کراچی: سوٹ کیس سے لاش ملنے کا معمہ حل، قاتل قریبی خاتون دوست نکلی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, April 2025 GMT
کراچی:
شاہ لطیف ٹاؤن عبداللہ گوٹھ صافی چوک کے قریب سوٹ کیس سے شہری کی لاش ملنے کے واقعے کا معمہ حل کرلیا گیا۔
شاہ لطیف ٹاؤن پولیس نے شہری کے قتل میں ملوث خاتون سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کرکے آلہ قتل برآمد کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کو شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کے علاقے عبداللہ گوٹھ صافی چوک کے قریب سوٹ کیس سے 30 سالہ آصف علی لاشاری کی لاش ملی تھی، پولیس نے اندھے قتل کا مقدمہ درج کرکے واقعے کی تفتیش شروع کردی تھی۔
دورانِ تفتیش پولیس نے تکنیکی بنیادوں پر کارروائی کرتے ہوئے قتل کی واردات میں ملوث خاتون سمیت دو مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار ملزمان کی شناخت علیزہ عرف کنول بتول اور مولا بخش کے نام سے کی گئی۔
ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن امین کھوسہ نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول آصف علی ملزمہ علیزہ کا قریبی دوست تھا جسے علیزہ نے اپنے دوسرے اور نئے دوست مولا بخش کے ساتھ مل کر جان سے مارنے کی منصوبہ بندی کی۔
مزید پڑھیں: شاہ لطیف ٹاؤن میں سوٹ کیس سے لاش برآمد
دونوں ملزمان نے مقتول آصف کو گھر میں بلایا، جہاں سر پر بھاری ہتھوڑے سے وار کر کے بے رحمی سے قتل کردیا۔
گرفتار ملزمان نے قتل کی واردات کے بعد مقتول کی لاش کو سوٹ کیس میں بند کرکے رات کی تاریکی میں کچرے کے ڈھیر کے قریب پھینک دیا اور دونوں موقع سے فرار ہوگئے۔
انہوں نے بتایا کہ دورانِ تفتیش ملزمہ علیزہ نے منصوبہ بندی اور قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف جرم بھی کرلیا۔
دونوں ملزمان نے دورانِ تفتیش مزید انکشاف کیا کہ مقتول سے ان کے ذاتی معاملات پر تنازع چل رہا تھا، جس کے باعث دونوں نے اسے راستے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا۔
پولیس نے قتل کی واردات میں استعمال ہونے والا ہتھوڑا اور دیگر شواہد بھی برآمد کرلیے ہیں۔ پولیس نے دونوں ملزمان کو گرفتار کرکے مزید کارروائی کے لیے تفتیشی حکام کے حوالے کردیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شاہ لطیف ٹاؤن سوٹ کیس سے پولیس نے
پڑھیں:
راولپنڈی: غیرت کے نام پر خاتون کے قتل کی گھناؤنی واردات، دوران تفتیش ہوش ربا انکشاف
راولپنڈی کے تھانہ پیرودھائی کے علاقے میں غیرت کے نام پر قتل کی گھناؤنی واردات سامنے آئی ہے جہاں خاوند نے رشتہ داروں کے ساتھ مل کر اہلیہ کو قتل کرکے نعش خاموشی سے دفنا دی۔
پولیس نے تحقیقات کے دوران سنگین واردات کا سراغ لگا لیا اور گورکن سمیت ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ذرائع نے کہا کہ ملزمان اتنے شاطر نکلے کے خود ہی لڑکی کے اغوا اور دوسری جگہ نکاح کرنے کا مقدمہ بھی درج کرادیا، مقدمہ لڑکی کے خاوند ضیا الرحمان کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
مدعی نے کہا کہ پیر ودھائی کا رہاہشی ہوں، اور باڑہ مارکیت میں کپڑے کی دکان پر سیلز مین ہوں، شادی جنوری میں مسماتہ سدرہ گل سے ہوئی، 11 جولائی کو گھر آیا تو اہلیہ معمولی ناچاقی پر گھر سے زیور و نقدی لیکر غائب تھی۔
تلاش کیا تو پتہ چلا کہ اس نے عثمان نامی شخص سے شادی کرلی، عثمان کو بھی پتہ تھاکہ وہ شادی شدہ ہے، اس کے گھر والوں سے بات کی تو عثمان کا کچھ نہ بتایا۔
ذرائع نے کہا کہ پولیس نے مدعی کی درخواست پر ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کیں ہوش روبا انکشاف سامنے آئے، اطلاعات پر قریی قبرستان کے گورکن کو شامل تفتیش کیا تو خاموشی سے نعش دفنانے کا انکشاف ہوا۔
ذرائع نے کہا کہ ملزمان نے نشانات مٹانے کے لیے قبر کے ںشانات بھی مٹا ڈالے، پولیس نے گورکن سمیت ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا، لاش بازیاب کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا گیا۔
پولیس زرائع نے کہا کہ ایف آئی آر میں قتل ،غیرت کے نام پر قتل وغیرہ کی دفعات کا اضافہ کرلیاگیا، مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے جاری ہیں، ترجمان پولیس متعدد بار رابطے کے باوجود موقف کے لیے دستیاب نہ ہوسکے۔