بیجنگ : چین کی ریاستی کونسل کےدفتر اطلاعات کے زیر اہتمام ایک پریس کانفرنس میں چین کی وزارت تجارت سمیت چھ محکموں نے چین سے روانگی کے موقع پر ٹیکس ریفنڈ پالیسی کو بہتر بنانے کی صورتحال پر بات کی۔ چین کے نائب وزیر تجارت شنگ چھیو پھینگ نے کہا کہ چین سے روانگی پر ٹیکس ریفنڈ سروس کو بہتربنانے کے لئے چین ٹیکس ریفنڈ اسٹورز کی تعداد، ٹیکس ریفنڈ سامان کی اقسام اور ٹیکس ریفنڈ سروسز کے معیار میں اضافے سمیت تین پہلوؤں پر اقدامات اٹھائے گا۔

انہوں نے کہا کہ چین کی ویلیو ایڈڈ ٹیکس لیول کے مطابق عام اشیا ءکے لیے ٹیکس ریفنڈ کی شرح 11 فیصد ہے جو تقریباً دس فیصد کا ڈسکانٹ دینے کے برابر ہے۔ چین ملک کے تمام علاقوں میں بڑے کاروباری اضلاع،واک اسٹریٹس، سیاحتی مقامات، ریزورٹس سمیت دیگر مقامات جہاں غیر ملکی سیاح جمع ہوتے ہیں، میں ٹیکس ریفنڈ کی دکانیں قائم کرنے کی ترغیب دے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ نقد رقم کی واپسی کی مالیت کو 10،000 یوآن سے 20،000 یوآن تک بڑھایا گیا ہےجبکہ ٹیکس ریفنڈ کا کم سے کم معیار 500 یوآن سے 200 یوآن تک کم کردیا گیا ہے اور “خرید پر فوری ریفنڈ ” سروس کو پورے ملک تک توسیع دی جارہی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق 2024 میں چین میں 26.

94 ملین غیر ملکی سیاح آئے، جو سال بہ سال 96 فیصدکا اضافہ تھا۔بیرونی سیاحوں کا مجموعی خرچ 94.2 بلین امریکی ڈالر تھا ، جو 77.8 فیصد کا اضافہ تھا۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں 9.215 ملین غیر ملکی سیاح آچکے ہیں، جو گذشتہ سال کی نسبت 40.2 فیصدکا اضافہ ہے۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (کامرس رپورٹر) بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں اگست کے دوران سالانہ بنیادوں پر 15.1 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سٹیٹ بینک کے دستیاب اعدادوشمار کے مطابق اگست 2025 کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 9 ہزار 484 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.1 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست میں بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 243 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ نجی شعبے کے کاروبار کو اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 178 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 15.5 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام پر بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 7 ہزار 78 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔جولائی کے مقابلے میں اگست میں نجی شعبے کے کاروبار کوبینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کے حجم میں ماہانہ بنیادوں پر 0.4 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ جولائی کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کے کاروبار کو فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 8 ہزار 207 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اعدادوشمار کے مطابق کنزیومر فنانسنگ کے تحت اگست کے اختتام تک بینکوں کی جانب سے مجموعی طور پر فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم 946 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 17.7 فیصد زیادہ ہے۔گزشتہ سال اگست کے اختتام تک کنزیومر فنانسنگ کے تحت بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 804 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اسی طرح گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ قرضہ جات کا حجم اگست کے اختتام تک 211 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ سال اگست کے مقابلے میں 4.4 فیصد زیادہ ہے۔ گزشتہ سال اگست کے اختتام تک گھروں کی تعمیر کیلئے بینکوں کی جانب سے فراہم کردہ مجموعی قرضہ جات کا حجم 202 ارب روپے ریکارڈ کیاگیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • جولائی اور اگست کے  درمیان ملکی تجارتی خسارے میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، انڈیکس میں 1300 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 9.9فیصد اضافہ
  • 74 فیصد پاکستانی ملکی حالات سے پریشان
  • اگست میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 3 فیصداضافہ
  • صنعتی پیداوار میں نمایاں اضافہ، جولائی میں 9 فیصد بہتری
  • بینکوں کی جانب سے نجی شعبے کو قرضہ جات کی فراہمی میں 15.1 فیصد اضافہ
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ
  • تاریخ میں پہلی بار 2600 ارب روپے قرض قبل ازوقت واپس کیا گیا، ترجمان وزارت خزانہ
  • پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ، جام کمال خان