گستاخانہ مواد کیخلاف کمیشن نہ بنایا جائے حکومت مدعی بن کر عدالت جائے، علی محمد خان
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
رکن قومی اسمبلی پی ٹی آئی علی محمد خان نے گستاخانہ مواد کے خلاف کمیشن بنانے کی مخالفت کردی اور کہا ہے کمیشن کے بجائے حکومت خود استغاثہ بن کر مقدمات دائر کرے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ گزشتہ کافی عرصے سے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد سامنے آرہا ہے حکومتِ وقت اس عمل کا سخت نوٹس لے، ختم نبوت پر اس ملک میں قانون پاس ہوچکا ہے حکومت اس میں استغاثہ بن کر کیسز دائر کرے حکومت اس معاملے میں کمیشن کی طرف نہ جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک جج نے حکومت کو توہین سے متعلق مقدمات میں کمیشن بنانے کی تجویز دی ہے، کمیشن کی تجویز پر حکومت عمل نہ کرے، کمیشن بنا تو خدانخواستہ توہین و گستاخی کے مقدمات کمزور ہوں گے۔
انہوں ںے کہا کہ کمیشن بننے سے گستاخی کے مرتکب ملزمان بیرون ملک جاکر پھر توہین کریں گے، عدالتوں میں ہی توہین سے متعلق مقدمات چلنے دیئے جائیں تاکہ اوپن کورٹ میں سب کو صفائی کا موقع دیا جاسکے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پیکا ایکٹ؛ ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کیخلاف 24 گھنٹوں میں 23 مقدمات درج
لاہور:ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت 24 گھنٹوں میں 23 مقدمات درج درج کرلیے گئے۔
پولیس کے مطابق اہم سیاسی و سرکاری شخصیات سے متعلق نازیبا ویڈیوز بنانے یا اپلوڈ کرنے کے معاملے میں ڈی ائی جی انویسٹی گیشن سید ذیشان رضا کی ہدایت پر سوشل میڈیا پر جعلی ویڈیوز اپلوڈ کرنے والوں کیخلاف پولیس کا کریک ڈاؤن جاری ہے۔
اس دوران ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف لاہور کے مختلف تھانوں میں 24 گھنٹوں کے دوران پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔
پولیس حکام کے مطابق قومی اداروں کے خلاف قابل اعتراض اور نازیبا مواد کی تشہیر میں ملوث افراد کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ اداروں کی تضحیک اور تمسخر اڑانے والے عناصر کو قانون کی گرفت میں لے کر سخت سے سخت سزا دلوائی جائےگی۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن کے مطابق ان عناصر کامقصد معاشرے میں انتشار اور اداروں کے خلاف منافرت پھیلانا ہے۔ ملزمان کو تمام قانونی شواہد کی روشنی میں مضبوط چالان مرتب کرکے کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔