سعودی ولی عہد کی ریاض میں امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2025ء)سعودی دارالحکومت ریاض میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی۔
(جاری ہے)
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روبیو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتین کے درمیان آئندہ سربراہی اجلاس کے معاملات کو ترتیب دینے کی تیاریوں کے سلسلے میں ریاض کا دورہ کر رہے ہیں۔
ان کا یہ دورہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی موجودگی میں یوکرین پر امن مذاکرات شروع کرنے پر رضامندی کے بعد کیا جارہا ہے۔سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے ریاض میں اپنے امریکی ہم منصب مارکو روبیو سے ملاقات کی۔ دونوں وزرا نے دو طرفہ تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے متعدد علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہوگا، ہم حل نکال لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں گفتگو کے دوران دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر سعودی عرب کے ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کا امکان ظاہر کر دیا۔ امریکی ٹی وی پروگرام 60 منٹس میں اینکر نے سوال کیا کہ کیا سعودی عرب فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا۔؟ اینکر کے سوال پر صدر ٹرمپ نے جواب دیا کہ انہیں لگتا ہے کہ سعودی عرب ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائے گا، ہم حل نکال لیں گے۔ دو ریاستی حل پر بات کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ انہیں یقین نہیں کہ آیا یہ دو ریاستی حل ہوگا، کیونکہ یہ اسرائیل اور مجھ پر منحصر ہے۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس حکام نے تصدیق کی ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 18 نومبر کو وائٹ ہاؤس کا دورہ کریں گے۔ حکام نے بتایا کہ سعودی ولی عہد اور صدر ٹرمپ کی ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات اور علاقائی معاملات پر گفتگو ہوگی۔ امریکی میڈیا کے مطابق یہ ملاقات ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب صدر ٹرمپ سعودی عرب پر ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ یاد رہے کہ ابراہم اکارڈز 2020ء میں طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے، اس معاہدے کے تحت متحدہ عرب امارات، بحرین اور مراکش نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کیے۔