حریت رہنما کا کہنا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب کہ ہر قسم کی معلومات ورچوئل ذرائع سے بآسانی دستیاب ہیں، کتابیں ضبط کرنا اور سوچ پر پہرہ بٹھانا سراسر بے معنی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے قابض انتظامیہ کی جانب سے مزید کشمیری ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کرنے کے اقدام کو انتہائی آمرانہ اور قابلِ مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے قابض حکمران آہستہ آہستہ تمام کشمیریوں کو سرکاری ملازمتوں سے نکال کر بے روزگار کرنا چاہتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق میر واعظ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ منتخب نمائندوں کا فرض ہے کہ وہ اپنے منشور میں کیے گئے وعدے کے مطابق اس مسئلے کو فوری طور پر متعلقہ حکام کے ساتھ اٹھائیں اور ہراسانی کے اس عمل کو روک دیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی لٹریچر کے خلاف کریک ڈائون اور اسلامی کتابوں کو دکانوں سے ضبط کرنا انتہائی قابلِ مذمت اور مضحکہ خیز عمل ہے۔ میر واعظ نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب کہ ہر قسم کی معلومات ورچوئل ذرائع سے بآسانی دستیاب ہیں، کتابیں ضبط کرنا اور سوچ پر پہرہ بٹھانا سراسر بے معنی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

مودی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو املاک سے محروم کر دیا

بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کی مہم تیز کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ نریندر مودی کی سربراہی میں قائم بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو جائیدادوں سے محروم کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارتی پولیس نے مودی حکومت کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کے حکم پر ضلع کپواڑہ کے علاقے کرناہ میں عبدالحمید شیخ کی 3 کنال 6 مرلہ، خوشحال پٹھان کی 18مرلہ جبکہ کپوارہ ضلع کے ہی علاقے نواگبرا میں منظور احمد شیخ کی 2 کنال اور 9 مرلہ اراضی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت ضط کر لی۔ قبل ازیں گزشتہ روز ضلع کپواڑہ کے علاقے بٹ پورہ ہیہامہ میں متوالی پسوال Mutwali Piswa نامی شہری کی 2 کنال 14مرلہ اراضی جبکہ ضلع بارہمولہ کے علاقے ربن سوپور میں جاوید احمد ڈار کی تین کنال اور تین مرلہ اراضی اوررہائشی مکان ”یو اے پی اے“ کے تحت ضبط کیا گیا تھا۔ بی جے پی کی ہندوتوا بھارتی حکومت نے اگست 2019ء میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کو ان کے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کی مہم تیز کر دی ہے جس کا مقصد کشمیریوں کو معاشی طور پر مفلوک الحال کرنا اور ضبط شدہ جائیدادیں بھارتی ہندوﺅں کو دیکر کر علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی جانب سے دھمکیوں کی مذمت
  • مودی حکومت نے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو املاک سے محروم کر دیا
  • انتظامیہ کو نظر بندیوں، پابندیوں سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، میر واعظ
  • تحریک انصاف کا 5 اگست کی تحریک شروع کرنے کا پلان تیار
  • وال مارٹ کا نیا اے آئی منصوبہ، خریداروں اور ملازمین کے لیے ‘سپر ایجنٹس’ تعینات کرنے کا اعلان
  • بار بار کی پابندیاں تاریخی حقائق نہیں بدل سکتیں ہیں، میرواعظ کشمیر
  • صدر پی ٹی آئی پنجاب حماد اظہر کا سرنڈر کرنے کا فیصلہ
  • حماد اظہر نے آخر کارگھٹنے ٹیک دئیے ،سرنڈر کرنے کافیصلہ
  • سیاسی اختلافات کو نفرت میں تبدیل نہیں کرنا چاہیے)حافظ نعیم (
  • لاہور: سی سی ڈی اہلکار بن کر شہری کو اغوا کرنے والے 3 پولیس ملازمین گرفتار