Nai Baat:
2025-04-25@11:19:41 GMT

پنجاب میں گداگری کے خلاف سخت سزاؤں کی تجویز

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

پنجاب میں گداگری کے خلاف سخت سزاؤں کی تجویز

لاہور:پنجاب میں گداگری کے بڑھتے ہوئے مسئلے کو حل کرنے کے لیے نئی ترامیم کی تجویز دی گئی ہے۔ انسداد گداگری قانون کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ بھیک منگوانا ناقابل ضمانت جرم قرار دیا جائے گا۔

اگر کوئی شخص بھیک منگوانے والے سرغنہ کی مدد کرے گا، تو اسے تین سال قید، تین لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں دی جا سکتی ہیں۔ مسودے میں یہ بھی تجویز کی گئی ہے کہ جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں مزید چھ ماہ قید کی سزا دی جائے۔ اگر کوئی شخص دوبارہ یہ جرم کرے گا، تو اسے دوگنا سخت سزا دی جائے گی۔ پنجاب کابینہ پہلے ہی ان ترامیم کو منظور کر چکی ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

پڑھیں:

پنجاب؛ تعلیمی اداروں مع دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا ٹیسٹ لازمی قرار

پنجاب میں تمام اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی کردیا گیا ہے۔

تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کی روک تھام کے لیے پنجاب تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025 پنجاب اسمبلی سے منظور کرلی گئی ہے۔

قانون کے مطابق ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائے گی جبکہ بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ کو یقینی بنانا اور مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنا بھی شامل ہے۔ 

متن میں کہا گیا کہ تمام اسکولوں، کالجوں اور دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا اور دیگر جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی ہوگا اور ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلے فارم کے ساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔

متن میں مزید درج تھا کہ پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ تمام ٹیسٹ رزلٹس کا ڈیٹا بیس بنائے گا جس کی خفیہ معلومات کو غیر مجاز اشخاص سے شیئر کرنے پر سزائیں ہوں گی۔ لیبارٹریز 10 دن کے اندر ٹیسٹ رزلٹس PITB کو بھیجیں گی۔ پرائیویٹ لیبارٹریز کے ملازمین جعلی رزلٹس یا ڈیٹا لیک کرنے پر پاکستان پینل کوڈ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے گا۔

متن میں لکھا تھا کہ نادرا کے ساتھ مریضوں کے خصوصی رجسٹریشن اور مالی امداد کا بندوبست بھی جلد متوقع ہے اور حکومت غریب خاندانوں کے لیے مفت ٹیسٹنگ کا بندوبست کرے گی۔

مزید برآں ٹیسٹ کے بعد جنیٹک بیماریوں کی تشخیص ہونے والوں طلبہ کو کونسلنگ بھی دی جائے گی۔ یہ قانون فوری طور پر نافذ ہو گیا ہے اور پنجاب بھر میں تمام سرکاری و پرائیویٹ اداروں پر لاگو ہوگا۔

بل حتمی منظوری کے لیے گورنر پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • باہمی رضا مندی کے بغیر مزید کوئی نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیر اعظم شہباز شریف
  • سندھ کو اختیار نہیں پنجاب کے ترقیاتی منصوبوں پر اعتراض کرے: عظمیٰ بخاری 
  • بھارت سے کوئی ایکشن ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، فیصل واوڈا
  • اڈیالہ جیل پر حکومت کا کوئی کنٹرول نہیں: ملک احمد خان
  • سندھ میں کسانوں کا کوئی پُرسان حال نہیں: عظمیٰ بخاری
  • پنجاب؛ تعلیمی اداروں مع دینی مدارس میں داخلے کے وقت طلبا کا تھیلیسیمیا ٹیسٹ لازمی قرار
  • پہلگام واقعے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں، دہشتگردی کو کہیں بھی سپورٹ نہیں کرتے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • گندم ایکسپورٹ کی اجازت دی جائے، پنجاب کا وفاق سے مطالبہ
  • پاکستان صحیح سمت میں چل پڑا ہے ; نواز شریف
  • قطری اور مصری ثالثوں کی جانب سے غزہ میں 7 سالہ جنگ بندی کا نیا فارمولا تجویز