عمر ایوب کو حفاظتی ضمانت مل گئی، گرفتار نہ کرنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کو 35 دنوں کی حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب کی حفاظتی ضمانت اور مقدمات کی تفصیلات کے لیے درخواست پر سماعت جسٹس صاحبزادہ اسد اللّٰہ اور جسٹس عبدالفیاض نے کی۔
اپوزیشن لیڈر نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ میرے خلاف 70 سے زیادہ مقدمات درج ہوئے ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ حکومت کا جو شخص کہتاہے کہ مہنگائی کم ہوئی ہے، وہ بازاروں میں ساتھ چلے۔
اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایف آئی اے کی عمر ایوب کے خلاف کوئی انکوائری نہیں، اسلام آباد پولیس کے پاس 8 ایف آئی آرز درج ہیں۔
عدالت نے عمر ایوب کی درخواست نمٹاتے ہوئے متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: عمر ایوب
پڑھیں:
ڈکی بھائی کیس میں پیش رفت، عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
عدالت نے یوٹیوبر سعد الرحمٰن عرف ڈکی بھائی کے جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔ لاہور ہائیکورٹ میں ڈکی بھائی کی جوا ایپ کی تشہیر کے مقدمے میں ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ جسٹس فاروق حیدر نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیا اور مزید کارروائی ملتوی کردی۔ درخواست گزار کی جانب سے ایڈووکیٹ عمران چدھڑ عدالت میں پیش ہوئے۔ سعد الرحمٰن نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ انہیں نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) نے بیرونِ ملک جاتے وقت ایئرپورٹ سے گرفتار کیا، حالانکہ انہیں کسی قسم کا نوٹس یا طلبی موصول نہیں ہوئی تھی۔ درخواست میں این سی سی آئی اے سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے۔ سعد الرحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ انہیں گرفتاری کے بعد دس روز تک جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کی تحویل میں رکھا گیا۔ عدالت نے تمام فریقین سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔