UrduPoint:
2025-06-09@19:54:39 GMT

روسی امریکی مذاکرات سے قبل روسی وزیر خزانہ سعودی عرب میں

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

روسی امریکی مذاکرات سے قبل روسی وزیر خزانہ سعودی عرب میں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 فروری 2025ء) ماسکو سے اتوار 16 فروری کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق روسی وزیر خزانہ آنٹون سیلوآنوف کا سعودی مملکت کا یہ دورہ اس لیے بہت اہم ہے کہ اس کے ذریعے بالواسطہ طور پر سعودی عرب ہی میں یوکرینی جنگ سے متعلق امریکہ اور روس کے مابین آئندہ ہفتے شروع ہونے والی مکالمت کے لیے راہ ہموار کی جائے گی۔

روسی وزیر خزانہ بظاہر اس لیے بھی سعودی عرب میں ہیں کہ وہاں وہ دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں والے ممالک کی العلا کانفرنس میں شرکت کر سکیں۔

اس کانفرنس کا اہتمام سعودی وزارت خزانہ اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔

یوکرینی جنگ سے متعلق روسی امریکی مذاکرات

سعودی عرب میں روس اور امریکہ کے اعلیٰ حکام کے مابین وہ مذاکرات آئندہ دنوں میں شروع ہوں گے، جن کا مقصد تقریباﹰ تین سال سے جاری روسی یوکرینی جنگ کے خاتمے کی راہ تلاش کرنا ہے۔

(جاری ہے)

'یورپی مسلح افواج' کی تشکیل کا وقت آ گیا ہے، زیلنسکی

اس مکالمت کی تیاریوں کی امریکی کانگریس کے ایک رکن اور سعودی عرب میں کی جانے والی تیاریوں سے باخبر ایک اعلیٰ ذریعے نے بھی تصدیق کر دی۔

دریں اثنا جو روسی وفد اس وقت سعودی عرب میں موجود ہے، اس میں شریک روس کے اول نائب وزیر اعظم ڈینس مانتوروف اور وزیر خزانہ سیلوآنوف نے کل ہفتے کے روز متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے بھی ملاقات کی تھی۔

اس ملاقات میں روس کے مرکزی بینک کی خاتون گورنر ایلویرا نابیولینا نے بھی شرکت کی۔

بیرونی ممالک کے ذمے قرضوں سے متعلق روسی پیشکش

نیوز ایجنسی روئٹرز نے لکھا ہے کہ سعودی عرب میں دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کی العلا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے روسی وزیر خزانہ نے کہا کہ روس اس بات پر آمادہ ہے کہ بیرونی ممالک کے ذمے واجب الادا اور ماسکو کی طرف سے دیے گئے قرضوں کی نئے سرے سے تشکیل کر دی جائے۔

روسی یوکرینی جنگ میں بھارتی ریکروٹس کے ڈرا دینے والے تجربات

انہوں نے کہا، ''گزشتہ 25 برسوں میں ہم نے 22 مالک کے ذمے واجب الادا تقریباﹰ 30 بلین ڈالر مالیت کے قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کی ہے۔ ساتھ ہی تقریباﹰ اتنی ہی مالیت کے روسی قرضوں کی قرض لینے والے ممالک کے ساتھ دوطرفہ بنیادوں پر بھی ری اسٹرکچرنگ کی گئی ہے۔‘‘

سعودی عرب میں آئندہ مذاکرات میں یوکرین مدعو نہیں

یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی نے، جن کا ملک گزشتہ تقریباﹰ تین سال سے روس کے خلاف مغربی دنیا اور نیٹو کی عسکری حمایت سے جنگ لڑ رہا ہے، جمعے کے روز جنوبی جرمن شہر میونخ میں ہونے والی سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر امریکی نائب صدر جے ڈی وینس سے ملاقات کی تھی۔

اس ملاقات کے بعد صدر زیلنسکی نے کہا تھا کہ سعودی عرب میں یوکرینی جنگ کے موضوع تناظر میں روس اور امریکہ کے مجوزہ مذاکرات میں یوکرین کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی۔

یوکرین کو فرانسیسی اور ڈچ لڑاکا طیارے موصول

ساتھ ہی صدر زیلنسکی نے یہ بھی کہا تھا کہ کییف حکومت اپنے مغربی اسٹریٹیجک پارٹنرز کے ساتھ مشاورت کے بغیر روس کے ساتھ کسی بھی قسم کے رابطوں یا مکالمت کا آغاز نہیں کرے گی۔

سفارتی ہدف ٹرمپ اور پوٹن کی ملاقات

مختلف خبر رساں اداروں کے مطابق ابھی تک یہ واضح نہیں کہ سعودی عرب میں ہونے والی بات چیت میں روس کی طرف سے کون حصہ لے گا۔

تاہم امریکی ایوان نمائندگان کے رکن مائیکل میکول نے روئٹرز کو بتایا کہ امریکہ کی طرف سے اس مکالمت میں وزیر خارجہ مارکو روبیو، قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور مشرق وسطیٰ کے لیے وائٹ ہاؤس کے مندوب اسٹیو وٹکوف حصہ لیں گے۔

روس نے 757 یوکرینی فوجیوں کی لاشیں واپس کر دیں

مائیکل میکول کے مطابق سعودی عرب میں اس مکالمت کا سفارتی مقصد یہ ہے کہ مستقبل قریب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے مابین ایک ایسی ملاقات کو ممکن بنایا جائے، جس کے نتیجے میں ''یوکرین کے تنازعے کو ختم کرتے ہوئے باقاعدہ امن قائم کیا جا سکے۔‘‘

م م / ش خ (روئٹرز، اے پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے یوکرینی جنگ میں یوکرین روس کے

پڑھیں:

ہم درست سمت میں اور استحکام کی طرف گامزن ہیں،وزیر خزانہ

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم درست سمت میں اور استحکام کی طرف گامزن ہیں اور مہنگائی پر کامیابی سے قابو پایا ہے۔اسلام آباد میں قومی اقتصادی سروے 25-2024 پیش کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ عالمی مجموعی پیداوار کی شرح میں کمی آئی ہے اور گلوبل جی ڈی پی نمو 2.8 فیصد ہے، تاہم ملکی مجموعی پیداوار میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور جی ڈی پی میں اضافہ معاشی ترقی کی علامت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معاشی ریکوری کو عالمی منظرنامے میں دیکھا جائے گا، 2023 میں ہماری جی ڈی پی گروتھ منفی، 2024 میں 2.5 فیصد، 2025 میں 2.7 فیصد تھی اور مہنگائی کی شرح 29 فیصد سے زائد ہوچکی تھی، 2023 میں دو ہفتے کے ذخائر موجود تھے، اس کے بعد معیشت میں بتدریج بہتری آرہی ہے اور افراط زر میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی، عالمی مہنگائی دو سال پہلے 6.8 تھی جو اب 0.3 فیصد ہے، پاکستان میں اس وقت مہنگائی بڑھنے کی شرح 4.6 فیصد پر آگئی ہے، پالیسی ریٹ میں بتدریج کمی گئی اور پالیسی ریٹ ایک سال میں 22 فیصد سے کم ہو کر 11 فیصد پر آگیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم درست سمت میں اور استحکام کی طرف گامزن ہیں، ہم نے معیشت کے ڈی این اے کو بدلنا ہے جس کے لیے اسٹرکچرل ریفارمز ضروری ہیں، رواں مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر میں شاندار اضافہ ہوا، جی ڈی پی کے تناسب سے قرضوں کی شرح 68 سے 65 فیصد پر آگئی۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرام کا مقصد پائیدار معاشی استحکام کا حصول ہے، آئی ایم ایف پروگرام سے ہمیں ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے لیے وسائل دستیاب ہوئے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی 5 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، ٹیکنالوجی کے استعمال سے ٹیکس محصولات میں اضافہ ہوا، شعبہ توانائی میں شاندار اصلاحات ہوئیں اور ایک سال میں تاریخی ریکوری ہوئی ہے، ڈسکوز میں پیشہ ور بورڈز لگائے جس سے ڈسٹری بیوشن لاسز میں کمی آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ قرضوں کی ادائیگی میں 800 ارب بچائے، پنشن اصلاحات میں خاطر خواہ پیش رفت ہوئی، آنے والے وقت میں 43 وزارتوں اور 400 ملحقہ اداروں کی رائٹ سائزنگ کریں گے، بجٹ میں بتاؤں گا کہ اسے آگے کیسے لے کر جائیں گے، اسے مرحلہ وار آگے لے کر جارہے ہیں، ہم وزارتوں اور محکموں کو ضم کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مشینری اور ٹرانسپورٹ کی نمو بڑھی ہے، بیرونی شعبے میں دہرے بحرانوں کا المیہ رہا، بھارت نے آئی ایم ایف پروگرام رکوانے کے لیے پورا زور لگایا تھا، ترسیلات زر میں اضافہ ہوا ہے، رواں سال ترسیلات زر 37 سے 38 ارب ڈالر رہنے کا امکان ہے، ترسیلات زر میں اضافے میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں کلیدی کردار ادا کیا

وزیر خزانہ نے کہا کہ جولائی سے مئی کے دوران ٹیکس وصولی میں 26 فیصد اضافہ ہوا ہے، فائلرز کی تعداد دگنی ہوگئی، 74 فیصد ریٹیلرز رجسٹریشن مزید ہوئی ہے، ہم اب قرضے مزید نہیں لینا چاہتے، اگر لیں گے تو اپنی شرائط پر لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں قرضوں کی ادائیگیوں میں جتنا بھی بچے گا اس کو دیگر شعبوں میں لے جائیں گے، صنعتوں کی نمو میں 6 فیصد تک اضافہ ہوا ہے، خدمات کے شعبے میں 2 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا، رئیل اسٹیٹ اور تعمیرات کے شعبے میں 3 فیصد تک اضافہ ہوا ہے، زرعی شعبہ محض 0.6 فیصد تک بڑھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جاری کھاتوں کا خسارہ اب سرپلس میں ہے، اکاؤنٹس 10 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے ہیں۔

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • ہم درست سمت میں اور استحکام کی طرف گامزن ہیں،وزیر خزانہ
  • چین اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کا نیا مرحلہ لندن میں شروع
  • روس کا یوکرین پر سب سے بڑا ڈرون حملہ، 479 ڈرون برسادیے
  • وزیرِ اعلیٰ سندھ کی مختلف ممالک کے سفارتکاروں سے ملاقات
  • کامران ٹیسوری کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، شاہی ظہرانے میں شرکت
  • ایاز صادق کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا
  • ایران امریکا مذاکرات، حکومتوں کا وجود امریکی خوشنودی پر منحصر 
  • وزیر مملکت بلال بن ثاقب کی ایلون مسک کے والد سے ملاقات
  • شہباز شریف، شہزادہ محمد ملاقات: کثیر جہتی تعلقات مزید گہرنے کرنے کے عزم کا اعادہ، فیلڈ مارشل بھی موجود تھے
  • ٹرمپ نے جنگ ٹالنے میں مدد کی، امریکہ بھارت کو مذاکرات کی میز پر لائے: بلاول