Jasarat News:
2025-06-20@00:39:04 GMT

بیکن ہاؤس جوبلی کیمپس ماڈل اقوام متحدہ کا 6سال بعد آغاز

اشاعت کی تاریخ: 12th, February 2025 GMT

بیکن ہاؤس جوبلی کیمپس ماڈل اقوام متحدہ کا 6سال بعد آغاز

کراچی(اسٹاف رپورٹر) بیکن ہاؤس جوبلی کیمپس ماڈل اقوام متحدہ (ایم یو این) چھ سال کے طویل عرصے کے بعد ایک بار پھر جوش و خروش کے ساتھ منعقد کیا گیا۔ رواں سال اس پروگرام میں نوجوان سفارتکاروں کو اکٹھا گیا، جنہیں عالمی رہنماؤں کی ذمہ داری سونپی گئی، اب وہ اہم عالمی مسائل پر فعال انداز سے مباحثوں میں شرکت اور اہم عالمی مسائل پر مذاکرات کر سکیں گے۔

کراچی بھر سے آنے والے مندوبین کے ہمراہ اس سال ماڈل یونائیٹڈ نیشنز (ایم یو این) میں چھ کمیٹیوں نے حصہ لیا، جن میں سے ہر کمیٹی نے مندوبین کو سفارتکاری، مسائل کو حل کرنے اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کا منفرد مواقع فراہم کیا۔ ان کمیٹیوں میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی)، انسانی حقوق کونسل (ایچ آر سی)، سیاسی اور جوہری امور (پی این اے)، سماجی، ثقافتی اور انسانی ہمدردی کی کمیٹی (ایس او سی ایچ یو ایم)، اسپیشل پولیٹیکل اینڈ ڈی کولونائزیشن کمیٹی (ایس پی ای سی پی او ایل) اور تخفیف اسلحہ اور بین الاقوامی سلامتی کمیٹی (ڈی آئی ایس ای سی) شامل ہیں۔

مندوبین نے بین الاقوامی امن و سلامتی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، تخفیف اسلحہ اور موسمیاتی تبدیلی جیسے اہم عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ ماڈل اقوام متحدہ نوجوان ذہنوں کے لئے ایک غیر معمولی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے تاکہ وہ بین الاقوامی تعلقات سے متعلق گہری آگہی حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ وہ اپنے اندر مجمع سے خطاب، مذاکراتی اور قائدانہ صلاحیتوں کو فروغ دے سکیں۔

افتتاحی تقریب میں سرپرست اعلیٰ محترمہ تابندہ رضا نے متاثرکن انداز سے ماڈل اقوام متحدہ (ایم یو این) کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، ” اقوام متحدہ کی ماڈل کانفرنسز نوجوانوں کو عالمی مسائل سے نمٹنے، تنقیدی سوچ کو فروغ دینے اور اپنی سفارتی صلاحیتوں کو نکھارنے کا ایک منفرد موقع فراہم کرتی ہیں۔ مستقبل کے رہنماؤں کی حیثیت سے، ان کے لئے بین الاقوامی تعلقات کی پیچیدگیوں، تعاون کی اہمیت اور موثر رابطوں کی ضرورت کو سمجھنا ضروری ہے۔

ماڈل اقوام متحدہ کے ذریعے، ہم اپنے نوجوانوں کو سرگرم عالمی شہری بننے کے لئے بااختیار بناتے ہیں، جو مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے تیار ہوں۔”تابندہ رضا نے مزید کہا، ” آج جب ہم یہاں جمع ہو رہے ہیں تو میں آپ سب سے اپیل کرتی ہوں کہ سفارتکاری کے رستے پر چلیں، مختلف طرح کے نقطہ نظر کا جائزہ لیں اور عالمی مسائل کے جدید حل تلاش کرنے میں اشتراک قائم کریں۔ یاد رکھیں، ہماری دنیا کا مستقبل آپ کی پیچیدہ مسائل کو حل کرنے، اختلافات پر قابو پاکر لوگوں کو جوڑنے اور ہمدردی و حکمت کے ساتھ رہنمائی کی صلاحیتوں پر منحصر ہے۔

اس سال تقریب کے انعقاد میں بیکن ہاؤس جوبلی کیمپس کی ہیڈ مسٹریس محترمہ حمیرا خالد نے بھرپور حوصلہ افزائی کی۔ ان کی غیر متزلزل لگن اور جوش و خروش نے ایونٹ کی کامیابی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔حمیرا خالد کی زیر قیادت نہ صرف مندوبین کو بے پناہ تعاون پیشکش کیا گیا بلکہ انہوں نے بین الاقوامی سفارتکاری میں جذبے اور عزم کی اہمیت پر زور دینے کے ساتھ ذاتی طور پر ٹیم کی حوصلہ افزائی بھی کی۔ سیکرٹری جنرل اور صدر کی جانب سے انتہائی دلچسپ مباحثوں کے آغاز کی تیاری کی گئی، وہ بلاشبہ بہترین کارکردگی کے وژن کو آگے بڑھائیں گے۔ ان کی قیادت اور ماڈل اقوام متحدہ کی ٹیم کی انتھک کاوشیں کی بدولت خیالات کے حیران کن انداز سے تبادلے کی راہ ہموار ہوگی، کیونکہ مندوبین ان مباحثوں میں ایسے قابل عمل خیالات کو مستقبل کی نئی شکل دیں گے۔

اختتامی تقریب سب کی کامیابیوں کو سراہنے اور حوصلہ افزائی کا شاندار جشن تھا۔ بیکن ہاؤس جوبلی کیمپس- ماڈل اقوام متحدہ (چھٹی بار) میں سفارتکاری کی شاندار واپسی کا وعدہ کیا گیا، جہاں جدت، اشتراک اور پرجوش مباحثے مستقبل کے رہنماؤں کو نمایاں انداز سے دنیا کو روشناس کرائیں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ماڈل اقوام متحدہ بین الاقوامی عالمی مسائل کے ساتھ کے لئے

پڑھیں:

ایران نے کسی جنگ میں پہل کی نہ اسرائیل پر حملہ کیا — ایراوانی کا اقوام متحدہ کو خط

اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیر سعید ایراوانی نے ایک اہم خط کے ذریعے سلامتی کونسل کو آگاہ کیا ہے کہ ایران نے نہ تو اسرائیل پر حملہ کیا ہے اور نہ ہی کسی جنگ میں پہل کی ہے۔ انہوں نے  اس بات پر زور دیا کہ ایران صرف اپنے دفاع کا حق استعمال کر رہا ہے اور بین الاقوامی قوانین کے دائرے میں رہ کر اقدامات کر رہا ہے۔

ایراوانی کے خط کے اہم نکات ایران ایک امن دوست ملک ہے اور ہم نے کبھی کسی پر حملہ کرنے میں پہل نہیں کی۔ ہم پر حملے کیے گئے، اور ہم نے صرف دفاعی اقدامات کیے ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے تہران، نطنز، اور دیگر حساس مقامات پر جارحیت نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ ہم اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کو جارحیت سے روکے اور عالمی قوانین کی پاسداری کروائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امیر سعید ایراوانی ایران اسرائیل جنگ ایرانی مندوب اقوام متحدہ

متعلقہ مضامین

  • اسرائیلی جارحیت اقوام متحدہ کے چارٹر ،عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے،پاکستان
  • ایران پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ فوری کاروائی کرے، شاداب نقشبندی
  • اسرائیلی جارحیت اقوام متحدہ کے چارٹر، عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، شفقت علی خان
  • اقوام متحدہ کی 11کروڑ 40لاکھ زندگیاں بچانے کی ہنگامی اپیل
  • ایران اسرائیل جنگ میں کسی تیسرے ملک کی عسکری مداخلت تباہ کن ہوسکتی ہے؛ اقوام متحدہ
  • ایران اسرائیل جنگ میں کسی تیسرے کی عسکری مداخلت تباہ کن ہوسکتی ہے: اقوام متحدہ
  • ایران اسرائیل جنگ میں کسی تیسرے ملک کی عسکری مداخلت تباہ کن ہوسکتی ہے، اقوام متحدہ
  • پاکستان، سعودیہ سمیت 20 ممالک کی ایران پر اسرائیلی حملوں کی مذمت
  • اسرائیلی حملوں میں ساتھ دینے والے نتائج کا سامنا کرنے کیلئے تیار رہیں: ایران نے خبردار کر دیا
  • ایران نے کسی جنگ میں پہل کی نہ اسرائیل پر حملہ کیا — ایراوانی کا اقوام متحدہ کو خط