اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرے، 390 یہودی مذہبی رہنماؤں کا سخت پیغام
اشاعت کی تاریخ: 14th, February 2025 GMT
نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے ایک بڑے اشتہار میں 390 یہودی ربّی، مذہبی رہنماؤں، سماجی کارکنوں اور معروف شخصیات نے اسرائیل کی غزہ میں نسل کشی پر سخت مذمت کی ہے۔
اس اشتہار میں واضح الفاظ میں کہا گیا کہ یہودی عوام کسی بھی قسم کی نسلی تطہیر کو مسترد کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف دی جانے والی نسل کشی کی تجویز کی بھی مذمت کی گئی ہے۔
ایک اور خبر کے مطابق، غزہ کے کمال عدوان اسپتال کے سربراہ ڈاکٹر حسام ابو صفیہ کو اسرائیلی فورسز نے گرفتار کر لیا اور قید میں تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، کیونکہ انہوں نے اپنے مریضوں کو چھوڑنے سے انکار کر دیا تھا۔
مشہور صحافی پیٹر بینارٹ نے کہا کہ آج کی دنیا میں غیر سفید فام، غیر یہودی اور غیر مغربی لوگوں کی جانوں کو نظر انداز کیا جا رہا ہے، جو انسانیت کے خلاف ایک سنگین جرم ہے۔
معروف فلم ڈائریکٹر جوناتھن گلیزر نے کہا کہ یہودیوں کے خلاف دوسری جنگ عظیم میں ہونے والے مظالم کو آج ایک قابض قوت نے اپنے حق میں استعمال کر لیا ہے۔
Today in the New York Times --communal leadership at its most powerful – prominent figures & trusted voices refusing Trump-Netanyahu with clarity and unusual unity in a loving show of solidarity with Palestinians.
یہ اشتہار اور عالمی شخصیات کے بیانات ثابت کرتے ہیں کہ اسرائیل کی کارروائیوں پر بین الاقوامی سطح پر تنقید میں اضافہ ہو رہا ہے، یہاں تک کہ خود یہودی رہنما بھی اسرائیل کی پالیسیوں کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
ریاست کے خلاف کوئی جہاد نہیں ہو سکتا، پیغام پاکستان اقلیتوں کے تحفظ کا ضامن ہے ،عطاء تارڑ
اسلام آباد: وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نےکہا ہےکہ پیغام پاکستان” ملک کی نظریاتی سرحدوں کے دفاع کا نام ہے اور اس نے پورے ملک میں یہ واضح پیغام دیا ہے کہ ریاست پاکستان کے خلاف کسی بھی قسم کا جہاد ممکن نہیں۔
قومی پیغام امن کمیٹی کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اجلاس کے دوران کمیٹی کے تمام ارکان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پیغام پاکستان میں علما کرام کے متفقہ فتوے موجود ہیں جنہوں نے ریاست کے خلاف مسلح کارروائی کو غیر شرعی قرار دیا۔ عطاء اللہ تارڑ نے زور دیا کہ پیغام پاکستان نہ صرف دہشت گردی کے خلاف قومی بیانیہ ہے بلکہ اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کا بھی علمبردار ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان 27 ویں رمضان المبارک کی بابرکت شب کو وجود میں آیا، اور آج کے دور میں دو قومی نظریے کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ میں غیر مسلم کمیونٹی کا کردار تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔
عطاء اللہ تارڑ نے عزم ظاہر کیا کہ قومی پیغام امن کمیٹی کے پیغام کو ملک کے ہر کونے تک پہنچایا جائے گا تاکہ امن، برداشت اور ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے۔ اُن کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب، رنگ یا نسل نہیں ہوتا اور ان کے سہولت کار بھی دہشت گردی کے مجرم ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 90 ہزار قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، اور ریاست ملک کے دفاع اور سالمیت کے لیے کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں دہشت گردوں کے لیے کوئی جگہ نہیں اور دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جائے گا۔