سونے کی تلاش مہنگی پڑ گئی، مالی میں کان بیٹھنے سے 48 افراد ہلاک، متعدد لاپتا
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
بماکو: مغربی افریقی ملک مالی میں غیر قانونی سونے کی کان بیٹھنے سے کم از کم 48 افراد جاں بحق ہو گئے، جبکہ متعدد افراد تاحال لاپتا ہیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق، پولیس ذرائع نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بعض متاثرین پانی میں جا گرے، جن میں ایک خاتون بھی شامل تھی جس کی پیٹھ پر اس کا بچہ موجود تھا۔
مالی افریقہ کے بڑے سونے پیدا کرنے والے ممالک میں شامل ہے، لیکن غیر منظم کان کنی اکثر خطرناک حادثات کا سبب بنتی ہے۔ حکومت غیر قانونی کان کنی پر قابو پانے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، تاہم حادثات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
مقامی حکام نے بھی کان کے منہدم ہونے کی تصدیق کر دی ہے، جبکہ کینیبا سونے کے کان کنوں کی ایسوسی ایشن نے ہلاکتوں کی تعداد 48 بتائی ہے۔ ماحولیاتی تنظیم کے سربراہ کے مطابق، مزید متاثرین کی تلاش کا کام جاری ہے۔
جنوری 2025: جنوبی مالی میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث کم از کم 10 افراد جاں بحق ہوئے، جن میں زیادہ تر خواتین تھیں۔ 2024 میں اسی علاقے میں ایک سرنگ منہدم ہونے کے نتیجے میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
مالی میں سونے کی غیر محفوظ کان کنی انسانی جانوں کے لیے مسلسل خطرہ بنی ہوئی ہے، جبکہ حکومت اور مقامی تنظیمیں اس مسئلے کو حل کرنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مالی میں
پڑھیں:
مردان میں گیس سلینڈر کا دھماکا، ماں، باپ، تین بچے اور چاچا جاں بحق
خیبرپختونخوا کے ضلع مردان کے علاقے آرم کالونی میں سلینڈ دھماکے کے نتیجے میں ایک ہی گھر کے چھ افراد جاں بحق ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق آرم کالونی کے گھر میں سلینڈ دھماکے کے نتیجے میں دو منزلہ عمارت ملبے کا ڈھیر بنی اور مکین اس کے تلے دب گئے۔
واقعے کے بعد ریسکیو 1122 کے رضاکار جائے وقوعہ پہنچے اور ملبے میں دبی خاتون، بچوں سمیت 4 افراد کو نکالنے میں کامیاب ہوئے۔
ریسکیو 1122 کے مطابق حادثے میں میاں، بیوی اور اُن کے چار بچے جاں بحق ہوئے جبکہ زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
سلنڈر بلاسٹ میں جاں بحق ہونے والوں میں 36 سالہ فواد، اہلیہ اور تین کمسن بچے شامل ہیں جبکہ فواد کے 25 سالہ بھائی شاہ فہد بھی حادثے میں جاں بحق ہوئے ہیں۔
حادثے میں جاں بحق ہونے والے 6 افراد کی اجتماعی نماز جنازہ ادا کی گئی جس میں رقعت آمیز مناظر تھے اور ہر شخص اشکبار تھا۔
جنازے میں ڈپٹی کمشنر مردان عظمت اللہ وزیر، سٹی میئر حمایت اللہ مایار، ایم پی اے عبد السلام آفریدی اور عمائدین علاقہ نے شرکت کی۔
عید کی صبح پیش آنے والے افسوسناک واقعے نے سب کے دلوں کو دہلا دیا ہے جبکہ میتیں گھر پہنچنے پر علاقے کی فضا سوگوار ہوگئی۔