دیپیکا خودکشی کیوں کرنا چاہتی تھیں؟ اداکارہ کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
بالی ووڈ اداکارہ دیپیکا پڈوکون نے انکشاف کیا ہے کہ وہ کچھ سالوں پہلے اس قدر ڈپریشن کا شکار تھیں کہ وہ خودکشی کرنا چاہی تھیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دیپیکا پڈوکون نے ایک حالیہ انٹرویو میں ڈپریشن سے لڑنے اور اس پر قابو پانے کیلئے اپنی جدوجہد کے بارے میں کھل کر گفتگو کی۔
اداکارہ نے انکشاف کیا کہ سن 2014 میں وہ ممبئی میں رہا کرتی تھیں اور ایک لمبے عرصے تک ڈپریشن کا شکار رہ چکی ہیں۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ خود بھی نہیں جانتی تھیں کہ ان کے ساتھ کیا ہورہا ہے وہ خود کو بےبس اور نااُمید محسوس کرتی تھیں۔
دیپیکا نے بتایا کہ سب سے پہلے ان کی والدہ نے ان کے اندر اس تبدیلی کو محسوس کیا۔ انہیں میرے رونے کی آواز اور انداز سے محسوس ہوا کہ میرے ساتھ کوئی مسئلہ چل رہا ہے اور مجھے مدد کی ضرورت ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ انہیں بھی پھر اس بات کا احساس ہوا کہ وہ ڈپریشن میں مبتلا ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈپریشن انسان کے اندر ہوتا ہے، جوکہ نظر نہیں آتا اور ہمارے اردگرد موجود کئی لوگ اس میں مبتلا ہوتے ہیں۔
دیپیکا پڈوکون نے کہا کہ وہ اس لئے ٹھیک نظر آرہے ہوتے ہیں کیونکہ وہ باہر سے بالکل صحیح اور خوش نظر آتے ہیں ہنستے بولتے ہیں مگر اندر ہی اندر گھٹ رہے ہوتے ہیں۔
اداکارہ کے مطابق ان کی والدہ نے جب ان میں ڈپریشن محسوس کیا تو انہوں نے مجھے ماہرِ نفسیات سے مشورہ کرنے کا کہا جس کے بعد میں نے اپنی اس ذہنی کیفیت کا باقاعدہ علاج کروایا۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
گوجرانوالہ میں بجلی کے 30ہزار روپے بل کی ادائیگی میں ناکامی پر نوجوان نے خودکشی کرلی
گوجرانوالہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جولائی ۔2025 )گوجرانوالہ کے نواحی علاقے وانیا والا میں ایک نوجوان نے اپنے گرفتار والد کی ضمانت کروانے میں ناکامی پر خودکشی کر لی، متوفی کے والد کو مبینہ بجلی چوری کے الزام میں 25 روز قبل گرفتار کیا گیا تھا نجی ٹی وی کے مطابق مقامی افراد کا کہنا ہے کہ محنت کش محمد بوٹا بجلی کا 30 ہزار روپے کا بل ادا نہ کر سکا، جس پر گوجرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی (گیپکو) نے اس کے گھر کی بجلی منقطع کر دی، بوٹا نے مبینہ طور پر شدید گرمی کے باعث صرف پنکھا چلانے کے لیے مین لائن سے براہ راست تار جوڑ لی.(جاری ہے)
گیپکو کی ٹیم نے دوران معائنہ غیر قانونی کنکشن پکڑا اور بجلی چوری کا مقدمہ درج کروا کر بوٹا کو پولیس کے حوالے کر دیا، جس کے بعد وہ جیل بھیج دیا گیا گرفتاری کے بعد، گیپکو حکام نے بوٹا کے اکلوتے بیٹے 20 سالہ فراز سے رقم ادا کرنے اور اپنے والد کی ضمانت کا بندوبست کرنے کا کہا مالی دباﺅ اور پریشانی کے شکارنوجوان نے تیزاب پی لیا . ریسکیو 1122 نے اسے ہسپتال منتقل کیا جہاں اس نے بتایا کہ وہ نہ تو جرمانہ ادا کر سکا اور نہ ہی ضمانت کے لیے رقم جمع کر سکا ہے اس نے طبی عملے کو بتایا کہ میرے والد پچھلے 25 دن سے جیل میں ہیں اور گیپکو مجھ سے ادائیگی کا تقاضا کر رہا ہے بعد ازاں فراز زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہسپتال میں دم توڑ گیا. ڈسٹرکٹ بار کے سینئر رکن رضوان گل نے بوٹا کا مقدمہ سنبھالا اورنوجوان اکلوتے بیٹے کے جنازے میں شرکت کے لیے ضمانت پر رہائی ممکن بنائی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈووکیٹ رضوان گل نے ان سخت اقدامات پر تشویش کا اظہار کیاجو معمولی یوٹیلیٹی بل ادا نہ کرنے والوں کے خلاف کیے جا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ اس نظام کی ناکامی کا افسوسناک مظہر ہے جو غریب اور کمزور طبقے کو تحفظ دینے میں ناکام رہا ہے ایک باپ کو معمولی بل کی عدم ادائیگی پر جیل بھیجنا اور وسائل نہ رکھنے والے بیٹے پر دباﺅڈالنا ایک نوجوان کی جان لے بیٹھا اس واقعے نے عوامی غم و غصے کو جنم دیا ہے اور بجلی چوری کے مقدمات اور معاشی طور پر کمزور طبقے کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک پر سنجیدہ سوالات اٹھا دیے ہیں. شہری حقوق کی تنظیموں نے بھی حکومت اور پاور کمپنیوں کی جانب سے ظالمانہ اقدامات پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ شہری مہنگائی اور بجلی اور دیگر یوٹیلٹیز کی قیمتوں میں بے پناہ اضافے کے بوجھ میں دبے ہیں اور حکومت کی اپنی رپورٹس کے مطابق پچھلے تین سالوں میں 155فیصد اضافہ کیا ہے ‘حکمران اشرافیہ کی نااہلی اور پالیسیوں کی وجہ سے ملک کی نصف آبادی تین سال کے عرصے میں خط غربت سے نیچے چلی گئی ہے جبکہ ورلڈ بنک کے مطابق2022میں پاکستان میں غربت کی شرح19فیصد تھی جو کہ تین سالوں میں بڑھ کر44فیصد تک پہنچ چکی ہے.