چین کی ترقی دنیا کیلئے خطرہ نہیں ہے‘ صدرآصف علی زرداری
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 فروری2025ء) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ چین کی ترقی دنیا کیلئے خطرہ نہیں ہے۔دورہ چین کے موقع پر چینی سرکاری میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں صدر زرداری کا کہنا تھا کہ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران چین کی تیز رفتار ترقی اور تبدیلی نے بہت متاثر کیا، چین کے ہر شخص کا اپنے شعبے میں بہترین کام، قوم کے اجتماعی فائدے کا باعث بن رہا ہے۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ چین کا عروج ایک مثبت پیشرفت ہے، اس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں، ہم دہائیوں سے چین کے پڑوسی ہونے کے ناطے جانتے ہیں کہ چین دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتا۔چینی خارجہ پالیسی کی تعریف کرتے ہوئے صدر زرداری کا کہنا تھا کہ یہ خطے میں استحکام کا ذریعہ ہے، چین کی ترقی دنیا کیلئے مثبت قدم ہے۔علاوہ ازیں صدر زرداری نے پاک چین دوستی،اقتصادی اور سفارتی تعاون کو مزید گہرا کرنے پر زور دیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے چین کی
پڑھیں:
اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان مندی میں تبدیل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان اسٹاک ایکس چینج رواں کاروباری ہفتے کے تیسرے روز جمعرات کوکاروباری سرگرمیاں بلندیوں کا ریکارڈ بنانے کے بعد پرافٹ ٹیکنگ کا شکار ہو گئیں اور2366پوائنٹس کی تیزی تک جانے کے باوجود مارکیٹ مندی سے دوچار ہوگئی،انڈیکس میں 200سے زاید پوائنٹس کی کمی ہوئی اور100 انڈیکس 1لاکھ 24ہزار کی سطح پر بند ہوا ۔مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 42ارب روپے کا خسارہ گئے جبکہ 56.96فیصد حصص کی قیمتیں بھی گر گئیں۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعرات کو ابتدائی سیشن میں تیزی دیکھی گئی، آٹوموبائل اسمبلرز، سیمنٹ، کمرشل بینکس، تیل و گیس کی تلاش، آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اور ریفائنریزسیکٹر میں خریداری بڑھنے سے کے ایس ای 100 انڈیکس 2366پوائنٹس کے اضافے سے126,718 پوائنٹس کی تاریخی سطح کو چھو گیاتھالیکن بعد ازاں پرافٹ ٹیکنگ کی خاطر فروخت کے دبائو ،ایران اسرائیل جنگ کے خدشات اور ایف بی آر کی جانب سے فائلر کیلئے گاڑی یا اسٹاک مارکیٹ میں انویسٹمنٹ سے پہلے آخری ریٹرن میں جسٹیفائی کرنے کی پابندی جیسے عوامل پر انویسٹرز کے تحفظات نے مارکیٹ کو تنزلی سے دوچار کر دیا۔اگرچہ ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 126,718پوائنٹس کی بلند سطح پر جا پہنچا جبکہ مندی کے اثرات غالب آنے سے انڈیکس 123,846پوائنٹس کی پست سطح پر ٹریڈ ہوا۔ جمعرات کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کے ایس ای 100انڈیکس259.56پوائنٹس کی کمی سے 124,093.12پوائنٹس پر بند ہوا۔اسی طرح 95.15 پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای30 انڈیکس 37536.69پوائنٹس،کے ایس ای شیئرز انڈیکس221.51پوائنٹس کم ہو کر 77106 .29 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 1061.53 پوائنٹس کے خسارے سے184370. 68 پوائنٹس پر بند ہوا۔کاروباری مندی سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 42ارب86 کروڑ76لاکھ 80ہزار526روپے کی کمی سے 14951ارب 58کروڑ80 لاکھ 99 ہزار658روپے رہ گیا۔اسٹاک مارکیٹ میں گذشتہ روز 50ارب روپے مالیت کے 1ارب2کروڑ 46لاکھ33ہزار864 حصص کے سودے ہوئے جبکہ بدھ کو 46ارب روپے مالیت کے 1ارب4 کروڑ 11لاکھ29ہزار 574 شیئرز کا کاروبار ہوا تھا ۔ مارکیٹ میں جمعرات کو مجموعی طور پر474کمپنیوں کا کاروبار ہوا جس میں سے 170کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ،270میں کمی اور34کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کاروبار کے لحاظ سے سوئی سدرن گیس 5کروڑ58لاکھ،فوجی سیمنٹ 5کروڑ5لاکھ ،ورلڈ کال ٹیلی کام4کروڑ93لاکھ ،پرویز احمد کمپنی4 کروڑ90لاکھ اور میپل لیف 4کروڑ2لاکھ شیئرز کے ساتھ سر فہرست رہے۔قیمتوں میں اتار چڑھائو کے اعتبار سے نمایاں اضافہ یونی لیور پاکستان فوڈز لمیٹڈ اورہوئسٹ پاکستان لمیٹڈ کے شیئرز کے بھائو میں ہوا جنکے دام 204.47روپے اور122.44روپیکے اضافے سے بالترتیب 23310.33روپے اور 3429.51روپے پر جا پہنچے جبکہ نمایاں کمی پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ اور خیبر ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ کے شیئرز کے دام 2331.99روپے اور 221.55 روپے گھٹ کر بالترتیب 20987.89روپے اور 1993.94روپے پر آ گئے۔