جعلی ای میلز کے ذریعے پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستانی شہریوں کیخلاف فشنگ الرٹ پر سائبر سیکورٹی ایڈوائزری جاری کردی گئی جس میں کہا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے حکام کی نقالی کرتے ہوئے جعلی ای میلز کے ذریعے پاکستانی شہریوں کو نشانہ بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے فشنگ مہم کے ذریعے شہریوں پر سائبر حملوں کی ایڈوائزری جاری کردی۔
ایڈوائزری میں کہا گیا کہ کمشنر پولیس آفس کے نام سے شہریوں کو جعلی ای میلز بھیجی جارہی ہیں حالانکہ پاکستان کے پاس کمشنر پولیس ڈیپارٹمنٹ موجود ہی نہیں ہے۔
نیشنل سرٹ ایڈوائزری کے مطابق جعلی ای میلز میں شہریوں پر سائبر کرائمز میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا جاتا ہے اور پھر شہریوں کو خوف میں مبتلا کرکے ذاتی اور مالی معلومات افشاں کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
ایڈوائزری میں کہا گیا کہ فشنگ مہم ایک وسیع سماجی انجینئرنگ حملوں کا حصہ ہے، جعلی ای میلز کے ذریعے شہریوں کو 24 گھنٹوں کے دوران جواب دینے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
مزید کہا گیا کہ شہریوں کو قانونی کارروائی، گرفتاری، میڈیا میں بدنامی اور بلیک لسٹ ہونے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔
نیشنل سرٹ ایڈوائزری میں کہا گیا کہ پاکستان میں کمشنر پولیس ڈیپارٹمنٹ کے نام سے کوئی ادارہ موجود نہیں، جعلی ای میلز میں جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ (پوکسو) ایکٹ اور آئی ٹی ایکٹ 67 اے اور 67 بی کا حوالہ دیا جاتا ہے۔
ایڈوائزری کے مطابق سائبر کرائمز کے حوالے سے یہ دفعات پاکستان کے قوانین میں شامل نہیں ہیں، دھوکہ دہی کے لیے جعلی ویب ڈومین کا استعمال کیا جارہا ہے جب کہ نادانستہ طور پر ای میل کا جواب دینے والے ہیکرز کو حساس معلومات فراہم کرتے ہیں۔
کہا گیا کہ شہریوں کی شناخت کی چوری، مالی دھوکا دہی، لاگ ان اسناد چوری ہورہی ہیں، شہری مشکوک ای میلز کا جواب دینے سے پہلے تصدیق کرلیں۔
علاوہ ازیں، شہری سائبر حملوں سے بچنے کے لیے ملٹی فیکٹر آتھنٹیکیشن کو فعال کریں، ادارے سائبر حملوں سے متعلق اپنے اسٹاف کی تربیت کریں اور آگاہی مہم چلائیں، شہری اور ادارے فشنگ ای ملیز کی اطلاع متعلقہ اداروں کو دیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میں کہا گیا کہ جعلی ای میلز شہریوں کو کے ذریعے جاتا ہے
پڑھیں:
سرگودھا: 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان کی مبینہ زیادتی
—فائل فوٹوسرگودھا کے نواحی علاقے کی آٹھویں کلاس کی 15 سالہ طالبہ سے 16 ماہ تک 5 ملزمان مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔
15 سالہ طالبہ نے مقدمہ درج کراتے ہوئے بتایا کہ ملزم بذریعہ فون اس سے تعلقات استوار کر کے ورغلا کر ایک ڈیرے پر لے گیا جہاں پہلے سے موجود اس کے دوستوں اور مرکزی ملزم نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔
متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ اس دوران ملزمان نے غیر اخلاقی ویڈیو بنائی اور دھمکی دی کہ کسی کو بتایا تو ویڈیو وائرل کر دی جائے گی۔
بہاولپور میں بچی سے زیادتی کے بعد قتل کرنے والا مبینہ ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں مارا گیا، پولیس کا دعویٰ ہے کہ ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہوا۔
انہوں نے کہا کہ 7 جولائی 2024 سے شروع ہونے والا ملزمان کا بلیک میلنگ کا سلسلہ 16 ماہ تک جاری رہا۔
دوسری جانب پولیس نے طالبہ کی مدعیت میں واقعے کا مقدمہ درج کر لیا اور کہا کہ زیادتی کا نشانہ بننے والی طالبہ کا میڈیکل کروایا جا رہا ہے جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔