سندھ میں سرکاری ملازمتوں کیلیے عمر کی حد میں 5 سال توسیع
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
کراچی:سندھ کابینہ نے سرکاری ملازمتوں کے لیے عمر کی حد میں 5سال اضافے کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت اب امیدوار 33 سال کی عمر تک سرکاری نوکری کے لیے اہل ہوں گے۔
یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت کابینہ اجلاس میں کیا گیا، جہاں مختلف ایجنڈوں پر غور کیا گیا، جن میں سے ایک سرکاری ملازمتوں کی عمر کی حد میں توسیع بھی تھا۔
اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اس اقدام کا مقصد صوبے میں روزگار کے مواقع کو وسعت دینا ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو عمر کی حد عبور کر چکے تھے لیکن سرکاری ملازمت کے خواہشمند تھے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ اس فیصلے کا اطلاق سندھ پولیس اور سندھ پبلک سروس کمیشن کے ذریعے دی جانے والی ملازمتوں پر نہیں ہوگا۔ اس سے قبل سرکاری ملازمتوں کے لیے زیادہ سے زیادہ عمر 28 سال تھی، جسے اب بڑھا کر 33 سال کر دیا گیا ہے۔
یہ اقدام صوبے میں سرکاری نوکریوں پر عائد پابندیوں اور بیروزگاری کے مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے، تاکہ زیادہ سے زیادہ امیدواروں کو روزگار کے مواقع مل سکیں۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: سرکاری ملازمتوں عمر کی حد کے لیے
پڑھیں:
آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے بڑھتے منفی اثرات: بڑی کمپنیوں میں ملازمتوں کی کٹوتی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کے اثرات عالمی سطح پر واضح ہونے لگے ہیں، جس کے نتیجے میں میٹا، ایمیزون، سیلز فورس اور یوٹیوب سمیت کئی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں بڑے پیمانے پر ملازمتوں میں کٹوتیاں اور تنظیمی ڈھانچے میں تبدیلیاں سامنے آئی ہیں، اس صورتحال نے سفید پوش ملازمین میں خدشات کو جنم دیا ہے کہ مصنوعی ذہانت مستقبل میں بڑے پیمانے پر نوکریوں کے خاتمے کا باعث بن سکتی ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق گولڈ مین سیکس کے سی ای او ڈیوڈ سلیمن نے واشنگٹن میں منعقدہ گولڈ مین سیکس 10,000 اسمال بزنسز سمٹ کے موقع پر سی این این سے خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ اگرچہ AI کے باعث ملازمتوں پر دباؤ ضرور بڑھے گا مگر امریکی معیشت اپنی لچک اور استعداد کے باعث اس تبدیلی کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔
ڈیوڈ سلیمن نے تاریخی مثال دیتے ہوئے کہا کہ 18ویں صدی میں بھاپ کے انجن کی ایجاد نے بھی عالمی صنعتی انقلاب میں زبردست ہلچل مچائی تھی لیکن انسان نے ہمیشہ نئی ٹیکنالوجی کے مطابق خود کو ڈھال لیا۔
یہ درست ہے کہ ٹیکنالوجی تبدیلی لاتی ہے مگر میں یقین رکھتا ہوں کہ ہماری معیشت بہت نِمبل اور لچکدار ہے، تاریخ گواہ ہے کہ جب بھی نئی ٹیکنالوجی آئی، ہم نے نئی صنعتیں اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے اور مجھے نہیں لگتا کہ اس بار کہانی مختلف ہوگی۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ ٹیکنالوجی کے باعث پیدا ہونے والی عارضی بے روزگاری یا تبدیلی کا عمل بعض کارکنان کے لیے مشکل ہوسکتا ہے، خاص طور پر اُن کے لیے جن کی مہارتیں نئی ٹیکنالوجی کے مطابق نہیں رہتیں۔
گولڈ مین سیکس کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق 37 فیصد کاروباری ادارے پہلے ہی اپنی روزمرہ پیداوار میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کر رہے ہیں، جب کہ اگلے تین برسوں میں یہ شرح 74 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔
دوسری جانب، چَیٹ جی پی ٹی (ChatGPT) جو نومبر 2022 میں متعارف ہوا، اب 800 ملین ہفتہ وار فعال صارفین رکھتا ہے۔ اس کی خالق کمپنی اوپن اے آئی (OpenAI) اپنے ممکنہ 1 ٹریلین ڈالر کے آئی پی او کی تیاری میں ہے۔