UrduPoint:
2025-04-26@03:46:37 GMT

غزہ جنگ بندی ڈیل پر قائم ہیں، حماس

اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT

غزہ جنگ بندی ڈیل پر قائم ہیں، حماس

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 13 فروری 2025ء) غزہ میں بیالیس روزہ دورانیے کی موجودہ جنگ بندی ڈیل اس وقت خطرے میں پڑ گئی تھی، جب ہفتے کے دن فریقین نے ایک دوسرے پر اس معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے۔

فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس نے واضح کیا ہے کہ وہ اس معاہدے کو ختم نہیں کرنا چاہتی تاہم اس نے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی' دھمکی آمیز زبان‘ کو مسترد کر دیا ہے۔

ان دونوں رہنماؤں نے کہا تھا کہ اگر یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا گیا تو جنگ بندی ختم کر دی جائے گی۔

حماس کے مطابق وہ اس معاہدے پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے، جس میں اسرائیلی یرغمالیوں اور فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا تبادلے کی صورت میں طے شدہ شیڈول بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

غزہ میں جنگ بندی کی یہ ڈیل مصر، قطر اور امریکہ کی مدد سے گزشتہ ماہ طے پائی تھی۔

قاہرہ میں مصری سکیورٹی حکام کے ساتھ مذاکرات کے دوران حماس کے رہنما خلیل الحیہ نے کہا کہ مصری اور قطری ثالث جنگ بندی کے تسلسل کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے اور فریقین کے درمیان خلا پر کرنے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔

حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیل پر معاہدے کے مطابق امداد میں نمایاں اضافے کا وعدہ پورا نہ کرنے کا الزام لگایا ہے اور ساتھ ہی کہا ہے کہ وہ تین یرغمالیوں کو اس وقت تک رہا نہیں کریں گے، جب تک یہ مسئلہ حل نہیں ہو جاتا۔

اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اس کے جواب میں خبردار کیا کہ اگر یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو ایک ماہ سے رکی ہوئی جنگی کارروائیاں دوبارہ شروع کی جا سکتی ہیں۔

ادھر مصری حکام نے کہا ہے کہ اگر تعمیراتی سامان جمعرات کو غزہ میں داخل ہو جاتا ہے، تو ہفتے کے روز حماس اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دے گی۔

جنگ بندی پر خدشات

اس جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے شکوک اس وقت بڑھ گئے تھے، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دیے گئے اس بیان پر عرب دنیا کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ فلسطینیوں کو غزہ سے منتقل کر کے اس علاقے کو امریکی کنٹرول میں ایک سیاحتی مقام کے طور پر ترقی دی جا سکتی ہے۔

اب تک حماس نے معاہدے کے تحت 16 اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کیا ہے جبکہ مزید یرغمالیوں کے تبادلے پر مذاکرات جاری ہیں۔

دوحہ میں دوسرے مرحلے کے مذاکرات کے آغاز کی امید تھی، لیکن اسرائیلی ٹیم دو دن بعد واپس چلی گئی، جس سے معاہدے کے مستقبل کے بارے میں مزید خدشات پیدا ہو گئے ہیں۔

غزہ میں جنگ بندی کے خاتمے کے خدشے نے اسرائیل میں بڑے پیمانے پر احتجاج کو جنم دیا ہے، جہاں مظاہرین حکومت پر زور دے رہے ہیں کہ وہ معاہدے کو برقرار رکھے تاکہ باقی یرغمالیوں کو بھی بحفاظت واپس لایا جا سکے۔

یہ تنازعہ شروع کیسے ہوا؟

غزہ پٹی میں مسلح تنازعہ اس وقت شروع ہوا تھا، جب فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس نے سات اکتوبر 2023 کو اسرائیل میں ایک بڑا دہشت گردانہ حملہ کیا تھا۔

اس حملے میں 1200 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ اس کے علاوہ حماس کے جنگجو 250 سے زائد افراد کو یرغمال بنا کر اپنے ساتھ غزہ پٹی بھی لے گئے تھے۔

اس دہشت گردانہ حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ پٹی میں حماس کے جنگجوؤں کے خلاف فضائی، زمینی اور بحری حملے کرنا شروع کر دیے تھے، جو جنگ بندی ڈیل تک جاری رہے۔

فلسطینی ذرائع کے مطابق اسرائیلی حملوں کی وجہ سے غزہ پٹی میں کم ازکم اڑتالیس ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔

حماس کے زیر انتظام غزہ پٹی میں اسرائیلی کارروائیوں کی وجہ سے تقریباً پوری آبادی بے گھر ہو چکی ہے جبکہ غزہ پٹی کا زیادہ تر علاقہ کھنڈرات میں بدل چکا ہے۔

ع ب / ک م، م م (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یرغمالیوں کو رہا غزہ پٹی میں حماس کے نے کہا

پڑھیں:

بھارت پاکستانی شہریوں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، اگر ایسا ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے، وزیر دفاع

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کے شہروں پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، اگر ہمارے شہریوں پر حملہ ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان اپنے دفاع کا پورا حق رکھتا ہے، اگر بھارت نے کوئی ایڈونچر کرنا چاہا تو پاکستان تیار ہے، پاکستان اپنے دفاع میں کسی بین الاقوامی دباؤ کو خاطر میں نہیں لائے گا۔

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت ملوث ہے، جو بی ایل اے کر رہی ہے، جو افغانستان سے ہورہا ہے اس میں بھارت کا ملوث ہونا نظر آتا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ بطور ریاست بھارت نے کینیڈا اور امریکا میں دہشت گردی ایکسپورٹ کی، دہشت گردی کے باعث کینیڈا نے بھارت کے خلاف احتجاج کیا، سب سے بڑی زندہ گواہی ہمارے پاس کلبھوشن بیٹھا ہے، ہم اپنے دفاع کا پورا حق رکھتے ہیں، ہمارے پاس زندہ گواہی یہاں کلبھوشن جادیو بیٹھا ہے، بی ایل اے کھلم کھلا بھارت کے ساتھ اپنے تانے بانے ڈکلیئر کرتی ہے۔

 پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کا ایک اور مذموم منصوبہ بے نقاب 

وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کرنے والوں کو بھارت میں پشت پناہی حاصل ہے، ہم کسی پریشر میں آنے والے نہیں ہیں، انہوں نے ہماری ایئراسپیس کی خلاف ورزی کی، ہم نے اپنی ایئر اسپیس کا دفاع کیا، ایک کم درجے کی لڑائی بھارت پاکستان کے ساتھ لڑ رہا ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ 9 لاکھ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں موجود ہے، کسی اور ملک میں ایسا سرٹیفائید دہشت گرد حکمران نہیں، ایسا تو نہیں کہ وہ اس کے ذریعے سیاسی مقاصد یا پاکستان کو ٹارگٹ کرنا چاہتے ہیں، ہم نے دہشت گردی کی مذمت کی، بی ایل اے اور ٹی ٹی پی کے لیڈرز بھارت میں ہیں، وہ پاکستان میں دہشت گردی کو اسپانسر کر رہے ہیں، پاکستان دنیا کے ہر کونے میں دہشتگردی کے واقعہ کی مذمت کرتا ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کی افواج اور عوام اپنی سر زمین کے ذرے ذرے کا دفاع کریں گے، ملک کی حفاظت کے لیے کسی ملک کے دباؤ میں نہیں آئیں گے، دو دن سے پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اس نےکوئی اور شکل اختیار کی تو بھارت کو بھی پتا لگ جائےگا ہم کس طرح جواب دیں گے۔

بھارتی میڈیا کے جھوٹے دعوے بے نقاب، پہلگام حملے میں مردہ قرار دیاگیا جوڑا زندہ نکلا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • وفاقی کابینہ نے نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی تشکیل دیدی
  • عمران خان کا چیف جسٹس آف سپریم کورٹ اور قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو ’آئین کی حالت اور پاکستان میں قانون کا نفاذ‘ کے عنوان سے خط،
  • غزہ پر مستقل قبضے کا اسرائیلی خواب
  • محکمہ ایکسائز اور کسٹم کا ٹیکس نادہندہ گاڑیوں کیخلاف کریک ڈاون
  • بھارت پاکستان کے شہروں پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کررہا ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • بھارت پاکستانی شہریوں پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، اگر ایسا ہوا تو بھارتی شہری بھی محفوظ نہیں رہیں گے، وزیر دفاع
  • انڈیا اور پاکستان کے درمیان دریاؤں کی تقسیم کا سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟
  • ناقص منصوبہ بندی کے نقصانات
  • یوکرین روس کیساتھ براہ راست بات چیت کیلئے تیار ہے: صدر زیلنسکی
  • تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور دیرپا حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا، مقررین تقریب