پاکستان شریعت کونسل سندھ کے امیر کی مولانا زاہد الراشدی کو امیرمنتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان شریعت کونسل صوبہ سندھ کے امیر مولانا قاری اللہ داد آرائیں سرپرست مولانا تنویر الحق تھانوی صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا ڈاکٹر سیف الرحمن آرائیں نائب صدر مفتی حبیب احمد درخواستی مولانا جمیل احمد بندھانی اسلم شیخ ایڈووکیٹ حافظ ارمان احمد چوھان ودیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں مفکر اسلام مولانا زاہد الراشدی کو پاکستان شریعت کونسل کا آئندہ پانچ سالوں کیلئے مرکزی امیر منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر رہنماؤں کا کہنا تھا کے مولانا زاہد الراشدی اکابرین کی نشانی ہے اور جید عالم دین ہے ان کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں مولانا زاہد الراشدی منصب صدارت کے عہدے کے اہل ہیں ہم امید رکھتے ہیں کے مولانا راشدی کے دور امارت میں پاکستان شریعت کونسل اپنے دستوری مقاصد کی جدوجہد مزید تیز کر کے کامیابیاں حاصل کرے گی۔ اس موقع پر رہنماؤں نے سابق مرکزی امیر مفتی رویس خان کی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور ان کی صحت یابی کیلئے خصوصی دعا فرمائی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان شریعت کونسل مولانا زاہد الراشدی
پڑھیں:
امریکا میں ہاؤسنگ اسکیم مع مسجد کا منصوبہ، حکومت نے نفاذ شریعت کے خوف سے مسترد کردیا
ٹیکساس میں "ایپک سٹی" (EPIC City) نامی ایک مجوزہ مسلم ہاؤسنگ اسکیم کو ریاستی حکومت نے شریعت کے نفاذ کے خوف سے روک دیا ہے۔
"ایپک سٹی" ایک 402 ایکڑ پر مشتمل منصوبہ ہے جسے عالمی سطح پر مشہور اسلامی اسکالر یاسر قاضی کی مسجد ایسٹ پلینو اسلامک سینٹر (EPIC) اور اس کے ذیلی ادارے کمیونٹی کیپیٹل پارٹنرز کے ذریعے ٹیکساس کی کاؤنٹیز کولن اینڈ ہنٹ میں تعمیر کیا جانا تھا۔
اس منصوبے میں 1,000 سے زائد رہائشی یونٹس، ایک اسلامی اسکول، مسجد، کمیونٹی کالج، پارکس، دکانیں، اور دیگر سہولیات شامل تھیں۔
تاہم ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ اور اٹارنی جنرل کین پیکسن نے اس منصوبے پر انتہا پسندی کے الزامات عائد کرکے اسے روک دیا ہے۔ الزمات میں ٹیکساس فیئر ہاؤسنگ ایکٹ کی ممکنہ خلاف ورزی اور غیر مسلموں کے خلاف امتیازی سلوک کے الزامات شامل ہیں۔
گورنر ایبٹ نے اس منصوبے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر کہا کہ شریعت کا قانون ٹیکساس میں قابل قبول نہیں ہے اور نہ ہی شریعت پر مبنی کوئی شہر یا نو گو ایریا بننے دیں گے۔
ایپک مسجد کے منتظمین نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایپک سٹی تمام مذاہب اور پس منظر کے افراد کے لیے کھلا ہوگا اور یہ منصوبہ امریکی قوانین کے مطابق ہوگا۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ منصوبہ کسی بھی طرح سے شریعت کے نفاذ یا علیحدہ قانونی نظام کے قیام کا ارادہ نہیں رکھتا۔ یہ گورنر کی شریعت کے معنی اور مطلب سے لاعلمی کا نتیجہ ہے۔