UrduPoint:
2025-07-26@15:00:50 GMT

غزہ پٹی میں حماس کا خاتمہ ضروری، امریکی وزیر خارجہ روبیو

اشاعت کی تاریخ: 16th, February 2025 GMT

غزہ پٹی میں حماس کا خاتمہ ضروری، امریکی وزیر خارجہ روبیو

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 فروری 2025ء) امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اتوار کے روز غزہ پٹی میں اسرائیلی جنگی مقاصد کی مکمل تائید کرتے ہوئے کہا کہ حماس کو ''ختم ہونا چاہیے۔‘‘ اس اعلیٰ ترین امریکی سفارت کار نے اس تائید کا اعادہ آج 16 فروری کو مشرق وسطیٰ کے اپنے علاقائی دورے کے آغاز پر اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد کیا۔

روبیو کا بطور وزیر خارجہ اس خطے کا یہ پہلا دورہ ہے تاہم ان کے مذکورہ بالا بیان نے غزہ میں پہلے ہی سے متزلزل جنگ بندی کے مستقبل کو مزید شکوک میں ڈال دیا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی فلسطینی آبادی کو غزہ کی پٹی سے باہر منتقل کرنے اور اسے امریکی ملکیت میں دوبارہ تعمیر کرنے کی تجویز پر عرب رہنماؤں کی جانب سےمخالفت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

(جاری ہے)

تاہم اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نےامریکی صدر کے اس منصوبے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے اور ٹرمپ کے پاس غزہ کے مستقبل کے لیے ''مشترکہ حکمت عملی‘‘ موجود ہے۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے امریکی صدر ٹرمپ کے حماس سے متعلق ایک اور بیان کی بازگشت کے طور پر اپنی طرف سے کہا کہ اگر اس فلسطینی عسکریت پسند گروہ نے سات اکتوبر 2023 کے حملے میں اغوا کیے گئے بقیہ درجنوں اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا، تو وہ غزہ پر''جہنم کے دروازے‘‘ کھول دیں گے۔

ان کا یہ تبصرہ جنگ بندی کا پہلا مرحلہ ختم ہونے سے صرف دو ہفتے پہلے سامنےآیا ہے۔ دوسرے مرحلے کے تحت بھی حماس کو مزید فلسطینیوں قیدیوں کی رہائی کے بدلے درجنوں باقی ماندہ یرغمالیوں کو رہا کرنا ہے۔

قیدیوں کی تعداد، ایک دیرپا جنگ بندی اور اسرائیلی افواج کے انخلا پر ابھی تک بات چیت باقی ہے۔ روبیو نے کہا کہ حماس ''فوجی یا حکومتی فورس کے طور پر قائم نہیں رہ سکتی۔

‘‘

مارکو روبیو کے بقول، ''جب تک یہ (حماس) ایک ایسی طاقت کے طور پر کھڑی ہے، جو حکومت کر سکتی ہے یا ایک ایسی قوت کے طور پر جو انتظامیہ چلا سکتی ہے یا ایسی طاقت کے طور پر جو تشدد کے استعمال سے خطرہ بن سکتی ہے، امن ناممکن ہو جاتا ہے۔‘‘

امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا، ''اس (حماس) کا خاتمہ ضروری ہے۔‘‘ تاہم مبصرین کے مطابق اس طرح کی زبان حماس کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کی کوششوں کو پیچیدہ بنا سکتی ہے، جو جنگ میں بھاری نقصان اٹھانے کے باوجود غزہ میں اب بھی ایک طاقت ہے۔

اسرائیلی حملے میں تین پولیس اہلکار ہلاک

دریں اثنا اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے اتوار کی صبح جنوبی غزہ میں اس کے دستوں کے قریب آنے والے لوگوں پر فضائی حملہ کیا۔ حماس کے زیر انتظام غزہ پٹی کی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ اس حملے میں اس کے تین پولیس اہلکار اس وقت ہلاک ہو گئے جب وہ مصر کے ساتھ سرحد پر واقع رفح بارڈر کراسنگ کے قریب امدادی ٹرکوں کے داخلے کو محفوظ بنا رہے تھے۔

حماس نے کہا کہ یہ حملہ جنگ بندی کی ''سنگین خلاف ورزی‘‘ ہے۔ حماس نے وزیر اعظم نیتن یاہو پر غزہ سیزفائر معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کا الزام بھی لگایا ہے۔ جنگ دوبارہ شروع کرنا باقی یرغمالیوں کے لیے خطرناک

کئی ماہرین کا کہنا ہے کہ غزہ پٹی میں جنگ کا دوبارہ شروع ہو جانا حماس کے زیر حراست باقی ماندہ اسرائیلی یرغمالیوں کے لیے انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے۔

دوسری طرف یہ بھی ممکن ہے کہ اسرائیل حماس کو ختم کرنے میں کامیاب نہ ہو، جو 15 ماہ سے زائد دورانیے کی جنگ کے بعد بھی غزہ میں ایک طاقت ہے اور گزشتہ ماہ فائر بندی کے بعد اس نے خود کو تیزی سے غزہ میں پھر کسی حد تک منظم کر لیا تھا۔

نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو سیزفائر کا موجودہ مرحلہ مکمل ہونے کے بعد جنگ دوبارہ شروع کرنے کے لیے تیار رہنے کا اشارہ دیا ہے اور حماس کو ہتھیار ڈالنے اور اپنے سرکردہ رہنماؤں کو جلاوطن کر دینے کا موقع فراہم کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔

حماس نے لیکن اس طرح کے کسی بھی منظر نامے کو مسترد کر دیا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ابھی تک غزہ پٹی میں موبائل ہومز اور بھاری مشینری کے داخلے کی منظوری نہیں دی، جو کہ جنگ بندی معاہدے کے تحت ضروری ہے۔

ش ر ⁄ م م، ع ا (اے پی، ڈی پی اے، اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اسرائیلی وزیر اعظم امریکی وزیر خارجہ غزہ پٹی میں نیتن یاہو کے طور پر سکتی ہے حماس کو کے بعد نے کہا کے لیے کہا کہ

پڑھیں:

اسحٰق ڈار واشنگٹن پہنچ گئے

دفتر خارجہ کے مطابق اسحٰق ڈار دورہ امریکا کے دوران امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کریں گے جو آج محکمہ خارجہ میں ہو گی۔ اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحٰق ڈار واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے، جہاں پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ اور سفارتخانے کے سینئر حکام نے ان کا استقبال کیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق اسحٰق ڈار دورہ امریکا کے دوران امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کریں گے جو آج محکمہ خارجہ میں ہو گی۔ ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر گفتگو کی جائے گی، خصوصاً تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز رکھی جائے گی۔ اس موقع پر دونوں رہنما باہمی دلچسپی کے علاقائی و عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کریں گے۔ اسحٰق ڈار اپنے دورہ واشنگٹن کے دوران معروف امریکی تھنک ٹینک دی اٹلانٹک کونسل میں بھی خطاب کریں گے، جہاں وہ پاکستان کا مؤقف، خطے کی صورتحال اور پاک امریکہ تعلقات کے مستقبل پر روشنی ڈالیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا ایران کے ساتھ مکالمے پر پاکستان کے کردار کا معترف ہے: امریکی محکمہ خارجہ
  • امریکا کی ایران سے متعلق مذاکرات میں پاکستان کے تعمیری کردار کی تعریف
  • پاکستان کا خطے میں استحکام کے لیے کردار قابلِ تعریف، ڈار روبیو ملاقات کے بعد امریکی اعلامیہ جاری
  • اسحاق ڈار کی مارکو روبیو سے کن امور پر بات ہوئی؟ امریکی محکمہ خارجہ کا اعلامیہ سامنے آ گیا
  • اسحاق ڈارکی مارکو روبیو سے کن امور پر بات ہوئی؟ امریکی محکمہ خارجہ کا اعلامیہ سامنے آ گیا
  • اسحاق ڈار اور امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے درمیان اہم ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • اسحٰاق ڈار واشنگٹن پہنچ گئے
  • اسحٰق ڈار واشنگٹن پہنچ گئے
  • اسحٰق ڈار واشنگٹن پہنچ گئے، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے آج اہم ملاقات طے
  • غزہ میں جنگ بندی کی اسرائیلی تجویز کا جواب دے دیا ہے، حماس