پولیس کی فائرنگ سے جامعہ کراچی کا ملازم جاں بحق، پولیس کا اظہار لاعلمی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی( اسٹاف رپورٹر) ڈاکووں نے فائرنگ کرکے جامعہ کراچی کے ملازم طارق سعید کو قتل کردیا،ایس ایچ او سہراب گوٹھ وزیر سموں کا کہنا ہے کہ پولیس مقابلے میں فائرنگ کے تبادلے میں گولی لگی ،ہیڈ محرر سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا اے ایس آئی بلاول نے ایس ایچ او سہراب گوٹھ کے بیان کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری پولیس کا ڈاکوئوں سے کوئی مقابلہ نہیں ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق سپرہائی وے جمالی پل کلہاڑی چوک کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص جاںبحق ہوا۔ پولیس نے کہا کہ مقتول کی شناخت 50 سالہ طارق ولد سعید کے نام سے ہوئی ،مقتول جامعہ کراچی کا ملازم جبکہ شعبہ سمسٹر سیل میں تعینات اور اسکیم 33 کا رہائشی تھاپولیس کا کہنا ہے کہ مقتول طارق کو ناگن چورنگی جاتے ہوئے قتل کیا گیا لیکن ملزمان کوئی چیز چھین کر نہیں گئے‘ کرائم سین یونٹ کے مطابق مقتول کی موٹرسائیکل نئی ہے اور اس کی تاحال رجسٹریشن بھی نہیں ہوئی تھی۔ حکام کا کہنا تھا کہ واقعہ ڈکیتی کے دوران مزاحمت کا بتایا جا رہا ہے تاہم اس حوالے سے تحقیقات جاری ہے۔دوسری جانب سہراب گوٹھ پولیس نے جامعہ کراچی کے ملازم کا قتل کا مقدمہ مقتول کے بھائی اختر سعیدکی مدعیت میں درج کرلیا ہے۔ مدعی مقدمہ نے بتایا کہ میرا بھائی طارق سعید بھانجے کی شادی میں شرکت کیلئے گھر سے نکلا تھا اور کچھ دیر بعد فون پر اطلاع ملی کہ بھائی کو جمالی پل کے قریب گولی لگی ہے، ان کی لاش کو عباسی شہید اسپتال پہنچ کر دیکھا، پولیس اورریسکیو اداروں نے بتایا ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوران بھائی کو گولی لگی ہے ۔ ایس ایچ او سہراب گوٹھ وزیر سموں کے مطابق عینی شاہدین اور ریڑھی والوں نے پولیس کو بتایا کہ سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا کی پولیس کسی ملزم کا تعاقب کر رہی تھی اس دوران ڈاکووں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی زد میں آکر طارق سعید شدید زخمی ہوگیا اور اسپتال منتقلی کے دوران دم توڑ گیا جبکہ ڈاکو موقع سے فرار ہوگئے۔ اس حوالے سے ہیڈ محرر سائٹ سپر ہائی وے صنعتی ایریا اے ایس آئی بلاول نے ایس ایچ او سہراب گوٹھ کے بیان کی تردید کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری پولیس کا ڈاکووں سے کوئی مقابلہ نہیں ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ فائرنگ کی آواز سن کر سائٹ سپرہائی وے کی پولیس پارٹی موقع پر پہنچی تو شہری زخمی تھا، جسے فوری طبی امداد کے لیے عباسی شہید اسپتال روانہ کیا گیا اور اس دوران سہراب گوٹھ پولیس بھی موقع پر پہنچ گئی تھی۔دوسری جانب شہر کے مختلف علاقوںمیں پولیس مقابلوں کے دوران زخمیوں سمیت 7ملزمان کو گرفتار کرلیا ۔ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ ،منشیات ،موبائل فون ،موٹر سائیکل اور مسروقہ سامان برآمد ہوا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جامعہ کراچی بتایا کہ پولیس کا کے دوران اور اس
پڑھیں:
کولمبیا کے صدارتی امیدوار انتخابی مہم کے دوران فائرنگ سے شدید زخمی، حالت نازک
کولمبیا کے معروف دائیں بازو کے صدارتی امیدوار اور سینیٹر میگوئل یوریب ہفتے کے روز ایک انتخابی جلسے کے دوران گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گئے۔ حکام کے مطابق یوریب کو تین گولیاں لگیں جن میں سے دو سر پر اور ایک گھٹنے پر ماری گئی۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب 39 سالہ میگوئل یوریب دارالحکومت بوگوٹا میں اپنے حامیوں سے خطاب کر رہے تھے۔ جائے وقوعہ پر لی گئی تصاویر میں انہیں خون میں لت پت ایک سفید گاڑی کے بونٹ سے ٹیک لگائے دکھایا گیا، جب کہ لوگوں کا ایک گروپ انہیں سہارا دے کر خون روکنے کی کوشش کر رہا تھا۔
حفاظتی عملے نے حملہ آور کو قابو میں کر لیا، جو کہ ایک 15 سالہ لڑکا بتایا جا رہا ہے۔
https://Twitter.com/jesusra25547629/status/1931530170717909445
یوریب کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے فوری طور پر سانتا فے کلینک منتقل کیا گیا، جہاں اسپتال حکام نے بتایا کہ وہ انتہائی نازک حالت میں نیورو سرجری اور ویسکیولر آپریشن سے گزر رہے ہیں۔
ان کی اہلیہ نے ان کے ایکس (ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس وقت وہ زندگی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔”
پولیس ڈائریکٹر کارلوس فرناندو تریانا کے مطابق حملہ آور زخمی ہو گیا تھا اور اس کا علاج جاری ہے۔ فائرنگ میں ایک مرد اور ایک خاتون شہری بھی زخمی ہوئے، جبکہ موقع سے گلاک طرز کا ایک پستول برآمد کر لیا گیا۔
جمہوریت پر حملہاس حملے کی مذمت سیاسی حلقوں سمیت بین الاقوامی سطح پر بھی کی جا رہی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اسے “جمہوریت پر براہِ راست حملہ” قرار دیا اور الزام عائد کیا کہ یہ واقعہ کولمبیا کی بائیں بازو کی حکومت کی اشتعال انگیز زبان کا نتیجہ ہے۔
صدر گوستاوو پیٹرو نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا: “یہ صرف ایک شخص پر حملہ نہیں بلکہ آزادیِ اظہار، جمہوریت اور سیاسی سرگرمیوں پر حملہ ہے۔”
کولمبیا کی وزارت دفاع نے واقعے کی مکمل تحقیقات اور ذمہ داروں کی تلاش کے لیے سیکیورٹی اور انٹیلیجنس اداروں کو متحرک کر دیا ہے، وزیر دفاع پیڈرو سانچیز نے ملزمان کی معلومات دینے پر 7 لاکھ 25 ہزار امریکی ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔
سیاسی وراثتمیگوئل یوریب، جو کہ 2026 کے صدارتی انتخابات کے امیدوار ہیں، دائیں بازو کی ڈیموکریٹک سینٹر پارٹی کے رکن ہیں اور صدر پیٹرو کے سخت ناقد سمجھے جاتے ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ یوریب کو پہلے سے کوئی براہِ راست دھمکی نہیں ملی تھی، تاہم ان کے ساتھ نجی سیکیورٹی موجود تھی۔ کولمبیا میں سیاسی تشدد، منشیات مافیا اور باغی گروہوں کی وجہ سے پبلک شخصیات کو خطرات لاحق رہتے ہیں۔
میگوئل یوریب معروف صحافی ڈیانا ٹر بے کے بیٹے ہیں، جنہیں میڈیئن کارٹیل نے اغوا کے بعد قتل کر دیا تھا۔ ان کے نانا، خولیو سیزرٹر بے، 1978 سے 1982 تک کولمبیا کے صدر رہ چکے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سانتا فے شدید زخمی صدارتی امیدوار فائرنگ کولمبیا میگوئل یوریب نازک