اپنے بیان میں سابق رکن قومی اسمبلی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ آفاق احمد کی فوری رہائی کو یقینی بنائے اور کراچی کے مسائل پر سنجیدگی سے غور کرے تاکہ شہریوں کو درپیش مشکلات کا ازالہ کیا جا سکے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق رکن قومی اسمبلی اور سینئر سیاستدان محمود مولوی نے مہاجر قومی موومنٹ کے سربراہ آفاق احمد کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے کراچی میں لسانی کشیدگی بڑھانے کی سازش قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی مختلف قومیتوں کا گہوارہ ہے اور یہاں کے مسائل کو اجاگر کرنا ہر شہری کا حق ہے۔ محمود مولوی نے اپنے بیان میں کہا کہ آفاق احمد کو کراچی کے مسائل پر آواز بلند کرنے پر پابند سلاسل کرنا غیر جمہوری اقدام ہے جو نہ صرف آزادی اظہار پر قدغن ہے بلکہ شہر میں مزید بدامنی کو جنم دے سکتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایسے اقدامات جاری رہے تو اس کے نتائج منفی نکل سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی پاکستان کا سب سے بڑا معاشی حب ہے اور یہاں کے شہری پہلے ہی بے شمار مسائل سے دوچار ہیں۔ ان مسائل کے حل کے لیے ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں، بشمول پاکستان پیپلز پارٹی، ایک مشترکہ لائحہ عمل تیار کریں تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر سیاسی اختلافات کو ختم کرکے مشترکہ حکمت عملی نہ اپنائی گئی تو اس کے نتیجے میں نہ صرف عوامی مشکلات میں اضافہ ہوگا بلکہ سیاسی تناؤ بھی بڑھ سکتا ہے۔ محمود مولوی نے مزید کہا کہ کراچی کے مسائل کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے بجائے انہیں حل کرنے پر توجہ دینی چاہیئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: محمود مولوی آفاق احمد کے مسائل کہا کہ

پڑھیں:

سیاسی درجہ کم کرنے کے لیے مذاکرات ہونے چاہییں: عطااللہ تارڑ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کا عندیہ دے دیا

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے کہا ہے کہ سیاسی درجہ حرارت کم کرنے کے لیے سیاستدانوں کے درمیان بات چیت ہونی چاہیے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سیاست تہذیب کے دائرے میں رہ کر ہونی چاہیے، ہم بات چیت کرنے کے پہلے بھی تیار تھے، اور اب بھی تیار ہیں۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی مذاکراتی اجلاس میں بیٹھتی تو توقعات سے کچھ زیادہ ہی لے کر جاتی، عرفان صدیقی

انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کو سمجھنا چاہیے کہ صرف سیاسی بیانات دینے سے کام نہیں چلے گا، ان پر ایک صوبے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔

عطااللہ تارڑ نے کہاکہ وزیراعظم شہباز شریف نے بڑی فراخدلی سے سہیل آفریدی کو کہاکہ ہم آپ کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں، لیکن ملکی صورت پر ہونے والی ایک اعلیٰ سطح کی میٹنگ میں انہوں نے شرکت ہی نہیں کی۔

9 مئی واقعات کی انکوائری سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہاکہ انکوائری کی ضرورت وہاں پیش آتی ہے، جہاں کوئی ابہام ہو۔

پاک افغان کشیدگی سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے عطااللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ ہم نے استنبول مذاکرات میں بالکل واضح کیا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔

مزید پڑھیں: افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف

انہوں نے کہاکہ افغان طالبان رجیم کی جانب سے جو پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اس کا وزیر دفاع خواجہ آصف نے درست جواب دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پاک افغان کشیدگی پی ٹی آئی دہشتگردی سہیل آفریدی شہباز شریف عطااللہ تارڑ مذاکرات وزیر اطلاعات وزیراعظم پاکستان وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے خیرخواہ مفاہمت کی سیاست اپنائیں، محمود مولوی
  • بی جے پی نے اقتدار میں رہتے ہوئے غریبوں کیلئے ایک بھی گھر نہیں بنایا، ضمیر احمد خان
  • سیاسی درجہ کم کرنے کے لیے مذاکرات ہونے چاہییں: عطااللہ تارڑ نے پی ٹی آئی سے بات چیت کا عندیہ دے دیا
  • پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
  • شبیر احمد شاہ کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرنے پر این آئی اے کی مذمت
  • عمران خان کی رہائی کے لیے ایک اور کوشش ،سابق رہنماؤں نے اہم فیصلہ کرلیا ۔
  • شاہ محمود قریشی سے سابق رہنمائوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • شاہ محمود قریشی سے سابق پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
  • شاہ محمود قریشی سے پارٹی رہنماوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی
  • ہماری کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان رابطے کا کردار ادا کیا جائے، محمود مولوی