پاک، یورپی یونین بزنس فورم کا قیام عمل میں لیا گیاہے، عاطف اکرام
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر)صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے آگاہ کیا ہے کہ فیڈریشن نے دنیا کے سب سے اہم علاقائی اکنامک الائنس یعنی کہ یورپی یونین کے ساتھ دستیاب تجارتی، سرمایہ کاری، اقتصادی اور صنعتی تعاون کے امکانات کو بروئے کار لانے کے لیے پاک – یورپی یونین بزنس فورم کا قیام کیا ہے اور اس کا پہلا اجلاس فیڈریشن ہاؤس کراچی میں منعقد کیا ہے۔صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے مزید کہا کہ یورپی یونین کی مارکیٹ کو ٹھوس انداز میں اجاگر کرنا اور اس کو اپنی ایکسپورٹ بڑھانا پاکستان کی پوری معیشت کو تبدیل کر سکتا ہے؛ کیونکہ جغرافیائی مطابقت اور ریگولیٹری یکسانیت کی وجوہات کی بنیاد پر متعدد صنعتوں اور شعبہ جات میں پاکستانی مصنوعات کے لیے ایک بڑی مارکیٹ حاصل کی جاسکتی ہے۔ صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے یورپی یونین کو پاکستان کی اہم برآمدات پر روشنی ڈالی؛ جس میں ٹیکسٹائل اور گارمنٹس؛ زرعی مصنوعات اورلیدر پراڈکٹس شامل ہیں اور ان کی ایکسپورٹ مالیت 10 ارب ڈالر سالانہ ہے۔ انہوں نے یورپی یونین کے ساتھ پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کی سہولیات سے پوری طرح فائدہ اٹھانے کے لیے پاکستان کے ایکسپورٹ پورٹ فولیو کو متنوع بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ایف پی سی سی آئی کے پاک-یورپی یونین بزنس فورم کے چیئرمین زبیر باویجہ نے افتتاحی سیشن کے شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے بتایا کہ یورپی یونین پاکستان کا دوسرا بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم یورپی یونین کے رکن ممالک کے لیے اپنی ایکسپورٹ باسکٹ کو متنوع، وسیع تر اور ویلیو ایڈڈ کرنا چاہتے ہیں۔ زبیر باویجہ نے واضح کیا کہ پاک – یورپی یونین بزنس فورم کی تشکیل اور فعال ہونا پاکستان – یورپی یونین کے تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے اور ایف پی سی سی آئی یورپی یونین کے سفارتی مشنوں؛ یو رپی تجارتی وفود اور پاکستانی کاروباری برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کی منتظر ہے؛تا کہ، باہمی اقتصادی تعاون اور تجارت کو فروغ دینے کی مہم شروع کی جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹر یڈ اور انڈسٹری اسٹیک ہولڈرز کو فوکسڈ اور نتیجہ خیز سہولیات فراہم کرنے کے لیے مختلف شعبہ جات اور مصنوعات پر مبنی ورکنگ گروپس بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: یورپی یونین بزنس فورم ایف پی سی سی ا ئی یورپی یونین کے عاطف اکرام کے لیے
پڑھیں:
جھوٹی شکایات والے ہوشیار؛ 20 لاکھ جرمانہ اور 5 سال تک قید کی سزا دی جاسکتی؛چیئرمین نیب
سٹی 42: چیئرمین نیب نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا ،صدر لاہور چیمبر میاں ابوزر شاد اور کور کمیٹی ممبران نے چیئرمین نیب کو بریفنگ دی
ڈی جی نیب لاہور احترام ڈار، ڈی جی آپریشنز امجد مجید اولکھ ،ڈی جی نیب ملتان اور ڈی جی نیب راولپنڈی سمیت دیگر افسرموجود تھے،بریفنگ میں پنجاب کے مختلف چیمبرز کے صدور نے شرکت کی ،چیئرمین نیب کو گزارشات پیش کیں ،چیئرمین نیب نے لاہور چیمبر آف کامرس میں نیب بزنس سہولت سینٹر کا افتتاح بھی کیا
چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کہا 2سالوں میں نیب میں متعدد ریفارمز کے مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں،نیب نے 2 سال میں 5400 ارب کی ریکارڈ ریکوری کی،دو برسوں میں کسی کی نیب کے ہاتھوں کردارکشی کی شکایت موصول نہیں ہوئی ، جھوٹے شکایت کنندگان کو 20 لاکھ جرمانہ اور 5 سال تک قید کی سزا دی جاسکتی،نیب میں متاثرین کی سہولت کیلئے واٹس ایپ گروپ تشکیل دیئے گئے ہیں، ملک معیشت کیلئے اداروں اور بزنس کمیونٹی کو ملا کر اقدامات کرنا چاہتے ہیں، پاکستانی بزنس کمیونٹی ملکی معیشت کو ٹریلین ڈالر اکانومی میں تبدیل کر سکتی ہے،
فی اوور ایک وکٹ؛ قذافی کی مہربان وکٹ لاہور قلندرز پر نامہرباں
صدر ایل سی سی آئی ابو ذر شاد نے کہا نیب پاکستان کا اہم کلیدی ادارہ جو قانون کی بالادستی کیلئے کام کر رہا ہے،سپیڈ منی میکرز ملک کی معاشی کارکردگی کو نقصان پہنچا رہے ہیں، ایک سال میں 10 ارب ڈالر باہر منتقل ہوا 4200 کمپنیاں باہر منتقل ہوگئیں،