤقف ہے کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل آپریشنز میں نہیں بلکہ مذاکرات کے ذریعے امن کے قیام میں ہے۔
اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کو آئسولیشن میں رکھا گیا ہے، جہاں ان سے ایف آئی اے کے افسران پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے کی ٹیم عمران خان سے ان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ، خاص طور پر ٹوئٹر (ایکس) سے متعلق سوالات کر رہی ہے، جس پر عمران خان نے جواب دیا کہ اکاؤنٹ میرا ہے، اگر کچھ سنجیدہ پوچھنا ہے تو کریں، وقت ضائع نہ کریں۔
وزیر اعلیٰ کے مطابق عمران خان نے ملک میں امن کے قیام کے لیے پھر زور دیا ہے کہ “تمام فریقین کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا، اور عوام کو اعتماد میں لیا جانا چاہیے۔ ماحولیاتی تبدیلی” پر عمران خان کی پیش گوئی درست ثابت ہوئ
علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ عمران خان نے برسوں پہلے ماحولیاتی تبدیلی کو ایک بڑا مسئلہ قرار دیا تھا اور آج پوری دنیا اس خطرے کو تسلیم کر رہی ہے۔ جلسے کا مقصد عوامی شعور اور انصاف کی بحالی ہے”
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں جلد ایک بڑا جلسہ ہوگا، جس کا مقصد عمران خان کی رہائی، قانون کی بالادستی اور عام شہریوں کو ان کے آئینی حقوق دلوانا ہے۔ انہوں نے عوام سے جلسے میں بھرپور شرکت کی اپیل کی۔
ملاقات سے روکنا غیر قانونی ہے
علی امین گنڈاپور نے شکایت کی کہ انہیں بارہا کوشش کے باوجود عمران خان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، حالانکہ عدالتی احکامات موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میری ملاقات کو روکا جا رہا ہے، جو کہ قانون اور عدلیہ کی توہین ہے۔ اگر یہی روش جاری رہی تو میں عدلیہ کے تحفظ کے لیے ریلی نکالوں گا۔”سیاست کو جنازوں سے دور رکھو
اپنے اوپر ہونے والی تنقید کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں فوجی کا بیٹا ہوں، اور ہمیشہ شہدا کا احترام کرتا ہوں۔ میں کسی ایک جنازے پر نہ جا سکا تو اسے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کا ذریعہ نہ بنایا جائے۔ سیاست کو جنازوں سے نہیں، مسائل کے حل سے جوڑا جائے۔