جنہیں خط لکھ رہے ہیں وہ پڑھنا ہی نہیں چاہتے اور نہ ہی جواب دینا چاہتے ہیں، عرفان صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے خطوں کا مشغلہ لگا رکھا ہے۔ جنہیں خط لکھ رہے ہیں وہ پڑھنا ہی نہیں چاہتے اور نہ ہی جواب دینا چاہتے ہیں۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پتا نہیں یہ خط کون لکھتا ہے، کہاں سے آتے ہیں اور کس مشین سے نکلتے ہیں؟ ان کے عزائم کیا ہیں، ان کا مقصد کیا ہے۔ خان صاحب ان پر انگوٹھا لگا کر بھیج دیتے ہیں کہ یہ میرا خط ہے۔
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ اب وہ اپنی تسلی کے لیے آرمی چیف اور چیف جسٹس کی طرف سے خود اپنے نام خط لکھنا شروع کردیں گے۔ انہوں نے اپنی تسکین کے لیے خطوں کا مشغلہ لگا رکھا ہے۔
مجھے کوئی خط نہیں ملا، ملا بھی تو نہیں پڑھوں گا، آرمی چیف جنرل عاصم منیرواضح رہے کہ گزشتہ روز آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا تھا کہ مجھے کسی کا کوئی خط نہیں ملا، خط ملا بھی تو نہیں پڑھوں گا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق جنرل عاصم منیر نے یہ بات وزیراعظم ہاؤس میں ترک صدر کے اعزاز میں ظہرانے کے دوران صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران کہی تھی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے کہ اگر کوئی خط ملا تو وزیر اعظم کو بھجوا دوں گا۔ خط کی باتیں سب چالیں ہیں۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان آگے بڑھ رہا ہے اور پاکستان کو آگے بڑھنا ہے۔ ملک بہت اچھے انداز سے آگے بڑھ رہا ہے، پاکستان میں ترقی ہو رہی ہے۔
آرمی چیف نے کسی کا نام لیے بغیر خط کا ذکر بانی پی ٹی آئی کی جانب سے اس دعویٰ کے پس منظر میں کیا، جس کے مطابق انہوں نے آرمی چیف کو سیاسی صورتحال سے متعلق پے در پے 3 خطوط ارسال کیے ہیں۔
اس حوالے سے چیئرمین تحریکِ انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بطور سابق وزیرِ اعظم آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط لکھ کر ان سے پالیسیوں کا ازسرِ نو جائزہ لینے کی اپیل کی ہے۔ تاہم بعد میں انہوں نے ایک نجی چینل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ انہوں نے آرمی چیف کو خط لکھا، میں نے اب تک بانی پی ٹی آئی کا یہ خط پڑھا یا دیکھا نہیں۔
جب کہ حکومتی مشیر اور ن لیگی رہنما نے عمران خان کی جانب سے ان آرمی چیف کو مخاطب کرکے لکھے خطوط کو قومی سطح کا جرم قرار دیا تھا۔
نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان خط نہیں بھیجتے بلکہ یہ ایک پروپیگنڈا ٹول ہے جس سے وہ فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایسی حرکتوں سے عمران خان عوام اور فوج میں دوریاں پیدا نہیں کر سکیں گے اور ان کے لیے بھی اس چیز کے اچھے اثرات نہیں ہوں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرمی چیف جنرل عاصم منیر خط رانا ثنا اللہ خان عمران خان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا رمی چیف جنرل عاصم منیر رانا ثنا اللہ خان ا رمی چیف جنرل عاصم منیر انہوں نے کا کہنا تھا کہ کے لیے نے کہا
پڑھیں:
غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
دنیا بھر میں صحافیوں کے قتل کے تقریباً 10 میں سے 9 واقعات تاحال حل طلب ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے صحافیوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ غزہ اس وقت دنیا میں صحافیوں کیلئے سب سے خطرناک خطہ ثابت ہوا ہے، اور آج کے دن عالمی سطح پر صحافیوں کیلئے انصاف کا مطالبہ کیا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: 200 سال کی جنگوں سے زیادہ صحافی غزہ میں مارے گئے، جیکسن ہنکل
انتونیو گوتریس نے کہا کہ یہ تشویشناک امر ہے کہ صحافیوں کے قتل کے بیشتر کیسز میں تفتیش آگے نہیں بڑھتی اور مجرموں کو سزا نہیں ملتی، جس کے باعث تشدد کا سلسلہ بڑھتا ہے اور جمہوری اصول کمزور ہوتے ہیں۔ ان کے مطابق سزا نہ ملنا صرف ناانصافی نہیں بلکہ صحافتی آزادی پر براہِ راست حملہ ہے۔
صحافیوں کے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہاقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ صحافیوں کے قتل کے ہر کیس کی شفاف تحقیقات کریں، ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور ایسے ماحول کی ضمانت دی جائے جہاں صحافی بغیر دباؤ اور خوف کے اپنا پیشہ ورانہ فریضہ انجام دے سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’45 دن ایسے گزرے جیسے 45 سال‘، فلسطینی صحافی کی غزہ میں اپنی رپورٹنگ پر مبنی یادداشتیں شائع
انہوں نے کہا کہ جب صحافیوں کی آواز دبائی جاتی ہے تو حقیقت، شفافیت اور انسانی حقوق بھی دب جاتے ہیں، اس لیے صحافتی آزادی کا دفاع اجتماعی ذمہ داری ہے اور اسے ہر قیمت پر برقرار رکھا جانا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اقوام متحدہ انتونیو گوتریس صحافی شہید غزہ فلسطین