سرفراز نے اپنی ریٹائرمنٹ سے متعلق لب کشائی کردی
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد نے انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ سے متعلق لب کشائی کردی۔
کرکٹ پاکستان کو دیے گئے اپنے خصوصی انٹرویو میں سابق کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ ہر کھلاڑی کو کسی نہ کسی وقت کرکٹ کو خیرباد کہنا پڑتا ہے، جب میں محسوس کروں گا کہ میرا وقت ختم ہو چکا تو خود کھیل کو چھوڑ دوں گا۔
انہوں نے کراچی میں اپنے آبائی علاقے بفرزون اور بچپن کی یادوں کو تازہ کرتے ہوئے کہا کہ میں جس گلی میں پیدا ہوا آج بھی وہیں رہتا ہوں، وہاں کے لوگوں نے مجھے بےحد پیار کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: سرفراز کو ٹرافی پھر پاکستانی ہاتھوں میں نظر آنے لگی
سابق کپتان نے کہا کہ میں نے اپنی کرکٹ کی شروعات بھی کراچی کی انہی گلیوں میں ٹیپ بال کرکٹ سے کی، ہوسکتا ہے کہ میری آنے والی زندگی بھی وہیں گزرے۔
مزید پڑھیں: فہیم اشرف کی سلیکشن! رضوان خوش نہیں" بڑا انکشاف"
انہوں نے کہا کہ کرکٹ کیریئر میں میری کامیابی کا راز انہی گلیوں کی کرکٹ اور محنت میں پوشیدہ ہے۔
واضح رہے کہ سرفراز احمد کو رواں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ایڈیشن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے اسکواڈ کا حصہ نہیں بنایا تھا جبکہ گزشتہ ایڈیشن میں انکی جگہ افریقی کرکٹر رائلی روسو کو کپتانی سونپی گئی تھی۔
اسی طرح سرفراز احمد نے آخری ٹیسٹ میچ دسمبر 2024 جبکہ آخری ون ڈے جنوبی افریقا کیخلاف 2021 میں کھیلا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
غزہ امن فوج کے قیام سے متعلق فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی‘احمد شریف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-02-9
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ غزہ امن فوج کے قیام سے متعلق فیصلہ حکومت اور پارلیمنٹ کرے گی، تاہم پاکستان اپنی سرحدوں اور عوام کے تحفظ کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔ انہوں نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ پاکستان پالیسی سازی میں خودمختار ملک ہے ، جبکہ فوج سیاست میں ملوث ہونا نہیں چاہتی، اسے سیاست سے دور رکھا جائے۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے انکشاف کیا کہ فتنہ الخوارج” کے خلاف آپریشنز میں اب تک 1667 دہشت گرد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ رواں سال 62 ہزار 113 آپریشنز کیے گئے جن میں 582 فوجی جوانوں نے جامِ شہادت نوش کیا۔ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر آپریشن بلوچستان میں کیے گئے، جب کہ حالیہ پاک افغان کشیدگی کے دوران 206 افغان طالبان اور 112 فتنہ الخوارج مارے گئے۔انہوں نے بتایا کہ ٹی ٹی پی نے افغان طالبان کے امیر کے نام پر بیعت کی، اور یہ تنظیم دراصل افغان طالبان کی شاخ کے طور پر کام کر رہی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افغانستان میں منشیات اسمگلرز کی سیاست میں مداخلت موجود ہے، اور وہاں سیبڑے پیمانے پر منشیات پاکستان اسمگل کی جا رہی ہیں۔