آئی ایل ٹی 20 خطے کا اہم ترین ٹورنامنٹ بن چکا ہے، سائمن ٹوفل WhatsAppFacebookTwitter 0 14 February, 2025 سب نیوز

دبئی : ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 نہ صرف کھلاڑیوں بلکہ میچ آفیشلز کے لئے بھی خطے کے اہم ٹورنامنٹ کے طور ابھرا ہے ۔ اس مقابلے میں دنیا بھر سے اعلیٰ درجے کے ٹیلنٹ کو اکٹھا کیا جا رہا ہے، اعلیٰ معیار کی امپائرنگ کو یقینی بنانا اتنا ہی اہم ہے جتنا میدان میں کارکردگی۔ آسٹریلوی امپائر سائمن ٹوفل جو 5 مرتبہ بار آئی سی سی کے سال کے بہترین امپائر رہ چکے ہیں نے ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 سیزن 3 کے میچ آفیشلز پینل کی قیادت کی۔

ٹوفل نے ٹورنامنٹ کے اندر امپائرنگ کے معیار کو بلند کرنے کے مقصد سے امپائرنگ ٹیم کی رہنمائی اور رہنمائی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

ڈی پی ورلڈ آئی ایل ٹی 20 کی اہمیت اور اس میں اپنے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے، ٹوفل نے کہاکہ یہ ٹورنامنٹ متحدہ عرب امارات میں کرکٹ کو فروغ دینے کے لئے ہے اور امپائرنگ اسی مقصد کا حصہ ہے۔

میرا کردار امپائرز، ریفریز اور امپائرنگ میں معاونت کرنا تھا تاکہ ان کی ترقی کے لئے راہ ہموار کی جا سکے اور کھلاڑیوں کی طرح انہیں بین الاقوامی معیار تک رسائی فراہم کی جا سکے۔

اعلیٰ معیار کی امپائرنگ کو یقینی بنانے کے لئے عالمی معیار کے مطابق مستقل تشخیص اور اس کا معیار مقرر کرنا ضروی ہے ۔ ٹوفل نے اس سے متعلق آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ امپائر نے ٹورنامنٹ میں کس طرح کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ، جس سے متاثر کن درستگی کی شرح ظاہر ہوتی ہے۔

اس ٹورنامنٹ میں امپائرز نے اوسطا 92 فیصد فیصلے درست کئے ہیں۔ کھلاڑیوں کو صرف 22 فیصد وقت اپنے جائزے ملتے ہیں جبکہ امپائر 92 فیصد وقت درست ابتدائی فیصلہ کرتے ہیں۔ اگر آپ کوچز اور کھلاڑیوں سے پوچھیں کہ کیا وہ 10 میں سے 9 درست فیصلوں سے خوش ہوں گے تو زیادہ تر لوگ ہاں کہیں گے۔ آئی سی سی ایلیٹ پینل کا اوسط 92-93 فیصد ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ ہم اس معیار کے برابر ہیں۔

یو اے ای کے میچ آفیشلز بشمول شیجو منیل، اکبر خان اور آصف اقبال نے ٹورنامنٹ میں اہم کردار ادا کیا۔ ٹوفل خاص طور پر اپنی صلاحیتوں کو فروغ دینے اور بین الاقوامی امپائرنگ کے اعلی معیاروں کو اپنانے کی خواہش سے متاثر تھے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: آئی ایل ٹی 20

پڑھیں:

چین سے روانگی پر ٹیکس ریفنڈ کا کم سے کم معیار 200 یوآن تک کم کردیا گیا ہے، چینی وزارت تجارت

 

بیجنگ : چین کی ریاستی کونسل کےدفتر اطلاعات کے زیر اہتمام ایک پریس کانفرنس میں چین کی وزارت تجارت سمیت چھ محکموں نے چین سے روانگی کے موقع پر ٹیکس ریفنڈ پالیسی کو بہتر بنانے کی صورتحال پر بات کی۔ چین کے نائب وزیر تجارت شنگ چھیو پھینگ نے کہا کہ چین سے روانگی پر ٹیکس ریفنڈ سروس کو بہتربنانے کے لئے چین ٹیکس ریفنڈ اسٹورز کی تعداد، ٹیکس ریفنڈ سامان کی اقسام اور ٹیکس ریفنڈ سروسز کے معیار میں اضافے سمیت تین پہلوؤں پر اقدامات اٹھائے گا۔

انہوں نے کہا کہ چین کی ویلیو ایڈڈ ٹیکس لیول کے مطابق عام اشیا ءکے لیے ٹیکس ریفنڈ کی شرح 11 فیصد ہے جو تقریباً دس فیصد کا ڈسکانٹ دینے کے برابر ہے۔ چین ملک کے تمام علاقوں میں بڑے کاروباری اضلاع،واک اسٹریٹس، سیاحتی مقامات، ریزورٹس سمیت دیگر مقامات جہاں غیر ملکی سیاح جمع ہوتے ہیں، میں ٹیکس ریفنڈ کی دکانیں قائم کرنے کی ترغیب دے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ نقد رقم کی واپسی کی مالیت کو 10،000 یوآن سے 20،000 یوآن تک بڑھایا گیا ہےجبکہ ٹیکس ریفنڈ کا کم سے کم معیار 500 یوآن سے 200 یوآن تک کم کردیا گیا ہے اور “خرید پر فوری ریفنڈ ” سروس کو پورے ملک تک توسیع دی جارہی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں چین میں 26.94 ملین غیر ملکی سیاح آئے، جو سال بہ سال 96 فیصدکا اضافہ تھا۔بیرونی سیاحوں کا مجموعی خرچ 94.2 بلین امریکی ڈالر تھا ، جو 77.8 فیصد کا اضافہ تھا۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں 9.215 ملین غیر ملکی سیاح آچکے ہیں، جو گذشتہ سال کی نسبت 40.2 فیصدکا اضافہ ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • نوکیا فیچر فونز پر بڑی قیمتوں میں کمی — پاکستانی صارفین کے لیے خوشخبری
  • چین سے روانگی پر ٹیکس ریفنڈ کا کم سے کم معیار 200 یوآن تک کم کردیا گیا ہے، چینی وزارت تجارت
  • چین سےروانگی پر ٹیکس ریفنڈ کا کم سے کم معیار 200 یوآن تک کم کردیا گیا ہے، چینی وزارت تجارت