امارات ایلون مسک کے اشتراک سے زیر زمین ٹرانسپورٹیشن سسٹم بنائیگا
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
ایلون مسک دبئی میں ہونے والی کانفرنس سے آن لائن خطاب کررہے ہیں
ابوظبی (انٹرنیشنل ڈیسک) اماراتی حکومت نے ایلون مسک کی بورنگ کمپنی کے اشتراک سے دبئی لوپ نامی منصوبہ تیار کرنے کا اعلان ۔ یہ منصوبہ نقل و حمل کا ایک زیر زمین نظام ہے جو شہر کے سب سے گنجان آباد علاقوں کو جوڑنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اماراتی وزیر برائے مصنوعی ذہانت، ڈیجیٹل اکانومی اور ریموٹ ورک ایپلی کیشنز اور ورلڈ گورنمنٹ سمٹ کے وائس چیئر عمر سلطان العلامہ نے ورلڈ گورنمنٹ سمٹ ( ڈبلیو جی ایس) میں ایلون مسک کے ساتھ مکمل سیشن کے دوران منصوبے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ پروجیکٹ دبئی کے سب سے گنجان آباد علاقوں کا احاطہ کرنے جارہا ہے تاکہ لوگ بغیر کسی رکاوٹ کے ایک مقام سے دوسرے مقام تک جاسکیں، ہم لوگوں کی زندگیوں کو تبدیل کرنے کی امید کرتے ہیں۔اس موقع پر ایلون مسک نے بورنگ سٹیز، اے آئی اور ڈی او جی ای کے عنوان سے ایک سیشن میں ڈبلیو جی ایس سے ورچوئل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک وارم ہول کی طرز کا منصوبہ ہوگا،لوگ شہر کے ایک حصے سے وارم ہول میں جائیں گے اور شہر کے کسی دوسرے مقام پر باہر نکل جائیں گے۔ واضح رہے کہ امریکی بورنگ کمپنی ایک انفراسٹرکچر اور سرنگ کی تعمیر کی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی ہے جس کی بنیاد ایلون مسک نے 2016 ء میں رکھی تھی۔ اسے زیر زمین نقل و حمل کے نظام کو تیار کرکے ٹریفک کے ہجوم کو حل کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ کمپنی کم لاگت، تیزی سے کھدائی کرنے والی سرنگوں پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایلون مسک
پڑھیں:
سعودی عرب سے فنانسنگ سہولت، امارات سے تجارتی معاہدہ؛ پاکستانی روپیہ مستحکم ہونے لگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: گزشتہ ہفتے ملکی زرمبادلہ مارکیٹ میں پاکستانی روپیہ مسلسل مضبوط رہا، جس کی بنیادی وجہ سعودی عرب سے 6 ارب ڈالر کی مالیاتی سہولت اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ 20 ارب ڈالر تک تجارت بڑھانے پر اتفاق قرار دیا جا رہا ہے۔
ان دونوں مثبت خبروں نے نہ صرف مارکیٹ کے مجموعی رجحان کو سہارا دیا بلکہ سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بھی بحال کیا۔
مالیاتی ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ سے قسط کی منظوری کی توقعات نے بھی مارکیٹ میں استحکام پیدا کیا۔ اس کے ساتھ حقیقی مؤثر شرح مبادلہ (ریئل ایفیکٹیو ایکسچینج ریٹ) انڈیکس میں بہتری آنے سے سپلائی کے بہتر ہونے کے آثار نمایاں ہوئے۔
ہفتہ وار کاروباری سرگرمیوں کے دوران ڈالر کی قدر میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 10 پیسے گھٹ کر 280.91 روپے پر آگیا جب کہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت 10 پیسے کم ہو کر 281.95 روپے رہی۔ اس طرح دونوں مارکیٹوں کے درمیان ریٹ کا فرق بغیر کسی تبدیلی کے 1.04 روپے پر برقرار رہا۔
برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں نمایاں کمی ریکارڈ ہوئی۔ انٹربینک ریٹ 4.88 روپے گھٹ کر 369.17 روپے جب کہ اوپن مارکیٹ ریٹ 4.35 روپے کم ہو کر 374.23 روپے پر بند ہوا۔ یورو کی قدر میں بھی کمی دیکھی گئی جہاں انٹربینک میں 1.66 روپے کمی سے ریٹ 324.76 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 1.46 روپے کمی سے 328.75 روپے تک پہنچ گیا۔
اسی طرح سعودی ریال اور اماراتی درہم کے ریٹس میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔ انٹربینک میں ریال 2 پیسے کمی سے 74.90 روپے اور درہم 2 پیسے کمی سے 76.48 روپے کی سطح پر آگئے۔ اوپن مارکیٹ میں ریال 75.62 روپے جبکہ درہم 77.55 روپے پر مستحکم رہا۔