خصوصی ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے لائسنس ہولڈرز کو پاکستان سنگل ونڈو سسٹم استعمال کرنیکا حکم
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
ایف بی آر نے درآمدی عمل کو آسان بنانے کے لیے خصوصی ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی کے لائسنس ہولڈرز کو پاکستان سنگل ونڈو سسٹم استعمال کرنے کا حکم دے دیا۔
ایف بی آر نے کسٹمز رولز 2001 میں ترمیم کرکے ایس آر او 140 آف 2025 جاری کر دیا۔
ایس ٹی زیڈ اے لائسنس ہولڈرز کے لیے پی ایس ڈبلیو سبسکرپشن لازمی قرار دی گئی ہے۔
صرف ایس ٹی زیڈ اے ون ونڈو سہولت کے ذریعے درآمد شدہ سامان کو فوائد حاصل ہوں گے جبکہ پی ایس ڈبلیو نظام درآمدی سامان کی مقدار میں خودکار کٹوتی کرے گا۔
ترمیم کے تحت قانونی خلاف ورزی پر کسٹمز حکام لائسنس یافتہ کی صارف شناخت بلاک کر سکتے ہیں، وضاحت کا موقع دینے کے بعد تین دن کے اندر نوٹس جاری ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آئی ایم ایف کے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات، تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشاندہی
اسلام آباد:آئی ایم ایف نے پاکستان کے نظام میں اہم خامیوں کی نشان دہی کرتے ہوئے پاکستانی سول سروس سسٹم پر خدشات کا اظہار کیا ہے اور پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت کی نشان دہی کی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کی جانب سے کرسٹالینا جارجیوا کو اصلاحاتی پروگرام پر عمل درآمد کی یقین دہانی کروائی گئی ہے۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نشاندہی ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات میں کی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان میں گورننس میں بدعنوانیوں اور کرپشن کی نشان دہی کی، آئی ایم ایف کا موٴقف تھا کہ پاکستان میں سول سروس تقرریوں میں سیاسی مداخلت ہے، کمزور ادارہ جاتی احتساب اور منقسم فیصلہ سازی سے بدعنوانی کے خدشات ہیں۔
آئی ایم ایف نے پاکستانی محکموں پر طویل مشاورت کے بعد تجاویز جاری کر دی ہیں، آئی ایم ایف کی کلیدی سفارشات میں انسداد بدعنوانی کے مضبوط اقدامات شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے سرکاری پروکیورمنٹ اور کارکردگی اسٹرکچرل احتساب سے مشروط کر دی ہے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے واشنگٹن میں ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے ملاقات کی۔
اعلامیے کے مطابق وزیر خزانہ نے شرکا کو پاکستان کی معاشی صورت حال اور حالیہ مالی و مانیٹری پیش رفت سے آگاہ کیا، وزیر خزانہ نے معاشی اصلاحات میں ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور پاکستان کی معیشت میں استحکام اور فچ کی جانب سے کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری بی نیگیٹو کا ذکر کیا۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان میں معاشی، توانائی اور ٹیکس اصلاحات سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے، پاکستان کے بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں تک دوبارہ رسائی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔
واشنگٹن میں وزیر خزانہ کی عالمی بینک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر سے ملاقات ہوئی، وزیر خزانہ نے عالمی بینک کے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم سی پی ایف کی منظوری پر شکریہ ادا کیا۔