روڈ بند کرنے پر مقدمہ درج کیا جائیگا، وزیر داخلہ سندھ
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کراچی(نمائندہ جسارت)وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے کہا ہے کہ کراچی میں سڑک بند کرنے پر مقدمہ درج ہوگا جبکہ دن کے اوقات میں سوائے کچرے کے تمام بڑی گاڑیوں پر پابندی لگائی جائے گی۔ وزیر داخلہ سندھ کی زیر صدارت اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں ٹریفک حادثات کے اسباب،سڑکوں شاہراہوں پر حادثات کی روک تھام کے مؤثر اقدامات کا ذریعہ بریفنگ جائزہ لیا گیا اور مذید ضروری ہدایات دی گئیں۔اجلاس میں میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، آئی جی سندھ غلام نبی میمن،ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو، کمشنر کراچی،ٹرانسپورٹ اور ایکسائز و ٹیکسیشن کے صوبائی سیکریٹرز سمیت دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ کمشنر کراچی گزشتہ دنوں اجلاس کے دوران کیئے جانیوالے فیصلوں پر عملدرآمد سے متعلق باقاعدہ اعلامیہ جاری کریں تاکہ ان فیصلوں پر پابندی نہ کرنیکی صورت دفعہ 144 عائد کی جاسکے۔ان کا کہنا تھا کہ سڑکوں پر ٹریفک دباؤ کے دوران گاڑیوں کو رواں دواں رکھنے کے لیے تھانہ اور ٹریفک پولیس باہم اشتراک سے کام کرینگی تاہم آئندہ دنوں میں میں بذات خود اس معاملے پر آپریشن اور ٹریفک پولیس کے ایس ایس پیز کا اجلاس طلب کرونگا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: وزیر داخلہ سندھ
پڑھیں:
کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر سندھ حکومت سے جواب طلب
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر نافذ کیے گئے ای چالان نظام کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے۔
عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادرا سے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔ درخواست گزاروں کا مؤقف ہے کہ ای چالان کے نام پر عائد کیے جانے والے بھاری جرمانے غیر منصفانہ، غیر قانونی اور شہریوں پر معاشی بوجھ ہیں۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ حکومت نے کراچی میں ٹریفک جرمانوں میں غیر معمولی اضافہ کر دیا ہے۔ جن خلاف ورزیوں پر صوبے کے دیگر شہروں میں 200 روپے کا جرمانہ ہے، کراچی میں انہیں پانچ ہزار روپے تک بڑھا دیا گیا ہے، جو بنیادی شہری مساوات کے اصولوں کے خلاف ہے۔
درخواست گزاروں کے مطابق ٹریفک قوانین کی اصلاحات صوبے کے دوسرے بڑے شہروں مثلاً حیدرآباد، سکھر یا میرپورخاص میں نافذ نہیں کی گئیں، صرف کراچی کے شہریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ای چالان کے نفاذ اور بھاری جرمانوں کے عمل کو فوری طور پر معطل کیا جائے، جب تک کہ متعلقہ حکام عدالت کو اس نظام کی شفافیت اور منصفانہ پہلوؤں کے بارے میں مطمئن نہ کر دیں۔
واضح رہے کہ شہریوں کا کہنا ہے کہ ای چالان سسٹم میں نہ صرف غلط اندراجات ہو رہے ہیں بلکہ بعض اوقات وہ گاڑیاں بھی جرمانے کی زد میں آ جاتی ہیں جو فروخت ہو چکی ہوتی ہیں یا دیگر افراد کے نام پر منتقل ہو چکی ہوتی ہیں۔ اسی طرح نادرا اور ایکسائز کے ڈیٹا کے استعمال میں شفافیت کیوں نہیں برتی جا رہی اور شہریوں کو دفاع کا موقع کیوں نہیں دیا جا رہا۔
عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد تمام متعلقہ محکموں کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔