سیب زیادہ صحت بخش ہے یا اس کا جوس فائدہ مند؟
اشاعت کی تاریخ: 15th, February 2025 GMT
سیب کو قدرت نے غذائی اجزا کا ایک مکمل خزانہ بنایا ہے، جو صحت کے لیے بے شمار فوائد رکھتا ہے۔
مشہور کہاوت ’’دن میں ایک سیب، ڈاکٹر کو دور رکھے‘‘درحقیقت اس پھل کی افادیت کو ظاہر کرتی ہے،لیکن ایک سوال جو اکثر ذہن میں آتا ہے وہ یہ ہے کہ سیب کھانا زیادہ فائدہ مند ہے یا اس کا جوس پینا؟
ماہرین صحت کا ماننا ہے کہ سیب کھانے سے زیادہ فائدے حاصل کیے جا سکتے ہیں، کیونکہ فائبر سے بھرپورقدرت کی یہ نعمت سیب نظام ہاضمہ کو بہتر بناتا ہے اور آنتوں میں مفید بیکٹیریا کی افزائش میں مدد دیتا ہے۔
اسی طرح سیب جسم میں آئرن کی کمی کو پورا کر کے خون کی کمی (انیمیا) سے بچاتا ہے۔سیب میں قدرتی مٹھاس ہونے کے باوجود اس میں شوگر اور کیلوریز کی مقدار متوازن ہوتی ہے، جو وزن کو بڑھنے سے روکتی ہے جب کہ سیب کولیسٹرول کم کرنے اور بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔
سیب کا جوس نکالنے کے دوران فائبر ضائع ہو جاتا ہے، جو کہ درحقیقت نظام ہاضمہ کے لیے ضروری ہے۔ اسی طرح جوس بنانے کے لیے عام طور پر 4 سے 5 سیب استعمال ہوتے ہیں، جس سے شوگر کی مقدار زیادہ ہو جاتی ہے، جو ذیابیطس اور مٹاپے کا سبب بن سکتی ہے۔
سیب کھانے سے زیادہ دیر تک پیٹ بھرا رہتا ہے، جبکہ جوس پینے کے بعد جلد دوبارہ بھوک محسوس ہوتی ہے۔
ماہرین صحت کے مطابق سیب کو کھانے کی صورت میں استعمال کرنا جوس پینے کے مقابلے میں زیادہ فائدہ مند ہے۔ اگر آپ جوس پینا چاہتے ہیں تو کوشش کریں کہ اس میں فائبر برقرار رہے اور چینی شامل نہ کی جائے تاکہ صحت کے فوائد حاصل کیے جا سکیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکی ٹینس اسٹار کو چینی پکوانوں پر تبصرہ مہنگا پڑ گیا
امریکی ٹینس اسٹار ٹیلر ٹاؤن سینڈ نے چین کے روایتی کھانوں پر کیے گئے متنازع تبصروں پر معافی مانگ لی ہے۔ سوشل میڈیا پر ان کے بیانات کو ’ثقافت کی بے حرمتی‘ قرار دیتے ہوئے سخت ردعمل سامنے آیا۔
معاملہ کیسے شروع ہوا؟29 سالہ ٹاؤن سینڈ اس وقت چین کے شہر شینزن میں بلی جین کنگ کپ فائنلز کھیلنے کے لیے موجود ہیں۔ انہوں نے انسٹاگرام پر کچھ ویڈیوز پوسٹ کیں جن میں وہ مینُو میں شامل مینڈک، کچھوے اور سی ککمبر جیسے پکوان دیکھ کر حیرت اور مذاق کا اظہار کر رہی تھیں۔
انہوں نے کہا ’ یہ اب تک کی سب سے عجیب چیز ہے جو میں نے دیکھی… کچھوا اور بیل مینڈک کھانا واقعی ’وائلڈ‘ ہے۔‘
ایک اور ویڈیو میں وہ اپنی ساتھی کھلاڑی ہیلی بیپٹسٹ کے ساتھ کھانے کی میز پر سی-ککمبر ڈش کا مذاق اڑاتی دکھائی دیں۔
سوشل میڈیا پر ردعملیہ ویڈیوز دیکھتے ہی سوشل میڈیا پر طوفان برپا ہوگیا۔
ایک صارف نے لکھا ’ یہ واقعی توہین آمیز ہے۔ ہر ثقافت کے کھانے مختلف ہوتے ہیں۔‘
ایک اور تبصرہ تھا ’جب آپ بیرون ملک جائیں تو مقامی ثقافت کا احترام کریں، آپ نہ کھائیں مگر مذاق نہ اڑائیں۔‘
اس کے بعد چینی سوشل میڈیا پر ہیش ٹیگ ’امریکی ٹینس پلیئر نے چینی کھانوں کی توہین کی تیزی سے ٹرینڈ کرنے لگا۔‘
کھلاڑی کی معافیسوشل میڈیا صارفین کی طرف سے شدید تنقید کا سامنا کرنے کے بعد ٹیلر ٹاؤن سینڈ نے ویڈیو بیان میں کہا کہ اس رویے کا کوئی جواز نہیں۔ مجھے احساس ہے کہ بطور پروفیشنل ایتھلیٹ دنیا بھر میں سفر کرنا ایک اعزاز ہے اور مختلف ثقافتوں کو دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ آئندہ میں بہتر طرزعمل اپناؤں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین میں ان کا تجربہ ’شاندار‘ رہا ہے اور وہ اس سے بہت کچھ سیکھ رہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی ٹینس اسٹار ٹیلر ٹاؤن سینڈ چینی کھانے سوشل میڈیا صارفین