چوہدری شجاعت حسین نے سیاسی جماعتوں میں رابطوں کیلئے رابطہ کمیٹی قائم کر دی
اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT
اسلام آباد: مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے سیاسی جماعتوں میں رابطوں کیلئے سیاسی رابطہ کمیٹی قائم کر دی۔
ق لیگ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق سیاسی جماعتوں میں رابطوں کیلئے پولیٹیکل کوآرڈینیشن کمیٹی بنائی گئی ہے جس کے چیئرمین میر نصیر خان مینگل اور وائس چیئرمین غلام مصطفیٰ ملک ہوں گے۔
اعلامیے میں بتایا گیا کہ کمیٹی کے اراکین میں طارق حسن، انتخاب چمکنی اور ڈاکٹر رحیم اعوان شامل ہیں، کمیٹی سیاسی و سماجی حلقوں کے درمیان ہم آہنگی کے فروغ کیلئے کام کرے گی۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کمیٹی معاشی و سیاسی استحکام کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرے گی، پولٹیکل کمیٹی ملک میں نیشنل ڈائیلاگ کیلئے سیاسی جماعتوں سے روابط قائم کرےگی اور حکومت و اپوزیشن جماعتوں کوبھی نیشنل ایشوزپر اکٹھا چلنے پر آمادہ کرے گی۔
اس کے علاوہ کمیٹی بلوچستان میں احساس محرومی کےخاتمےکیلئے تجاویز بھی مرتب کرے گی، پولیٹیکل کوآرڈینیشن کمیٹی ملک میں پبلک سیکٹر کی بہتری کیلئے بھی کردار ادا کرےگی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
تحریک انصاف کا 5 اگست کی تحریک شروع کرنے کا پلان تیار
ہر ٹکٹ ہولڈر اپنے حلقے میں احتجاج ریکارڈ کروائے گااور ریلی نکالی جائے گی، سیاسی کمیٹی کا اجلاس آج متوقع
پارٹی رہنماؤں کا سلمان اکرم راجا پر عدم اعتماد کا اظہار،صوبائی قیادت اور رہنمائوں کو دوبارہ ہدایات جاری
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سابق وزیراعظم عمران خان کی کال پر 5 اگست کو تحریک شروع کرنے کے حوالے سے پلان تیار کر لیا۔ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے 5 اگست کی تحریک کے حوالے سے پلان تیار کرلیا ہے اور پی ٹی آئی قیادت نے صوبائی قیادت اور رہنمائوں کو دوبارہ ہدایات جاری کر دی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ 5 اگست کو ہر ٹکٹ ہولڈر اپنے حلقے میں احتجاج ریکارڈ کروائے گا، حلقوں میں ریلی نکالی جائے گی۔تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ پارٹی رہنماؤں نے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور کہا گیا کہ سلمان اکرم راجا بیشتر اجلاس میں کہہ چکے ہیں کہ میں احتجاج والا میٹیریل نہیں ہوں۔پی ٹی آئی ذرائع نے کہا کہ سیاسی کمیٹی کا اگلا اجلاس آج متوقع ہے تاہم اجلاس کے لیے تاحال کوئی مقام فائنل نہیں کیا جا سکا۔ذرائع نے بتایا کہ سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجا سیاسی کمیٹی کو سنجیدہ نہ لیتے ہوئے سندھ روانہ ہو گئے جبکہ اکثر رہنما 9 مئی کے حوالے سے روپوش ہو گئے ہیں اور مبینہ طور پر پارٹی رہنماؤں کی عدم دلچسپی کے باعث سیاسی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔