رتی غیر قانونی تارکینِ وطن کی دوسری کھیپ 15 فروری کو امرتسر میں متوقع
اشاعت کی تاریخ: 13th, February 2025 GMT
امریکا سے نکالے جانے والے بھارتی باشندوں کو لے کر ایک اور طیارہ ہفتے کو امرتسر پہنچ رہا ہے۔ امریکا میں غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف کریک ڈاؤن میں بھارتی باشندے بڑے پیمانے پر نشانہ بن رہے ہیں۔ امریکی حکام نے اُن تمام غیر قانونی تارکینِ وطن کو شارٹ لسٹ کرلیا ہے جنہیں ہر قیمت پر نکال باہر کرنا ہے۔ اس وقت امریکا میں سوا سات لاکھ بھارتی غیر قانونی تارکینِ وطن موجود ہیں۔ میکسیکو اور السلواڈور کے بعد یہ بھارت والے تارکینِ وطن کا سب سے بڑا گروپ ہیں۔
پنجاب کابینہ کے ایک رکن نے سوال اٹھایا ہے کہ غیر قانونی تارکینِ وطن کو لے کر آنے والی پروازوں میں اکثریت گجرات، اتر پردیش اور ہریانہ کے لوگوں کی ہے تو پھر پروازوں کو امرتسر میں کیوں اتارا جارہا ہے۔
104 بھارتی غیر قانونی تارکینِ وطن کو لے کر امریکی ایئر فورس کا ایک مال بردار طیارہ 5 فروری کو امرتسر میں اترا تھا۔ اس پرواز میں بیشتر افراد کا تعلق اتر پردیش، ہریانہ، گجرات اور آندھرا پردیش سے تھا۔
پنجاب کے وزیرِخزانہ ہرپال چیمہ نے الزام لگایا ہے کہ امریکا سے نکالے جانے والے بھارتی باشندوں کو لانے والے طیاروں کو امرتسر میں اترواکر بھارتیہ جنتا پارٹی شدید تنگ نظری کا مطالبہ کر رہی ہے۔
امریکا میں غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کیے جانے پر بھارتی باشندے زیادہ لپیٹ میں آرہے ہیں۔ بھارتی میڈیا میں اس حوالے سے بھی بہت شور مچا ہوا ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ بھارتی باشندوں کو حوالے سے جانب داری کا مظاہرہ کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: غیر قانونی تارکین کو امرتسر میں
پڑھیں:
لیبیا میں تارکینِ وطن کی کشتی الٹنے سے 61 افراد جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیروت: لبنان کے ساحلی علاقے ٹوبروک میں ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا جہاں سوڈانی مہاجرین کو لے جانے والی کشتی ڈوبنے سے کم از کم 61 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کشتی لیبیا کے مشرقی شہر توبروک کے ساحل کے قریب الٹی، یہ مہاجرین ربڑ کی کشتی کے ذریعے یونان جانے کی کوشش کر رہے تھے کہ اچانک کشتی میں آگ بھڑک اٹھی اور وہ سمندر کی لہروں کی نذر ہوگئی۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ کشتی میں کل 75 افراد سوار تھے۔ حادثے کے بعد ریسکیو ٹیموں نے کارروائی کرتے ہوئے 13 افراد کو بحفاظت نکال لیا، جبکہ ایک شخص تاحال لاپتا ہے جس کی تلاش کا کام جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں اکثریت سوڈانی شہریوں کی بتائی جاتی ہے، جو بہتر مستقبل کی تلاش میں خطرناک سمندری راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوئے۔
واضح رہے کہ یورپ پہنچنے کے لیے غیر قانونی سمندری سفر ہر سال ہزاروں تارکین وطن کی جان لے لیتا ہے۔
اقوام متحدہ اور مقامی حکام کے مطابق یکم جنوری سے 13 ستمبر تک صرف وسطی بحیرہ روم کے راستے میں کم از کم 456 افراد ہلاک اور 420 لاپتا ہوچکے ہیں۔
لیبیا اس ہجرت کا سب سے اہم ٹرانزٹ پوائنٹ ہے، جہاں سے بڑی تعداد میں مہاجرین یورپ جانے کے لیے غیر محفوظ کشتیوں کا سہارا لیتے ہیں۔