مریم نواز کی کارکردگی سے پی پی کو پریشر محسوس ہوتا ہے: عظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری—فائل فوٹو
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ مریم نواز کی کارکردگی سے پیپلز پارٹی کو پریشر محسوس ہوتا ہے۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے عظمیٰ بخاری نے کہا کہ گورنر پنجاب تو بہت کچھ کہتے رہتے ہیں، ان کی باتوں کو سنجیدہ نہیں لیا کریں، ان کی باتوں سے کوئی فرق نہیں پڑتا، گورنر پنجاب کے کہنے سے تو کوئی وزیرِ اعظم بنے گا اور نہ ہٹے گا۔
وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ ہمارے دوست ممالک کو بھی پتہ ہے کہ فتنہ کون ہے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ سندھ کے تاجروں نے مریم نواز کی انتظامی کارکردگی کی تعریف کی تو ان کی شامت آ گئی تھی، مجھے معلوم ہوا کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ نے اپنے ترجمانوں کو کہا ہے کہ سیٹ بلٹ باندھ لیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم حتی الامکان کوشش کرتے ہیں کہ بیانات پر ردِ عمل نہ دیں، سندھ میں کوئی پراجیکٹ شروع ہوتا ہے تو ہمیں خوشی ہوتی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ پنجاب کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد
لاہور:الیکشن ٹربیونل لاہور نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی انتخابی کامیابی کے خلاف دائر درخواست مسترد کر دی۔
پی ٹی آئی کے امیدوار مہر شرافت علی نے درخواست دائر کی تھی جنہوں نے لاہور کے صوبائی حلقہ پی پی 159 سے مریم نواز کی کامیابی کو چیلنج کیا تھا۔
الیکشن ٹربیونل کے جج رانا زاہد محمود نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ درخواست گزار نے الیکشن ایکٹ 2017 کے رول 144 کی شرائط پوری نہیں کیں، اس لیے درخواست قابلِ سماعت نہیں۔
فیصلے کے مطابق، درخواست گزار کے الیکشن پٹیشن کے ہر صفحے پر دستخط موجود نہیں تھے، جبکہ بیانِ حلفی میں اوتھ کمشنر کی تصدیق والے صفحے پر درخواست گزار کا نام اور والد کا نام درج نہیں تھا۔
وزیرِ اعلیٰ مریم نواز کی جانب سے پیش ہونے والے وکیل بیرسٹر اسداللہ چھٹہ نے قانونی نکات پر دلائل دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ درخواست ناقابلِ سماعت ہے اور اس میں بنیادی قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ بیرسٹر اسداللہ چھٹہ کے دلائل میں وزن ہے، اور یہ کہ درخواست کو باقاعدہ ٹرائل کے لیے پیش نہیں کیا جا سکتا۔
الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے ساتھ ہی وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی پی پی-159 سے کامیابی برقرار رہی۔