موجودہ حكومت میں كسان طبقہ پس كر رہ گیا: ہمایوں اخترخان
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان—فائل فوٹو
سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان کا کہنا ہے کہ موجودہ حكومت میں كسان طبقہ پس كر رہ گیا۔
فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک کسان خوشحال نہیں ہو گا معیشت کی ترقی ممکن نہیں۔
ہمایوں اختر کا کہنا ہے کہ بجلی كے بھاری بلوں سے كسانوں كی زندگی اجیرن ہے، حکومت ریلیف دے۔
انہوں نے کہا کہ حلقے كے مسائل سے آگاہ ہوں، حل كے لیے بھرپور کوشش جاری ہے، عوامی مسائل كے حل اور عوام كی خوشحالی اولین ترجیح ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پنجاب حكومت نوجوانوں كے لیے ٹریننگ انسٹیٹیوٹ قائم كرے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
پنجاب حکومت نے گندم کے معاملے پر کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرادی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان کی زیر صدارت اجلاس کے دوران اپوزیشن رکن رانا شہباز نے ایوان میں کسانوں کے گھر چھاپوں کا معاملہ اٹھایا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے پہلے کسانوں کی گندم نہیں خریدی جس سے کسان کا نقصان ہوا، پھر حکومت نے کہا اپنی گندم اسٹور کر لیں اور اب جب کسان نے گندم جمع کرلی تو کسانوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔
اس پر اسپیکر اسمبلی ملک احمد خان نے معاملے کو انتہائی سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایک کسان نے کسی جگہ گندم رکھی ہے وہاں ظاہر ہے کئی کسانوں نے رکھی ہوگی، اب اسی جگہ کو ذخیرہ اندوزی کہا جائے تو یہ مسئلہ ہے۔
اسپیکر اسمبلی نے سوال کیا کہ ایسی صورت حال میں کسان کہاں جائیں؟ انہوں نے ہدایت کی کہ پنجاب حکومت کسانوں کے مسائل کو حل کرے اور صوبائی وزیر ذیشان رفیق معاملے کو دیکھیں کیونکہ یہ مسئلہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ کسان سے بائیس سو میں گندم خریدی گئی اور آج قیمت چار ہزار پر چلی گئی ہے، اس کو حکومت کو دیکھنا چاہیے اور گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھروں پر چھاپے نہیں پڑنے چاہیں۔
اس پر پارلیمانی سیکرٹری خالد محمود رانجھا نے کسانوں کے گھروں پر گندم جمع کرنے کے معاملے پر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی کرائی۔