موجودہ حكومت میں كسان طبقہ پس كر رہ گیا: ہمایوں اخترخان
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان—فائل فوٹو
سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان کا کہنا ہے کہ موجودہ حكومت میں كسان طبقہ پس كر رہ گیا۔
فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب تک کسان خوشحال نہیں ہو گا معیشت کی ترقی ممکن نہیں۔
ہمایوں اختر کا کہنا ہے کہ بجلی كے بھاری بلوں سے كسانوں كی زندگی اجیرن ہے، حکومت ریلیف دے۔
انہوں نے کہا کہ حلقے كے مسائل سے آگاہ ہوں، حل كے لیے بھرپور کوشش جاری ہے، عوامی مسائل كے حل اور عوام كی خوشحالی اولین ترجیح ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پنجاب حكومت نوجوانوں كے لیے ٹریننگ انسٹیٹیوٹ قائم كرے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
آج 50 فیصد لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے، ہمایوں مہمند
لاہور:تحریک انصاف کے سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا ہے کہ آج 50 فیصدلوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے۔
انھوں نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ جس کی تنخواہ ایک لاکھ روپے ہے اس کی قدر 42 ہزار رہ گئی ہے، بیروزگاری 22 فیصد ہوگئی، صنعت اور زراعت منفی جارہی ہے، کسانوں کا 4.2 کھرب روپے نقصان ہوا، ان حکمرانوں کو جب تک نہیں نکالاجائے گا،معیشت ٹھیک نہیں ہوگی۔
کوآرڈی نیٹر وزیراعظم رانا احسان افضل نے کہاکہ موجودہ بجٹ کے نتیجے میں برآمدات پر مبنی معیشت کی طرف بڑھیں گے جس سے ہرادمی مستفید ہوگا، ہم نے تنخواہ دار اورکارپوریٹ ٹیکسوں میں ریلیف دیا، حکومت کو یقینی بناناچاہیے اعدادوشمار درست ہیں، سولرپینل پر سیلز ٹیکس سے لوگوں کی حوصلہ شکنی نہیں ہوگی کیونکہ ابھی بھی یہ بجلی سستی پڑے گی۔
سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہاکہ وزرا کو مبارکباد جن کی تنخواہ 188فیصد بڑھی مگرکیا ملازمین کی تنخواہ اتنی بڑھی؟، حکومت کواپنے اخراجات کم کرنا چاہیے تھے مگراس نے بڑھا دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبوں کے بجٹ آنے کے بعد پتہ چلے گا کہ ارکان اسمبلی کیلیے ترقیاتی فنڈز ایک ہزارارب روپے مختص کیے ہوں گے جس میں 20 سے 80 فیصد تک خوردبرد کی جاتی ہے، حکومت نے کاشتکاروں سے وعدہ خلاف کی، گندم،کپاس،گنا،مکئی اورچاولوں کی پیداوار کم ہوئی جس کی وجہ ناقص حکومتی حکمت عملی ہے۔