غیرقانونی طور پر مقیم طلباء کو 28 فروری تک ہاسٹلز خالی کرنے کا الٹی میٹم دیدیا گیا ہے۔ پنجاب یونیورسٹی نے ہاسٹلز الاٹی طلباء کی فہرستیں ہاسٹلز نوٹس بورڈ پر آویزاں کر دی ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ کو ہاسٹلز میں غیرقانونی طلباء کے رہائش پذیر ہونے کی شکایات تھیں۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز سے غیر قانونی مقیم طلباء اور افراد کے انخلاء کیلئے یونیورسٹی انتظامیہ نے غیر رجسٹرڈ طلباء کیخلاف کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ غیرقانونی طور پر مقیم طلباء کو 28 فروری تک ہاسٹلز خالی کرنے کا الٹی میٹم دیدیا گیا ہے۔ پنجاب یونیورسٹی نے ہاسٹلز الاٹی طلباء کی فہرستیں ہاسٹلز نوٹس بورڈ پر آویزاں کر دی ہیں۔ یونیورسٹی انتظامیہ کو ہاسٹلز میں غیرقانونی طلباء کے رہائش پذیر ہونے کی شکایات تھیں۔ لسٹیں آویزاں ہونے کے بعد غیر متعلقہ طلباء اور افراد کے ہاسٹلز میں داخلے پر پابندی ہوگی۔ ہاسٹلز کے تمام کمروں کی چیکنگ بھی شروع کر دی گئی ہے ۔ ہال کونسل کے فیصلے کے مطابق اب ایم فل طلباء کو 2 سال اور پی ایچ ڈی طلباء کو 3 سال کیلئے ہاسٹل میں رہنے کی اجازت ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پنجاب یونیورسٹی ہاسٹلز میں طلباء کو

پڑھیں:

حب میں قائم فیکٹری مقامی افراد کو روزگار فراہم کرے‘ سلیم خان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی ( پ ر) حب میں نجی سیمنٹ فیکٹری بھاری منافع کما نے کے باوجود مقامی افرادکو آبادی کے تناسب سے روزگاردیتی ہے نہ ہی کوئی اور فلاحی کام کرتی ہے جبکہ فیکٹری کے زیرانظام چلنے والے اسکول میں بچوں کوبھی بھی کسی قسم کی سہولت حاصل نہیں ہے۔ ساکران کی سماجی شخصیت سلیم خان نے یہاں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ نجی فیکٹری کے حب میں قائم پلانٹ ماہانہ اربوں روپے کامنافع کماتے ہیں مگر فیکٹری کی انتظامیہ قریبی آبادی کوکسی قسم کی سہولت فراہم نہیں کرتی۔ گوٹھ محمد رمضان مری میں فیکٹری کے زیرانتظام چلنے والے اسکول کے ساتھ تعاون بھی ختم کردیا ہے۔ انہو ں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی ، صوبائی وزیر زراعت میر علی حسن زہری اور ضلعی انتظامیہ ڈپٹی کمشنر حب نثار احمد لانگو سے خصوصی اپیل کی ہے کہ فیکٹری کومقامی آبادی کو روزگار دینے اور اسکول کو دوبارہ فعال کرنے پر مجبور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگرہماری دادرسی نہ کی گئی تو ہم لوگ بچوں سمیت فیکٹری انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کریں گے۔ سلیم خان نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی میں کام کرنے والے اکثر مقامی ورکرز کو نام نہاد ٹھیکیداروں کے رحم و کرم پر ہیں‘ ان تمام ورکرز کو کمپنی انتظامیہ لیبر قوانین کے مطابق کسی قسم کی بنیادی سہولیات فراہم نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ فیکٹری انتظامیہ سو سوشل ویلفیئر اور ای او بی آئی کے مد بھی ہیر پھیر کرکے گورنمنٹ کو کروڑوں روپے کا چونا لگا رہی ہے جبکہ لیبر، ای او بی آئی سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کا فیکٹری میں کام کرنے والے ورکرز کے ساتھ ہونے والے ناانصافی پر مکمل چپ سادھ رہنا اور مکمل خاموشی اختیار کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کنگ عبداللہ یونیورسٹی، سعودی عرب میں مکمل فنڈڈ اسکالرشپ کا اعلان
  • ایل ڈی اے کا غیرقانونی 11  ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف بڑا آپریشن
  • حب میں قائم فیکٹری مقامی افراد کو روزگار فراہم کرے‘ سلیم خان
  • پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار چنکارہ ہرن کے غیرقانونی شکار پر 40 لاکھ روپے جرمانہ
  • پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
  • پنجاب یونیورسٹی ایک بار پھر میدان جنگ بن گئی
  • بنگلہ دیش: یونس انتظامیہ کے تحت ہونے والے انتخابات سے قبل درپیش چیلنجز
  • جیوانی : سمندر کے راستے غیرقانونی طور پر ایران جانے کی کوشش پر 13 ملزمان گرفتار
  • پنجاب میں گرانفروشی کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن، 12 ہزار سے زائد دکانداروں کو جرمانے
  • افغان مہاجرین کے مکمل انخلا تک کارروائی ہوگی، ضلعی انتظامیہ چمن