ٹریفک مسائل، شہریوں کے یومیہ 15لاکھ گھنٹے ضایع ، مریضوں کی ہلاکتیں معمول ہیں
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی (رپورٹ: محمد علی فاروق ) تین کروڑ کی آبادی والے شہر میں پانچ فیصد افراد بھی اپنے قیمتی وقت کا ایک زائد گھنٹہ ٹریفک کی نذر کرتے ہیں تو شہریوں کے 15 لاکھ قیمتی گھنٹے روزانہ بغیر کسی نفع اور ثمر کے ضائع ہو جاتے ہیں،رش اور ٹریفک جام کی وجہ سے ایمبولنس وقت پہ اسپتال نہیں پہنچ پاتیں اور بے شمار مریض بروقت علاج سے محروم رہ جاتے ہیں، ان خیالات کا اظہار معروف سرجن ڈاکٹر محمد اورنگ زیب نے شہر میں بڑھتے ہوئے حادثات میں شہریوں کی ہلاکتوں میں اضافہ پرنمائندہ جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ مسئلہ صرف یہ نہیں ہے کہ ڈمپر اور ہیوی ٹریفک کے باعث شہریوں کی ہلاکتیں ہورہی ہیں ،شہر قائد کی سڑکیں ٹوٹی پھوٹی ہیںاور کھنڈرات کا منظرپیش کر رہی ہیں ،سیوریج لائن اور گٹر لائنیں بہ رہی ہیں بے ہنگم رکشہ اور بے شمار موٹرسائیکلوں کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اسلام آباد: ٹریفک پولیس کا ناکوں پر لرنر پرمٹ بنا کر دینے کا اعلان
ویب ڈیسک : آئی جی اسلام آباد کی ہدایت پر ٹریفک پولیس نے شہریوں کی سہولت کے لیے اہم قدم اٹھاتے ہوئے ٹریفک نظام کو مزید مؤثر اور جدید بنانے کا عمل شروع کر دیا ہے.
ڈرائیونگ لائسنس مہم کے دوسرے مرحلے میں ٹریفک پولیس نے اسلام آباد کے ناکوں پر ہی لرنر پرمٹ بنا کر دینے کا اعلان کیا ہے۔
سی ٹی او حمزہ ہمایوں کا کہنا ہے کہ شہری ناکوں پر موجود سہولت وینز سے پرمٹ حاصل کر سکیں گے۔ اسلام آباد ٹریفک پولیس کی سہولت وینز 4 ناکوں پر موجود ہوں گی، زیرو پوائنٹ، فیض آباد، جی 14 اورفارن آفس ناکوں پر سہولت ہو گی۔
پاکستان سپورٹس بورڈ نے ویٹ لفٹنگ کے کھلاڑیوں و عہدیداروں پر پابندیاں لگادیں
ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈرائیونگ لائسنس نہ رکھنے والے شہری لرنر پرمٹ حاصل کر سکتے ہیں، لائسنس یا پرمٹ نہ رکھنے والے شہریوں کو موقع پر پرمٹ دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ناکوں پر موجود ٹریفک پولیس اہلکار گاڑیوں کے لائسنس چیک کر رہے ہیں تاکہ غیر لائسنس یافتہ ڈرائیونگ کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔
سی ٹی او نے مزید کہا کہ اسلام آباد ٹریفک پولیس شہریوں کو آسان اور شفاف سہولیات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، یہ مہم شہریوں میں ڈرائیونگ کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
لاہور: سیف سٹی اتھارٹی کا پولیس ڈرونز پائلٹ پروجیکٹ کا آغاز