اسلام آباد:

حکمران پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما طارق فضل چوہدری نے اپوزیشن رہنما محمود خان اچکزئی کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی باتوں میں نہ آئیں اگر وہ مکر گئے تو آپ کی ساری عمر کی ساکھ خراب ہوجائے گی۔

مسلم لیگ (ن) کے قومی اسمبلی میں چیف وہپ طارق فضل چوہدری نے محمود خان اچکزئی کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ محمود خان اچکزئی کو نوشتہ دیوار پڑھ لینی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بے بنیاد الزامات کی سیاست کب تک چلے گی، 8 فروری کے انتخابات غلط تھے تو ایوان میں ثبوت بھی پیش کریں، وزیراعظم شہباز شریف نے ہمیشہ خدمت کی سیاست کی ہے اور آج معاشی اشاریے حکومت کی کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

محمود خان اچکزئی کو مخاطب کرکے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی باتوں میں نہ آئیں، اگر وہ مکر گئے تو آپ کی ساری عمر کی ساکھ خراب ہو جائے گی، آپ کے دماغ میں تضادات کی آندھی چلی ہوئی ہے، کسی ایک بات پر ایک جگہ کھڑے ہوں تو آپ کو استحکام نظر آئے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ آج آپ جس کی حمایت کر رہے ہیں اس نے اپنے دور میں آپ کو بھی نہیں بخشا، آج سزا یافتہ بانی پی ٹی آئی پر یہ وقت آ چکا ہے کہ وہ مفاہمت کے لیے آپ کے ساتھ ہے لیکن اخلاقی طور پر اپنے سابقہ رویے پر اس نے کوئی معذرت تک نہیں کی۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عوام ترقی، خوش حالی اور ملک کو معاشی استحکام دینے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: محمود خان اچکزئی اچکزئی کو پی ٹی آئی مسلم لیگ

پڑھیں:

جعلی ڈگری کیس، جسٹس طارق محمود جہانگیری کو بطور جج کام سے روک دیا گیا

اسلام آباد: جعلی ڈگری کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو بطور جج فرائض انجام دینے سے عارضی طور پر روک دیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت تک نافذ العمل رہے گا جب تک سپریم جوڈیشل کونسل اس معاملے پر اپنا حتمی فیصلہ نہیں سنا دیتی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد اعظم خان پر مشتمل دو رکنی بینچ نے یہ حکم جاری کیا۔ عدالت نے معروف قانون دان بیرسٹر ظفر اللہ خان اور اشتر اوصاف علی کو عدالتی معاون مقرر کیا، جبکہ اٹارنی جنرل سے درخواست کی سماعت کے قابل ہونے پر قانونی معاونت طلب کی گئی ہے۔

یہ فیصلہ ایڈووکیٹ میاں داؤد کی جانب سے دائر کردہ کو وارنٹو رٹ پٹیشن پر دیا گیا۔ تاہم، کیس کی سماعت کے دوران درخواست گزار عدالت میں پیش نہ ہو سکے۔ ان کے معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وہ میڈیکل ایمرجنسی کی وجہ سے غیر حاضر ہیں اور سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کی۔

دورانِ سماعت اسلام آباد بار ایسوسی ایشن اور اسلام آباد بار کونسل کے نمائندگان روسٹرم پر آ گئے اور اس درخواست پر تحفظات کا اظہار کیا۔ وکلا نمائندگان نے پٹیشن کو ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے خارج کرنے کا مطالبہ کیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ فی الوقت عدالت صرف ابتدائی اعتراضات کا جائزہ لے رہی ہے، اور ابھی نہ تو جج صاحب کو اور نہ ہی کسی دوسرے فریق کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ جب تک سپریم جوڈیشل کونسل کوئی فیصلہ نہیں دیتی، یہ معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیر التوا رہے گا۔

عدالت اس اہم آئینی سوال پر غور کر رہی ہے کہ اگر کسی جج کے خلاف شکایت سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر سماعت ہو، تو کیا ایسی صورتحال میں آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جا سکتی ہے؟

اسلام آباد بار کونسل کے رکن راجہ علیم عباسی نے مؤقف اختیار کیا کہ ججز کے خلاف شکایات کا اختیار صرف سپریم جوڈیشل کونسل کو حاصل ہے، اور اگر عدالتیں اس نوعیت کی پٹیشنز کو سماعت کے لیے منظور کرتی رہیں تو یہ عدلیہ کے وقار کے لیے نقصان دہ ہو گا۔

عدالت نے بار کے نمائندوں سے استفسار کیا کہ آیا وہ اس کیس میں فریق ہیں؟ ساتھ ہی کہا کہ اگر نوٹس جاری کیا گیا تو تمام متعلقہ فریقین کو سنا جائے گا۔ اسلام آباد بار ایسوسی ایشن کے صدر نعیم علی گجر نے کہا کہ بار اس معاملے میں ایک اسٹیک ہولڈر ہے اور ان کا مؤقف ہے کہ یہ درخواست قابلِ سماعت نہیں۔

چیف جسٹس نے جواب میں کہا کہ بار کا آئینی مؤقف قابلِ قدر ہے، تاہم اس وقت عدالت صرف ابتدائی قانونی اعتراضات پر غور کر رہی ہے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • بانیٔ پی ٹی آئی سے کسی پارٹی رہنما کی ملاقات نہ ہو سکی
  • مسلم ممالک کو نیٹو طرز کا اتحاد بنانا چاہیے، خواجہ آصف نے تجویز دیدی
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کو کام سے روکنا تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، اسلام آباد بار کونسل
  • جعلی ڈگری کیس، جسٹس طارق محمود جہانگیری کو بطور جج کام سے روک دیا گیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو کام سے روکنے کے حکم کے بعد ایک اور اہم پیش رفت
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس طارق محمود کو جج کے اختیارات سے روک دیا گیا
  • جناح ہاؤس حملہ کیس: پی ٹی آئی رہنما محمود الرشید کی درخواست ضمانت مسترد
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کی مبینہ جعلی ڈگری کیس میں بڑی پیشرفت
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا