حکومت کا رمضان المبارک کے دوران چینی کے سٹالز لگانے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
حکومت کا رمضان المبارک کے دوران چینی کے سٹالز لگانے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 15 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس ) حکومت نے رمضان المبارک کے دوران چینی کے سٹالز لگانے کا فیصلہ کر لیا۔وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین کے زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ ماہ صیام میں ہر ضلع میں چینی کے سٹالز لگائے جائیں گے۔اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق عوام کو چینی کی بلاتعطل فراہمی کے لیے میونسپل سطح پر سٹالز لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ماہ رمضان المبارک میں چینی 130 روپے فی کلو دستیاب ہوگی۔
اعلامیہ کے مطابق پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کے نمائندے، صوبائی سیکرٹریز اور کین کمشنرز اجلاس میں شریک ہوئے۔وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اور صوبائی انتظامیہ چینی کی دستیابی یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک سے تین دن قبل چینی کے سٹالز لگائے جائیں گے جو 27 رمضان تک جاری رہیں گے۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ ایک شناختی کارڈ پر 5 کلوگرام چینی کی خریداری کی اجازت ہوگی، چینی ایک اور دو کلو پیکنگ میں دستیاب ہوگی۔اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق چینی کے سٹالز کی نگرانی وفاقی وزرا اور چیف سیکرٹریز کریں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: رمضان المبارک چینی کے سٹالز
پڑھیں:
کوویڈ کے دوران بابا نے اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں دھمکیاں موصول ہوئیں: تارا محمود
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ تارا محمود نے اپنے والد کے سیاسی پس منظر کو چھپائے رکھنے کی وجہ پر سے پردہ اُٹھا دیا۔
حال ہی میں اداکارہ نے ساتھی فنکار احمد علی بٹ کے پوڈ کاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف امور پر کھل کر بات چیت کی۔
دورانِ انٹرویو انہوں نے انکشاف کیا کہ میرے قریبی دوست احباب یہ جانتے تھے کہ میں شفقت محمود کی بیٹی ہوں اور ان کا سیاسی پس منظر کیا ہے لیکن کراچی میں یا انڈسٹری میں کسی نہیں ان کے بارے میں معلوم نہیں تھا۔
انہوں نے بتایا کہ جب میں نے شوبز میں کام شروع کیا تو مجھے کراچی آنا پڑا، اس دوران والد نے سیکیورٹی خدشات کے سبب مشورہ دیا کہ بہتر ہوگا کہ کسی کو بھی اس بارے میں نہ بتایا جائے۔ تاہم ڈرامہ سیریل چپکے چپکے کی شوٹنگ کے دوران سوشل میڈیا پر والد کے ساتھ تصاویر وائرل ہوگئیں۔
اداکارہ نے کہا کہ والد کے ساتھ تصاویر وائرل ہوئیں تو تھوڑی خوفزدہ ہو گئی تھیں کیونکہ مجھے توجہ کا مرکز بننا نہیں پسند۔
انہوں نے بتایا کہ کوویڈ کے پہلے سال کے دوران وبائی مرض کے سبب اسکول بند کرنے پڑے تو بابا ہیرو بن گئے تھے لیکن جب انہوں نے دوسرے سال اسکول کھولنے کا فیصلہ کیا تو ہمیں کئی دھمکیاں بھی موصول ہوئیں۔
تارا محمود نے چپکے چپکے کے سیٹ پر پیش آنے والا ایک دلچسپ قصہ سناتے ہوئے بتایا کہ جب یہ بات منظر عام پر آئی کہ میرے والد کون ہیں تو ایک دن میں شوٹ پر جاتے ہوئے اپنی گاڑی خود چلاتے ہوئے سیٹ پر پہنچی تو ہدایتکار دانش نواز مجھ سے مذاق کرتے ہوئے کہنے لگے کہ سیاسی خاندان سے تعلق ہونے کے باوجود سیکیورٹی کیوں نہیں رکھتیں اور خود گاڑی کیوں چلاتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ میں نے کبھی بھی اپنے والد کے اثر و رسوخ یا طاقت کو ذاتی فائدے کے لیے استعمال کرنے کی کوشش نہیں کی۔
واضح رہے کہ تارا محمود کے والد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دور حکومت میں وفاقی وزیر تعلیم کے عہدے پر فائز رہنے والے شفقت محمود ہیں۔
انہیں طلبہ کے درمیان کوویڈ کے دوران امتحانات منسوخ کرنے اور تعلیمی ادارے بند کرنے کے سبب شہرت حاصل ہوئی۔
فلم میں رہے کہ شفقت محمود نے جولائی 2024 میں سیاست سے ریٹائر ہونے کا اعلان کیا تھا۔
Post Views: 5