طالبان کی وزارت شہری ترقیات کے دفتر پر خودکش حملہ: 1 شہید، 5 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
کابل: افغانستان میں طالبان کی وزارت اربن ڈیولپمنٹ کے دفتر میں داخل ہونے کی کوشش ناکام ہونے پر خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق طالبان اہلکاروں نے خودکش حملہ آور کو دفتر میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی تھی، اس دوران خودکش حملہ آور کو روکنے کی کوشش کرنے والا ایک طالبان سیکیورٹی اہلکار موقع پر ہی شہید ہو گیا جب کہ دیگر 5 افراد شدید زخمی ہوئے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ مشکوک خودکش حملہ آور کو روکنے کے لیے طالبان اہلکاروں نے فائرنگ بھی کی حملہ آور کو گولی لگتے ہی زوردار دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں خودکش حملہ آور اور قریبی کھڑے سیکیورٹی اہلکار کے جسم کے اعضا بکھر گئے۔
تاحال کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، تاہم طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ایسی کارروائیوں میں داعش خراسان ملوث رہی ہے۔ واضح رہے کہ کابل میں ہی سرکاری بینک کے باہر خودکش حملے میں 5 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خودکش حملہ آور حملہ آور کو
پڑھیں:
غزہ میں امدادی مراکز کے قریب اسرائیلی فائرنگ سے 10 فلسطینی شہید، 30 سے زائد زخمی
غزہ میں انسانی بحران ہر گزرتے دن کے ساتھ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ پیر کے روز غزہ شہر میں امداد حاصل کرنے کی کوشش کرنے والے مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے کم از کم 10 افراد شہید اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے۔
غزہ کی سول ڈیفنس فورس کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سینکڑوں شہری خوراک اور امداد کے لیے دو مختلف تقسیم مراکز کی طرف جا رہے تھے۔
اسرائیلی فوج کا دعویٰ ہے کہ اس نے مشتبہ افراد کو دیکھ کر 'وارننگ فائر' کیا، تاہم عینی شاہدین نے انکشاف کیا کہ فوج نے براہ راست شہریوں پر فائرنگ کی۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو خود اعتراف کر چکے ہیں کہ اسرائیل، غزہ میں حماس مخالف مقامی گروپوں کو سپورٹ اور ہتھیار فراہم کر رہا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو نے جنوبی غزہ میں ایک قبائلی گروپ کو ہتھیاروں کی اجازت دی تھی، جسے بعض مبصرین ملیشیا یا جرائم پیشہ نیٹ ورک بھی قرار دیتے ہیں۔ ان گروپوں کا دعویٰ ہے کہ وہ حماس کے خلاف عوام کا دفاع کر رہے ہیں، لیکن عالمی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں ان کی کارروائیوں کو تباہ کن اور مشکوک قرار دے رہی ہیں۔
غزہ میں سرگرم انسانی تنظیموں کا کہنا ہے کہ مئی کے آخر سے لے کر اب تک درجنوں فلسطینی امداد لینے کے دوران ہلاک ہو چکے ہیں۔ ان واقعات میں زیادہ تر فائرنگ امدادی مراکز کے آس پاس ہوئی ہے، جو کہ اسرائیل، امریکہ اور اقوام متحدہ کے تعاون سے کام کرنے والے ادارے غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن (GHF) کے تحت قائم کیے گئے ہیں۔
یاد رہے کہ غزہ کو مہینوں سے سخت ترین ناکہ بندی کا سامنا ہے، جس کے بعد حالیہ دنوں میں محدود مقدار میں خوراک اور ادویات کی ترسیل دوبارہ شروع ہوئی تھی، لیکن ان مراکز پر اب بھی تشدد، خوف اور موت کا سایہ چھایا ہوا ہے۔