Daily Ausaf:
2025-09-18@13:28:21 GMT

پنجاب پولیس کی نوکریاں ، 6000 کانسٹیبل کی آسامیوں کا اعلان

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

لاہور (نیوز ڈیسک) اگر آپ قانون نافذ کرنے والے اداروں میں نوکری حاصل کرنے کے خواہاں ہیں ، تو یہ آپ کے لیے پنجاب پولیس میں نئی ​​بھرتی مہم میں کردار کو محفوظ بنانے کا موقع ہو سکتا ہے، کیونکہ آئندہ 5,960 کانسٹیبل اسامیوں کا مقصد امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانا ہے۔

حکام نے کہا کہ نئی بھرتی پنجاب انفورسمنٹ اینڈ ریگولیٹری اتھارٹی کی ریاست بھر میں غیر قانونی تجاوزات کو ختم کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ بھرتی کا عمل پہلے ہی شروع ہو چکا ہے، اور درخواست کے طریقہ کار اور انتخاب کے معیار کے بارے میں مزید تفصیلات آنے والے دنوں میں شیئر کی جائیں گی۔

غیر قانونی تجاوزات کی لعنت سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے، خطے میں امن و امان کے ہموار نفاذ کو یقینی بنانا۔ دلچسپی رکھنے والے امیدواروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ مزید اعلانات اور رہنما خطوط کے لیے اپ ڈیٹ رہیں جیسا کہ بھرتی کا عمل آگے بڑھتا ہے۔

پنجاب پولیس کانسٹیبل کی نوکریاں

پنجاب پولیس میں کانسٹیبل کی نوکریوں کے لیے درخواست دینے کے لیے درج ذیل عمومی تقاضے ہیں۔

معیار تفصیلات
پوسٹ کا نام کانسٹیبل،
عمر 18-25 سال
قومیت پاکستان
پیمانہ BPS-07
تعلیم ایف اے، ایف ایس سی۔ آئی کام، آئی سی ایس
جنس مرد
جسمانی معیارات اونچائی: 5 فٹ 7 انچ
ڈومیسائل پنجاب

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پنجاب پولیس کے لیے

پڑھیں:

پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی

پنجاب حکومت نے گندم کے معاملے پر کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرادی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔

اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔

اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔

اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔

 

متعلقہ مضامین

  • پنجاب حکومت کا عارضی بنیادوں پر طبی ماہرین بھرتی کرنے کا فیصلہ
  • سب انسپکٹر کی بھرتیاں، پنجاب پبلک سروس کمیشن نے اشتہار جاری کردیا
  • دیشا پٹانی کے گھر کے باہر فائرنگ کرنے والے ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک
  • کراچی پولیس نشانے پر، رواں سال میں اب تک افسر سمیت 14 جوان شہید
  • نوجوانوں کیلئے سنہری موقع، پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی بھرتی
  • پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی نوکریاں، اپلائی کی آخری تاریخ کیا؟
  • نوجوانوں کیلئے خوشخبری، پنجاب پولیس میں سب انسپکٹرز کی نوکریاں آ گئیں
  • چارسدہ میں فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل شہید، سب انسپکٹر زخمی
  • پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
  • چارسدہ میں ملزمان کی فائرنگ سے پولیس کانسٹیبل شہید، سب انسپکٹر زخمی