چیئرمین اوگراکی مدت اور ممبر فنانس کی توسیع ختم ہونے میں چند روزباقی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 فروری ۔2025 )چیئرمین اوگراکی مدت اور ممبر فنانس کی توسیع ختم ہونے میں چند روزباقی رہ گئے، ممبر گیس اوگرا کی آسامی پہلے ہی خالی ہے اگرحکومت بروقت فیصلے نہیں کرتی تو اوگرا غیرفعال جائے گا. رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین اوگراکی مدت اور ممبر فنانس کی توسیع ختم ہونے میں چند روزباقی رہ گئے ہیں جبکہ ممبر گیس اوگرا کی آسامی پہلے ہی خالی ہے اگرحکومت بروقت فیصلے نہیں کرتی تو اوگراغیرفعال جائے گا ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی دورمیں تعینات چیئرمین اوگرا کی 4 سالہ مدت ڈیڑھ ہفتے بعد ختم ہوجائے گی، مسابقتی عمل کے ذریعے نئے چیئرمین اوگراکی بروقت تعیناتی کے امکانات معدوم ہوگئے ہیں.
(جاری ہے)
ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ ڈویژن نےابھی تک نئے چیئرمین اوگرا کی تعیناتی کےلیے آسامی مشتہر نہیں کی بطور وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں کابینہ نے مسرورخان کو چیئرمین اوگراتعینات کیا تھا ذرائع کے مطابق ممبرفنانس اوگرا کی 3 ماہ کی دوسری توسیع بھی رواں ماہ ختم ہوجائےگی، ممبر گیس کے لیے تیسری بار آسامی مشتہرکی گئی تاہم ابھی تک تعیناتی نہیں ہوئی. ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کے پاس چیئرمین اوگرا کی مدت میں توسیع کاآپشن موجود ہے، حکومت چاہے تو چیئرمین اوگراکی مدت میں توسیع کرسکتی ہے ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ممبرگیس اوگرا کی تعیناتی کاعمل بھی جاری ہے، چیئرمین، ممبرگیس اورممبر فنانس کی تعیناتی سےاوگرا غیرفعال ہونے سے بچ جائے گا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ممبر فنانس کی اوگرا کی کے مطابق کی مدت
پڑھیں:
خیبر پختونخوا اسمبلی، افغان مہاجرین کی واپسی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور
قرارداد پی ٹی آئی کے میاں شرافت نے پیش کی۔ قرارداد کے متن کے مطابق واپسی کی مدت میں توسیع سے افغان مہاجرین کے لئے انتظامات میں مدد ملے گی، واپس جانے والے افغان مہاجرین کو اپنا گھریلو سامان ساتھ لے جانے کی اجازت بھی دی جائے، ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرتے ہوئے وفاق سے افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی نے رائٹ ٹو انفارمیشن( ترمیمی) بل 2025 منظوری دیدی، بل وزیر قانون آفتاب عالم نے پیش کیا تھا۔ اس کے علاوہ کے پی اسمبلی نے افغان مہاجرین کی واپسی کی مدت میں توسیع کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی، قرارداد پی ٹی آئی کے میاں شرافت نے پیش کی۔ قرارداد کے متن کے مطابق واپسی کی مدت میں توسیع سے افغان مہاجرین کے لئے انتظامات میں مدد ملے گی، واپس جانے والے افغان مہاجرین کو اپنا گھریلو سامان ساتھ لے جانے کی اجازت بھی دی جائے، ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔
کے پی اسمبلی نے متفقہ قرارداد کے ذریعے وفاق سے افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کا مطالبہ کردیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ عوام دہشتگردی سے نجات چاہتی ہے، افغانستان سے متعلق پاکستان کی پالیسی موثر نہیں۔ متن کے مطابق دونوں بردار ممالک کے مابین اعتماد کی بحالی کے فوری اقدامات ناگزیر ہیں، وفاق افغانستان سے متعلق پالیسی پر نظرثانی کرے، کے پی حکومت کو افغانستان کے ساتھ براہ راست مزاکرات کی اجازت دی جائے۔ ایوان نے رائے شماری کے دوران قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی۔ خیبر پختونخوا اسمبلی نے فلسطین کے نہتے عوام پر اسرائیلی مظالم کے خلاف قرارداد مشترکہ طور پر منظور کرلی، قرارداد حکومتی رکن عبدالسلام اور اپوزیشن کے عدنان وزیر نے مشترکہ طور پر پیش کی۔
قرارداد کے متن کے مطابق فلسطین کے آزاد ریاست کے قیام کے لیے وفاقی حکومت سفارتی سطح پر اقدامات کرے، او آئی سی اجلاس بلا کر مسئلہ فلسطین پر متفقہ لائحہ عمل اختیار کرے۔ اس میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ اور دیر عالمی ادارے غزہ اور فلسطین میں جنگ بندی یقینی بنائے، غزہ کے مظلوم عوام کو فوری امداد پہنچائی جائے، اسرائیل کے مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔