مشی خان کی ڈکی بھائی پر تنقید، ویڈیوز کو شرمناک قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
اداکارہ مشی خان نے فیملی وی لاگنگ پر ہونے والی تنقید کے دوران یوٹیوبر ڈکی بھائی کی ویڈیوز کو شرمناک قرار دے دیا ایک پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے مشی خان کا کہنا تھا کہ فیملی وی لاگنگ خود کوئی غلط چیز نہیں لیکن اس میں بدتمیزی نہیں ہونی چاہیے انہوں نے خاص طور پر ڈکی بھائی کی ویڈیوز پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کے مواد میں نازیبا زبان کا استعمال عام ہے مشی خان نے کہا کہ انہوں نے کئی سال پہلے ڈکی بھائی کی ایک ویڈیو دیکھی تھی جس میں وہ روسٹنگ کے دوران گالیاں دے رہے تھے اور وہ یہ برداشت نہ کر سکیں ان کا کہنا تھا کہ بچے بھی ان کی ویڈیوز دیکھتے ہیں میں نے صرف 5 سیکنڈ بعد ہی ویڈیو بند کر دی تھی انہوں نے مزید کہا کہ ڈکی بھائی نے شام ادریس کے خلاف ایک مہم چلائی تھی جس کی وجہ سے انہیں شدید نفرت اور تنقید کا سامنا کرنا پڑا تاہم مشی خان کے مطابق وقت کے ساتھ سب کو ان کے اعمال کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور سات سال بعد ڈکی بھائی خود ہی تنازعات میں گھر گئے ہیں مشی خان نے یہ بھی کہا کہ زید علی اور شام ادریس جیسے یوٹیوبرز کا مواد معیاری اور منفرد تھا لیکن بعد میں آنے والے یوٹیوبرز وہ معیار برقرار نہیں رکھ سکے انہوں نے بھارتی یوٹیوبر دھرو راٹھی کی بھی تعریف کی اور کہا کہ وہ اچھا اور معلوماتی مواد بناتے ہیں اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر بھی مشی خان نے اسی حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بھی ایسے کئی یوٹیوبرز موجود ہیں جو نازیبا زبان استعمال کرکے اپنا کریئر بنا چکے ہیں اور اب وی لاگرز بن گئے ہیں جن میں سرفہرست ڈکی بھائی ہیں ان کا کہنا تھا کہ کیا پاکستان میں کسی نے ان کے خلاف آواز اٹھائی؟ مشی خان نے عندیہ دیا کہ وہ جلد یوٹیوب پر مزید فعال ہونے کا ارادہ رکھتی ہیں تاکہ مثبت اور معیاری مواد کو فروغ دیا جا سکے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ڈکی بھائی انہوں نے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان آئیڈل میں جج بننے پر تنقید، فواد خان کا ردعمل آگیا
پاکستان کے نامور اداکار اور گلوکار فواد خان نے رئیلیٹی شو 'پاکستان آئیڈل' میں بطور جج شامل ہونے پر ہونے والی تنقید پر آخر کار جواب دے دیا۔10 سال بعد پاکستان آئیڈل کی واپسی نے ناظرین کی دلچسپی بڑھا دی ہے، اس بار ججز کے پینل میں راحت فتح علی خان، زیب بنگش، بلال مقصود اور فواد خان شامل ہیں۔تاہم فواد خان کو شو میں جج کے طور پر شامل کیے جانے پر انتظامیہ پر سخت تنقید کی جارہی ہے، لوگوں کا کہنا ہے کہ فواد ایک اداکار ہیں تو انہیں کس لیے اتنے بڑے شو کا جج بنایا گیا؟ جب کہ بہت سے دیگر گلوکار ہیں جنہیں جج نہیں بنایا گیا۔سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک ویڈیو میں ایک رپورٹر نے فواد خان سے سوال کیا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ پاکستان آئیڈل میں جج بننے کا تجربہ کیسا ہے؟فواد خان نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ قوم وہ سب جانتی ہے جو وہ جاننا چاہتی ہے، آج کل سب کو سب کچھ معلوم ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان آئیڈل ایک تفریحی پلیٹ فارم ہے جو نوجوان گلوکاروں کو اپنی صلاحیت دکھانے کا موقع دیتا ہے، جب میں اس چیئر پر بیٹھتا ہوں تو مجھے ہمیشہ ’بیٹل آف دی بینڈز‘ کے دن یاد آتے ہیں، یہ ہمیشہ ایک تفریحی پلیٹ فارم رہا ہے جس نے کئی باصلاحیت فنکاروں کو متعارف کرایا، میں وہاں بطور سامع بیٹھتا ہوں۔فواد خان نے مزید کہا کہ افسوس کی بات یہ ہے کہ آخر میں صرف ایک شخص جیتتا ہے، مگر میں ہمیشہ یہی کہتا ہوں کہ اسٹیج پر آنا ہی سب سے بڑی کامیابی ہے، دنیا اب آپ کو جانتی ہے اور یہ موقع دراصل پہچان کا ذریعہ ہے۔یاد رہے کہ یہ ویڈیو اُس وقت وائرل ہوئی جب لاہور میں ان کی آنے والی فلم نیلوفر کے میوزک لانچ کے موقع پر ایک اور کلپ منظر عام پر آیا۔ فواد خان نے وہاں مزاحیہ انداز میں کہا کہ نہیں، میں نے کوئی گانا نہیں گایا، پاکستان مجھے گانے نہیں دے رہا۔یاد رہے کہ حال ہی میں گلوکارہ حمیرا ارشد نے پروگرام کے پروڈیوسرز پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے موسیقی کے ماہرین کے بجائے شہرت رکھنے والے چہروں کو ترجیح دی ہے، اگرچہ انہوں نے فواد خان کا نام نہیں لیا، مگر ان کے بیان کو فواد سے جوڑا گیا۔دوسری جانب فواد خان کے مداحوں نے ان کے دفاع میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ فواد ماضی میں بینڈ اینٹیٹی پیراڈائم (EP) کے مرکزی گلوکار رہ چکے ہیں، جنہوں نے 2000 کی دہائی میں مقبول نغموں سے پاکستانی راک میوزک کو نئی جہت دی۔