صرف ایک چمچ شہد کا استعمال کن بیماریوں سے بچاسکتا ہے؟جانیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
شہد ایک قدرتی مٹھاس رکھنے والی غذا ہے جو اپنے اندر بہت سی خوبیاں سمیٹے ہوئے ہے۔
شہد میں شکر، پروٹین، نامیاتی ایسڈز اور دیگر مرکبات کا ایسا پیچیدہ امتزاج ہوتا ہے جو صحت کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔
شہد کا استعمال تقریباً ہر گھر میں ہی کیا جاتا ہے لیکن اگر شہد کو اعتدال سے استعمال کیا جائے تو یہ حیرت انگیز فوائد کا خزانہ ہے۔
دماغی صحت کیلئے ضروری
ماہرین شہد کو دماغ کی غذا قرار دیتے ہیں یعنی یہ دماغ کیلئے بہت ضروری ہے۔
روزانہ شہد کا ایک چمچ آپ کے دماغ کی نشوونما کیلئے بہترین ثابت ہوسکتا ہے اور ساتھ ہی یادداشت کو بھی کمزور ہونے سے بچاتا ہے، اس کے علاوہ یہ آپ کے موڈ کو بھی بگڑنے نہیں دیتا۔
الرجی سے بچاؤ
موسم تبدیل ہوتے ہی تو بہت سے لوگوں کو مختلف اقسام کی الرجیز کی شکایت ہوجاتی ہے، گرمی کے موسم میں جلدکی الرجی، ٹھنڈے موسم میں حلق اور گلے سمیت دیگر الرجی عام ہیں ۔
اگر اپ ان سب سے بچنا چاہتے ہیں تو روزانہ شہد کا استعمال مفید ہے۔
دل کی صحت
شہد میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس کولیسٹرول اور شریانوں کی سوزش کو بہتر بنانے میں مدد دیتے ہیں، صبح ایک چائے کا چمچ شہد کھانے سے دل کو صحت مند رکھا جاسکتا ہے۔
جگر سے زہریلے مادوں کو ختم کر تا ہے
اگر شہد کو گرم پانی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو یہ جگر صاف کرنے میں کارگر ثابت ہوسکتا ہے شہد کا استعمال کھانا ہضم کرنے میں بھی مدد دیتا ہے۔
ذیابیطس کو کنٹرول کرنا
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ شہد ذیابیطس کو کنٹرول کرنے کے لیے مفید ہے، اس میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے ذیابیطس کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ خون میں شکر کی مقدار بھی گھٹ جاتی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شہد کا استعمال
پڑھیں:
اسکولوں میں بچوں کے موبائل استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد منظور
پنجاب اسمبلی میں تمام پرائیویٹ اور پبلک اسکولز میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی، جس کے متن میں لکھا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔
قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ موجودہ دور میں موبائل اورسوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔
قرارداد میں لکھا گیا کہ پہلے قدم کے طور پر یہ ایوان یہ تجویز کرتا ہے کہ تمام پرائیویٹ اور پبلک سکولز میں طلباء کےموبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور پھر سوشل میڈیا اکائونٹس سے متعلق بھی قانون سازی کی جائے۔