وزیراعظم اور ترک صدر کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
تصویر سوشل میڈیا۔
وزیراعظم شہباز شریف اور ترک صدر رجب طیب اردوان کے درمیان ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔
اسلام آباد سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم اور ترکیہ کے صدر کے درمیان ملاقات وزیر اعظم ہاؤس میں ہوئی۔ وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر ترک صدر کا وزیراعظم نے پرتپاک استقبال کیا، ترک صدر نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا اور پی اے ایف کے لڑاکا طیاروں کا فلائی پاسٹ دیکھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان کے درمیان برادرانہ تاریخی تعلقات ہیں،
اعلامیہ کے مطابق ترک صدر نے وزیراعظم ہاؤس کے احاطے میں پودا بھی لگایا، ملاقات میں دوطرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اعلامیہ کے مطابق دونوں رہنماؤں نے پاک ترک دو طرفہ تعلقات کے مثبت انداز پر اطمینان کا اظہار کیا اور ان تعلقات کو اسٹریٹجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کے عزم کا اعادہ بھی کیا۔
دونوں رہنماؤں کی زیر صدارت پاک ترک اعلیٰ سطح اسٹریٹیجک کوآپریشن کونسل کا 7واں اجلاس ہوا۔
سرکاری اعلامیہ کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اعلیٰ سطح اجلاس میں شرکت کی، اجلاس میں مختلف شعبوں سے متعلق 9 مشترکہ قائمہ کمیٹیوں کی پیش رفت کی رپورٹس پیش کی گئیں۔
اعلامیہ کے مطابق صحت اور آئی ٹی کی دو نئی مشترکہ قائمہ کمیٹیوں نے بھی اپنی رپورٹسں پیش کیں، وزیراعظم نے دو طرفہ اقتصادی تعاون کو مزید گہرا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان 24 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہو گئے۔
اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم نے ترک کمپنیوں کو پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی، وزیر اعظم نے جموں و کشمیر کے تنازع پر صدر اردوان کے اصولی موقف پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم نے ترکیہ کے قومی مفاد کے بنیادی مسائل پر پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا، دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی حالیہ پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دونوں رہنماؤں نے فلسطینی عوام کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اعلامیہ کے مطابق کے درمیان اور ترک
پڑھیں:
غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کے ہاتھ میں دیا جائے‘ استنبول اجلاس کا اعلامیہ جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-01-16
استنبول (مانیٹرنگ ڈیسک)غزہ کی صورتحال پر استنبول میں ترکیے، سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، اردن، پاکستان اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا۔ اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ غزہ کا نظم و نسق فلسطینیوں کے ہاتھ میں دیا جائے‘ اسرائیل فوری طور پر جنگ بندی کی مکمل پاسداری کرے، انسانی امداد کی راہ میں حائل تمام رکاوٹیں ختم کی جائیں‘ کم از کم 600 امدادی ٹرک اور 50 ایندھن بردار گاڑیاں غزہ میں بلا تعطل داخل کی جائیں۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت اور قومی نمائندگی کو تسلیم کیے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں‘ غزہ کا سیاسی اور انتظامی نظام بیرونی قوت کے بجائے مقامی فلسطینی اتھارٹی کے پاس ہونا چاہیے‘ غزہ میں ایک غیر جانبدار فورس تشکیل دی جائے جو امن کی نگرانی کرے اور انسانی امداد کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ اعلامیے میں کہا گیا کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی کے بعد بھی حملے جاری ہیں، جنگ بندی کے بعد اسرائیلی حملوں میں اب تک تقریباً 250 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس جنگ بندی پر قائم رہنے کے لیے پرعزم نظر آتی ہے جبکہ غزہ کی تعمیرِ نو میں مسلمان ممالک کا قائدانہ کردار ادا کرنا نہایت ضروری ہے۔ استنبول میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سالانہ اقتصادی اجلاس کے شرکا سے خطاب کے دوران رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ حماس اس معاہدے پر قائم رہنے کے لیے کافی پُرعزم ہے‘ یہ انتہائی ضروری ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم غزہ کی تعمیرنو میں قائدانہ کردار ادا کرے۔ ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان کا کہنا ہے کہ غزہ میں بین الاقوامی فورسز کی تعیناتی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مینڈیٹ پر کام کر رہے ہیں اور فریم ورک مکمل ہونے کے بعد ہی افواج کی تعیناتی پر فیصلہ کیا جائے گا۔غزہ کی تعمیرنو کے منصوبے پر مشاورت کے لیے سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، اردن، پاکستان اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد استنبول میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترکیے کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو غزہ پٹی میں حملے روکنے ہوں گے، اسرائیل غزہ جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے ۔ نائب وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ اسحق ڈار نے استنبول میں غزہ سے متعلق وزارتی اجلاس کے موقع پر عرب و اسلامی وزرائے خارجہ کے ساتھ مل کر غزہ میں مستقل جنگ بندی اور پائیدار امن کے لیے لائحہ عمل پر غور کیا۔ قبل ازیں اسحق ڈار نے استنبول میں غزہ سے متعلق وزارتی اجلاس کے موقع پر ترک ہم منصب حکان فیدان سے ملاقات کی، اس ملاقات کے دوران فلسطین کے مسئلے پر مشترکہ طور پر کام جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔
استنبول میں غزہ سے متعلق وزارتی اجلاس کے شرکا کا گروپ فوٹو