ایلون مسک دبئی میں ہونے والی کانفرنس سے آن لائن خطاب کررہے ہیں

ابوظبی (انٹرنیشنل ڈیسک) اماراتی حکومت نے ایلون مسک کی بورنگ کمپنی کے اشتراک سے دبئی لوپ نامی منصوبہ تیار کرنے کا اعلان ۔ یہ منصوبہ نقل و حمل کا ایک زیر زمین نظام ہے جو شہر کے سب سے گنجان آباد علاقوں کو جوڑنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اماراتی وزیر برائے مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل اکانومی اور ریموٹ ورک ایپلی کیشنز اور ورلڈ گورنمنٹ سمٹ کے وائس چیئر عمر سلطان العلامہ نے ورلڈ گورنمنٹ سمٹ ( ڈبلیو جی ایس) میں ایلون مسک کے ساتھ مکمل سیشن کے دوران منصوبے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ دبئی کے سب سے گنجان آباد علاقوں کا احاطہ کرنے جارہا ہے تاکہ لوگ بغیر کسی رکاوٹ کے ایک مقام سے دوسرے مقام تک جاسکیں، ہم لوگوں کی زندگیوں کو تبدیل کرنے کی امید کرتے ہیں۔اس موقع پر ایلون مسک نے بورنگ سٹیز، اے آئی اور ڈی او جی ای کے عنوان سے ایک سیشن میں ڈبلیو جی ایس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک وارم ہول کی طرز کا منصوبہ ہوگا،لوگ شہر کے ایک حصے سے وارم ہول میں جائیں گے اور شہر کے کسی دوسرے مقام پر باہر نکل جائیں گے۔ واضح رہے کہ امریکی بورنگ کمپنی ایک انفراسٹرکچر اور سرنگ کی تعمیر کی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی ہے جس کی بنیاد ایلون مسک نے 2016 ء میں رکھی تھی۔ اسے زیر زمین نقل و حمل کے نظام کو تیار کرکے ٹریفک کے ہجوم کو حل کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ کمپنی کم لاگت، تیزی سے کھدائی کرنے والی سرنگوں پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایلون مسک

پڑھیں:

یوسف پٹھان سرکاری زمین پر قابض قرار، مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں، گجرات ہائیکورٹ

گجرات ہائیکورٹ نے سابق کرکٹر اور ترنمول کانگریس کے رکنِ پارلیمنٹ یوسف پٹھان کو وڈودرا میں سرکاری زمین پر قابض قرار دیتے ہوئے متنازع پلاٹ خالی کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں ہوتیں اور انہیں استثنیٰ دینا معاشرے کے لیے غلط مثال قائم کرتا ہے۔

جسٹس مونا بھٹ کی سربراہی میں سنگل بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے یوسف پٹھان کی وہ درخواست مسترد کر دی جس میں انہوں نے وڈودرا کے علاقے تندالجہ میں اپنے بنگلے سے متصل سرکاری زمین پر قبضہ برقرار رکھنے کی اجازت طلب کی تھی۔

مزید پڑھیں: ’انڈیا کس منہ سے کھیلے گا!‘ شاہد آفریدی کے طنز پر ہال قہقہوں سے گونج اُٹھا

عدالت نے قرار دیا کہ عوامی نمائندہ اور قومی سطح کی شخصیت ہونے کے ناتے پٹھان پر قانون پر عمل کرنے کی زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ مشہور شخصیات کی شہرت اور اثر و رسوخ انہیں معاشرے میں رول ماڈل بناتا ہے۔ اگر ایسے افراد کو قانون توڑنے کے باوجود رعایت دی جائے تو یہ عوامی اعتماد کو مجروح کرتا ہے اور عدالتی نظام کو کمزور کرتا ہے۔

یہ تنازع 2012 میں اس وقت شروع ہوا جب وڈودرا میونسپل کارپوریشن (VMC) نے یوسف پٹھان کو نوٹس جاری کیا اور متنازع زمین خالی کرنے کا کہا۔ پٹھان نے یہ نوٹس چیلنج کرتے ہوئے ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔

مزید پڑھیں: عرفان پٹھان کی پاکستان پر ٹرولنگ: ’یہ سنڈے مبارک کا اصل معاملہ کیا ہے؟‘

یوسف پٹھان نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ انہیں اور ان کے بھائی، سابق بھارتی فاسٹ بولر عرفان پٹھان کو اس پلاٹ کو خریدنے کی اجازت دی جائے تاکہ ان کے اہلخانہ کی سیکیورٹی یقینی بنائی جا سکے۔

انہوں نے ریاست کے وزیر اعلیٰ کو بھی اس حوالے سے درخواست دی تھی۔ تاہم 2014 میں ریاستی حکومت نے یہ تجویز مسترد کر دی تھی۔ سرکاری انکار کے باوجود یوسف پٹھان نے زمین پر قبضہ برقرار رکھا، معاملہ عدالت میں پہنچا اور بالآخر ہائیکورٹ نے انہیں قابض قرار دیتے ہوئے زمین خالی کرنے کا حکم جاری کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارت عرفان پٹھان قانون سے بالاتر نہیں گجرات گجرات ہائیکورٹ مشہور شخصیات یوسف پٹھان

متعلقہ مضامین

  • دبئی:پاکستانیوں کیلئے ترسیلات زرآسان،بوٹم اورجنگل بے میں اشتراک
  • امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کے لیے نئی منصوبہ بندی
  • پاکستان سے نفرت کا دکھاوا بھی کام نہ آیا! یوسف پٹھان کو عدالت نے زمین خالی کرنے کا حکم کیوں دیا؟
  • ایپل نے آئی فون سمیت دیگر ڈیوائسز کیلئے نیا آپریٹنگ سسٹم متعارف کرادیا
  • حیدر آباد، بحریہ ٹاون کی 893ایکڑ زمین کو غیر قانونی قرار،خالی کروانے کا حکم
  • یوسف پٹھان سرکاری زمین پر قابض قرار، مشہور شخصیات قانون سے بالاتر نہیں، گجرات ہائیکورٹ
  • متحدہ عرب امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی
  • امارات میں عوام کو شدید گرمی سے بچانے کیلئے نئی منصوبہ بندی کرلی گئی
  • دنیا کے امیر ترین شخص کی اپنی عمر سے 47 برس چھوٹی خاتون سے پانچویں شادی 
  • ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ