آئی ایف سی کا پاکستان میں سالانہ 2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا منصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے سربراہ مختار ڈیوپ نے کہا ہے کہ ان کا ادارہ اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری بڑھانے اور بڑے پیمانے پر انفرا اسٹرکچر میں فنڈنگ فراہم کرنے کا خواہاں ہے جس کے ذریعے 10 برس تک سالانہ 2 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کے منصوبے کا آغاز کرنا ہے۔ پاکستان کے پہلے دورے کے بعد غیر ملکی خبر رساں ادارے
سے گفتگو میں آئی ایف سی کے منیجنگ ڈائریکٹر مختار ڈیوپ نے کہا کہ اب سے لیکر اکتوبر تک کچھ منصوبوں میں پیش رفت متوقع ہے جوکہ اس بات کی عکاس ہوگی کہ پاکستان انفرا اسٹرکچر کے اہم شعبوں میں بڑے پیمانے پر فنانسنگ قبول کرنے کیلیے تیار ہے۔ عالمی بینک کے پرائیویٹ سرمایہ کاری ونگ آئی ایف سی کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان کیلیے 2 ارب ڈالر سالانہ کی سرمایہ کاری کوئی بہت بڑی چیز نہیں کیونکہ پاکستان کو انٹرنیشنل ائرپورٹس، توانائی، پانی، بندرگاہوں سمیت انفرا اسٹرکچر کو ترقی دینے کی بڑی ضرورت ہے۔
آئی ایف سی
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری ا ئی ایف سی
پڑھیں:
پی آئی اے کی نجکاری ،حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ، صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں گے
نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ ، سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا،نج کاری کمیشن
حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے ) کی نجکاری کے لیے ایک بار پھر اظہار دلچسپی کی درخواستیں 24اپریل کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم از کم ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی۔نجکاری کمیشن نے بتایا کہ اس عمل میں صرف سنجیدہ سرمایہ کاروں کو شامل کرنے کے لیے پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں۔مزید کہا گیا کہ نج کاری کے لیے پی آئی اے کے 51فیصد سے 10 فیصد تک شیئرز فروخت کیے جائیں گے ، نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ اور سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا۔اس ضمن میں کہا گیا کہ پی آئی اے کے اثاثوں اور مالی حیثیت کا جائزہ جولائی تک مکمل کرلیا جائے گا، درخواستوں کی جانچ پڑتال ستمبر 2025 تک اور نج کاری کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔نج کاری کمیشن نے بتایا کہ پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں تاکہ صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں۔حکام کے مطابق پری کوالیفکیشن میں سرمایہ کار کمپنیوں کو ملٹی ایئر ریونیو کی شرط پوری کرنا ہوگی، یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی کے بعد پی آئی اے سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بن چکی ہے اور خلیجی ریاستوں اور ترک ایئر لائن سمیت متعدد اداروں کی جانب سے دلچسپی متوقع ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اس بار کلین پی آئی اے کا ماڈل اپنایا گیا ہے اور حکومت پہلے ہی پی آئی اے کا قرضہ اپنے ذمہ لے چکی ہے ، وفاقی کابینہ نج کاری کمیشن کی سفارش پر نج کاری کی منظوری دے چکی ہے ۔