سندھ میں امن وامان قائم نہ ہوسکا ہے ،حافظ نصراللہ عزیز
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
ماتلی (نمائندہ جسارت) سندھ میں امن وامان قائم کرنے میں سندھ حکومت مکمل بے بس ہوگی ہے، سندھ کے بالائی اضلاع کی نہ سڑکیں محفوظ ہیں نہ ہی شہر، شکار پور اور دیگر اضلاع میں مکمل ڈاکو راج قائم ہوچکا ہے، اغوا برائے تاوان ایک انڈسٹری بن چکا ہے ،کچے کے ڈاکو اپنے سرپرست پکے کے ڈاکو کو نوٹ چھاپ کردے رہے ہیں۔جس کی وجہ سے لاقانویت بڑھ گی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصر اللہ عزیز نے ماتلی میں جماعت اسلامی ضلع بدین کے سابق امیر شوکت علی شیخ سے ان کے بیٹے کے انتقال پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ عوام کو اب سوچنا چاہیے کہ کب تک کھوکھلے نعروں اور سیاست دانوں کی نسلوں کی غلامی کرتے رہیں گے۔ملک پاکستان میں اور خاص طور پر سندھ میں عوام جماعت اسلامی کو کامیاب کررہے ہیں ملک میں ایماندار دیانت دار قیادت کاہونا لازمی ہے اور ان تمام خصوصیات پر جماعت اسلامی کے لوگ ہی پورے اترتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سندھ 16فروری کوکندن ہوٹل چوک انڈس ہائی وے پر ڈاکوئوں کے سرداروں کے خلاف ایک عظیم الشان عوامی دھرنا دے رہی ہے جو ان چوروں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔انہوں نے سندھ کے غیور عوام سے بالائی سندھ میں ہونے والے دھرنے میں شرکت کی اپیل کی ہے۔اس موقع پر ان کے ساتھ جماعت اسلامی ضلع بدین کے جنرل سیکرٹری عبد الکریم بلیدی الخدمت فاؤنڈیشن بدین کے صدر غلام رسول احمدانی جماعت اسلامی ماتلی کے سابق امیر عبد الخالق شیخ عطا محمد گدی بھی تھے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
سندھ کے عوام کے اعتماد کے بغیر نہری منصوبہ قبول نہیں، حافظ حمد اللّٰہ
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی۔ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللّٰہ نے کہا ہے کہ سندھ کے عوام کے اعتماد کے بغیر نہری منصوبہ قبول نہیں۔
ایک بیان میں حافظ حمد اللّٰہ نے کہا کہ سندھ متنازع نہری منصوبے کی جے یو آئی کسی صورت حمایت نہیں کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی سندھ متنازع نہری منصوبے کے خلاف سراپا احتجاج ہے، صوبے کے عوام کو اعتماد میں لیے بغیر نہری منصوبہ قبول نہیں۔
جے یو آئی رہنما نے مزید کہا کہ سی سی آئی کی منظوری کے بغیر متنازع نہری منصوبہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ متنازع نہری منصوبے کو اتفاق رائے سے ہی حل کیا جاسکتا ہے، سوال یہ ہے کہ یہ منصوبہ اسلام آباد کا ہے یا کسی اور کا؟
حافظ حمد اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن قوم کو بتائیں، یہ منصوبہ تو اس کا نہیں، جس نے ایک کو ایوان صدر دوسرے کو وزیراعظم ہاؤس میں بٹھایا ہے؟