مقبوضہ کشمیر، کانگریس نے ”ریاستی درجے“ کی بحالی کیلئے 15روز مہم شروع کر دی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
انڈین نیشنل کانگریس مقبوضہ جموں کشمیر شاخ کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت کشمیریوں کے ساتھ اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کانگریس نے علاقے کی ریاستی حیثیت کی بحالی کے مطالبے پر زور دینے کیلئے آج سے 15 روز مہم کا آغاز کر دیا۔ انڈین نیشنل کانگریس مقبوضہ جموں کشمیر شاخ کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت کشمیریوں کے ساتھ اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق مقبوضہ علاقے کی کانگریس شاخ کے صدر طارق حمید قرہ نے جموں میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ”ہماری ریاست، ہمارا حق“ کے عنوان سے مہم (آج) جمعرات سے ادھم پور سے شروع کی جائے گی۔ انہوں نے ریاستی حیثیت کی بحالی میں تاخیر پر بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہم نے بھارتی وزیراعظم اور وزیر داخلہ کو ان کے وعدے یاد دلائے لیکن انہوں نے کوئی سنجیدہ توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی درجے کی بحالی ایک سنجیدہ معاملہ ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا یہ مطالبہ فوری پورا کیا جائے۔ قرہ نے مزید کہا کہ ریاستی درجے کی بحالی میں تاخیر کے لئے بی جے پی قیادت ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو پانی، بجلی، راشن جیسے مسائل کا بھی سامنا ہے اور وہ سمجھے ہیں کہ انتخابات کا انہیں کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ قرہ نے کہا کہ لوگوں کی مایوسی میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی بحالی انہوں نے بی جے پی کہا کہ
پڑھیں:
جموں و کشمیر کے معاملے پر امریکا کی کوئی پوزیشن نہیں، ترجمان محکمہ خارجہ
امریکا نے مقبوضہ کشمیر میں پہلگام حملے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے اس واقعہ میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے پر زور دیا ہے۔
پریس بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کے معاملے پر فوری طور پر کوئی پوزیشن نہیں لے رہے، دونوں ممالک کے درمیان صورتحال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے، ہم اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
’بھارت میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں، اس مشکل وقت میں امریکا بھارت کے ساتھ کھڑاہے، حملے میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔‘
یہ بھی پڑھیں:
ٹیمی بروس نے کہا کہ ہم ان لوگوں کے لیے دعاگو ہیں جن کے عزیز اس واقعہ میں مارے گئے اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے متمنی ہیں۔
صدر ٹرمپ کی جانب سے اپنے پہلے دور صدارت میں پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کے لیے ثالث کا کردار ادا کرنے کی خواہش پر موجودہ حالات کے تناظر میں عملدرآمد ممکن ہوگا؟ ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گزیز کیا۔
انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ اور وزیر خارجہ پہلے ہی اس معاملے پر اپنا مؤقف بیان کرچکے ہیں، لہذا وہ خود اس معاملے پر مزید کچھ نہیں کہیں گی۔
مزید پڑھیں:
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا غزہ میں امدادی سامان کی ترسیل کی حمایت کرتا ہے تاوقت کہ یہ امداد دہشت گردوں تک نہیں پہنچتی، ایران سے مذاکرات کا اگلا دور عمان میں ہوگا، اب تک مذاکرات انتہائی مثبت اور کارآمد رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امدادی سامان امریکا امریکی پہلگام حملہ صدر ٹرمپ عمان غزہ محکمہ خارجہ مقبوضہ کشمیر