UrduPoint:
2025-09-18@11:01:21 GMT

مغربی کنارے میں اس سال اب تک 13 بچے ہلاک، یونیسف

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

مغربی کنارے میں اس سال اب تک 13 بچے ہلاک، یونیسف

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 13 فروری 2025ء) اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے مقبوضہ مغربی کنارے میں بچوں کی بڑھتی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ علاقے میں عسکری سرگرمیوں کو فوری طور پر روکا جائے۔

مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے ادارے کے ریجنل ڈائریکٹر ایڈورڈ بیگبیڈر کا کہنا ہے کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے نتیجے میں بچوں کی بڑی تعداد ہلاک، زخمی اور بے گھر ہو رہی ہے۔

گزشتہ جمعے کو ایک 10 سالہ بچہ گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا اور اس سے دو روز کے بعد آٹھ ماہ کی حاملہ خاتون کو نور شمس پناہ گزین کیمپ میں ہلاک کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا ہےکہ حالیہ ہفتوں کے دوران تشدد میں ہونے والے اضافے کے نتیجے میں بہت سے خاندانوں نے اپنے عزیزوں کو کھو دیا ہے۔

(جاری ہے)

بچوں کے نقصان میں اضافہ

یونیسف کے مطابق رواں سال کے آغاز سے اب تک مقبوضہ مغربی کنارے میں 13 فلسطینی بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔

ان میں سات ہلاکتیں 19 جنوری کو جنوبی علاقے میں ایک بڑی عسکری کارروائی کے دوران ہوئیں۔ ہلاک ہونے والوں میں دو سالہ بچہ بھی شامل ہے جس کی حاملہ والدہ فائرنگ سے زخمی ہوئی۔ 7 اکتوبر 2023 کے بعد مغربی کنارے میں 195 فلسطینی اور تین اسرائیلی بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔

گزشتہ 16 ماہ کے دوران علاقے میں ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد اس سے پہلے 16 ماہ کے دوران ہونے والی ہلاکتوں سے 200 گنا زیادہ ہے۔

پناہ گزین کیمپوں میں تباہی

مغربی کنارے کے علاقے جنین، تلکرم اور توباس میں فضائی حملوں، گھروں کو منہدم کرنے کی کارروائیوں اور شہری علاقوں میں دھماکہ خیز ہتھیاروں کے استعمال سے انسانی حالات مزید خراب ہو گئے ہیں۔ پناہ گزین کیمپوں میں رہنے والے لوگ بنیادی خدمات سے محروم ہو چکے ہیں جبکہ انہیں پانی و بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی ہے۔

جنین، نور شمس، تلکرم اور الفارعہ کیمپوں میں عسکری کارروائیوں کے نتیجے میں ہزاروں خاندانوں کو نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔ سلامتی کی بگڑتی صورتحال کے باعث روزمرہ زندگی مشکل ہوتی جا رہی ہے جبکہ بچے ان حالات میں بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔

تعلیم کو خطرہ

مغربی کنارے میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کے باعث تقریباً 100 سکولوں میں تعلیمی عمل متاثر ہوا ہے۔

ان حالات میں طلبہ پر طویل مدتی نفسیاتی و سماجی اثرات مرتب ہونے کا خدشہ ہے۔ تشدد، بے گھری اور عزیزوں کو کھونے کے صدمے کا سامنا کرنے والے بہت سے بچوں کو ہنگامی بنیادوں پر ذہنی و نفسیاتی صحت کی خدمات درکار ہیں۔

یونیسف نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر امدادی وسائل کی ضرورت ہے۔

تحفظ کا مطالبہ

ایڈورڈ بیگبیڈر نے کہا ہے کہ یونیسف بچوں کے خلاف ہر طرح کے تشدد کی مذمت کرتا ہے۔

بچوں سمیت تمام شہریوں کو تحفظ ملنا چاہیے۔ امدادی اداروں کو ضرورت مند لوگوں تک بلارکاوٹ اور محفوظ رسائی ہونی چاہیے۔

ادارے نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی مسئلے کا پائیدار سیاسی حل نکالنے میں مدد دے تاکہ خطے میں تمام بچوں کا پرامن اور مستحکم مستقبل ممکن بنایا جا سکے۔

ایڈورڈ بیگبیڈر نےکہا ہے کہ ادارہ مغربی کنارے بشمول مشرقی یروشلم میں تشدد سے متاثرہ بچوں اور ان کے خاندانوں کی طویل مدتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کے دوران ہلاک ہو

پڑھیں:

ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کومصنوعی ذہانت پر مبنی وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کرے گا، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام سے یونیسف کی نمائندہ کی ملاقات

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) چئیرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خاں نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کومصنوعی ذہانت پر مبنی وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کرے گا، حکومت پاکستان تعلیمی نظام میں اصلاحات کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔بدھ کو وزیراعظم یوتھ پروگرام سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خاں سے وزیراعظم آفس میں یونیسف کی نمائندہ مس پینیلے آئرنسائیڈ نے ملاقات کی۔

ملاقات میں پاکستان میں نوجوانوں کو بااختیار بنانے، تعلیم کے نظام کو بہتر بنانے اور رضاکارانہ کام کو فروغ دینے کے لیے اہم منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات کے دوران مس آئرنسائیڈ نے ڈیجیٹل یوتھ ہب، پاکستان کے تعلیمی نظام اورقومی رضا کارکورپ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

(جاری ہے)

یونیسف کی نمائندہ مس آئرنسائیڈ نے وزیراعظم یوتھ پروگرام کے ڈیجیٹل یوتھ ہب اور قومی رضا کار کورپ کی حمایت کرتے ہوئے ان میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

انہوں نے پاکستان کے تعلیمی نظام میں اہم اصلاحات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت پر مبنی وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کرے گا، ڈیجیٹل یوتھ ہب پاکستان کے نوجوانوں کے لیے ایک اہم موقع ثابت ہوگا۔ انہو ں نے کہا کہ حکومت پاکستان تعلیمی نظام میں اصلاحات کے لیے اقدامات کر رہی ہے،نیا تعلیمی نظام نوجوانوں کو مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار کرے گا۔رانا مشہود احمد خاں نے کہا کہ قومی رضا کار کورپ کے ذریعے 20 لاکھ رضاکاروں کو تربیت دی جائے گی، قومی رضاکار کور پ کا مقصد نوجوانوں کو مثبت سماجی تبدیلی لانے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بچوں، بچیوں سے زیادتی کا کیس: بچیوں نے جج کے روبرو ملزم کو شناخت کر لیا
  • خضدار:سکیورٹی فورسز کا انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن،فتنہ الہندوستان کے 4دہشتگرد ہلاک
  • ایران: رہائشی عمارت میں گیس لیک ہونے سے دھماکا‘6 افراد ہلاک
  • لاڑکانہ: دریائے سندھ کے کنارے ناظم کلہوڑو گاؤں کے کچے کے علاقے میں سیلاب متاثرین نے عارضی جھونپڑیاں قائم کر لی ہیں
  • رانا مشہود سے یونیسف کی نمائندہ کی ملاقات، مختلف امورپر غور
  • ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کومصنوعی ذہانت پر مبنی وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کرے گا، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام سے یونیسف کی نمائندہ کی ملاقات
  • کراچی: سرجانی ٹاؤن میں گلا دبا کر قتل ہونے والی بچی سے زیادتی کی تصدیق
  • مغربی یورپ سے ہمیں چیلنج درپیش ہے، قطر اور دیگر ممالک نے اسرائیل کو تنہاء کر دیا ہے، نیتن یاہو
  •  کیمرون : دیسی ساختہ بم پھٹنے سے ایک شخص ہلاک‘ 4زخمی
  • مردان میں خناق کی وبا پھوٹ پڑی؛ تعلیمی ادارے غیر معینہ مدت کے لیے بند